• news

شیخوپورہ: مسلم لیگ ن کے بعض کارکنوں کا عارف سندھیلہ پر حملہ، شدید زخمی

شیخوپورہ (نامہ نگار خصوصی) مسلم لیگ (ن) کے ضلعی صدر اور پی پی 167 کے امیدوار عارف خان سندھیلہ پر مسلم لیگ (ن) کے بعض کارکنوں نے حملہ کر کے زخمی کر دیا، ان پر حملہ اس وقت ہوا جب وہ نوازشریف کو ہیلی پیڈ پر رخصت کر کے واپس آرہے تھے، عارف خان سندھیلہ کو شدید زخمی حالت میں شیخوپورہ کے ایک پرائیویٹ ہسپتال لایا گیا جہاں طبی امداد کے بعد تشویش ناک حالت کی بنا پر انہیں لاہور ہسپتال میں داخل کروا دیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ نوازشریف جب کمپنی باغ سے جلسہ ختم کرنے کے بعد ہیلی پیڈ کی طرف روانہ ہوئے جب نوازشریف کا ہیلی کاپٹر فضا میں بلند ہوا تو عارف سندھیلہ واپس اپنی گاڑی کی طرف آرہے تھے تو اس دوران مسلم لیگ (ن) کے ایک گروپ نے ان پر حملہ کر دیا۔ عارف خان سندھیلہ کے بیٹے حسن سندھیلہ نے میڈیا سے گفتگو میں الزام عائد کیا ہے کہ ان کے والد کو نواز لیگ کے ہی ایک گروپ کے حامیوں نے تشدد کا نشانہ بنایا جن کا نوازشریف کی جلسہ کی سٹیج پر ہمارے کارکنوں کو لیجانے پر میرے والد کے ساتھ جھگڑا ہوا تھا اور انہیں اکیلے ہی سٹیج پر چڑھنے دیا تھا۔ حسن سندھیلہ نے مزید بتایا کہ پولیس کی مدد سے اپنے والد کو بازیاب کروا کر پرائیویٹ ہسپتال لایا ہوں۔ عارف سندھیلہ پر تشدد کی خبر سن کر ان کے حامی پرائیویٹ ہسپتال کے باہر اکھٹے ہو گئے اور احتجاجی مظاہرہ بھی کیا ڈی پی او شیخوپورہ احسن یونس بھی پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ وہاں پہنچ گئے اور مظاہرین کو یقین دہانی کروائی کہ عارف خان سندھیلہ پر تشدد کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی این اے 133 کے آزاد امیدوار حاجی محمد نواز بھی ہسپتال پہنچ گئے اور عارف سندھیلہ کی عیادت کی۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حاجی نواز نے کہا کہ یہ شرفاءکا شہر ہے غنڈہ گردی کی سیاست کو ختم کر دیا جائے گا۔ ڈاکٹر لطیف نجمی نے کہا کہ عارف سندھیلہ کافی عرصہ سے شوگر کے مریض ہیں سر پر گہری چوٹ لگی ہے، سی ٹی سکین کے ذریعہ ہی تشخیص ہو گی۔ طبی امداد کے باوجود مسلسل بیہوشی کی وجہ سے انہیں لاہور ریفر کر دیا گیا ہے۔ ڈی پی او شیخوپورہ نے بتایا کہ اس واقعہ کی تحقیقات کیلئے دو ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔
لاہور (نامہ نگار+نیوز رپورٹر) مسلم لیگ ن شیخوپورہ سے صوبائی اسمبلی کے امیدوار عارف سندھیلہ کی ڈاکٹرز ہسپتال میں حالت انتہائی تشویشناک بتائی جاتی ہے اور وہ رات گئے تک بے ہوشی کی حالت میں تھے۔ ان کے بیٹے حسن عارف سندھیلہ نے نوائے وقت سے گفتگو میں بتایا کہ شیخوپورہ سے مسلم لیگ ن کے رہنما اور ساتھی انہیں اغوا کرکے ایک تاجر کے گھر لے گئے۔ میرے والد کا کچھ پتہ نہ چلنے پر میں نے ڈی پی او شیخوپورہ سے رابطہ کیا معلوم ہواکہ میرے والد عارف سندھیلہ ایک گھر میں میٹنگ کر رہے ہیں جب ہم اس گھر پر پہنچے تو میرے والد بے ہوشی کی حالت میں پڑے تھے ان کے منہ پر تشدد کے نشانات اور خون کے دھبے تھے ہم والد کو فوراً مقامی ہسپتال لے گئے وہاں ڈاکٹروں نے کہا ان کی حالت خراب ہے آپ انہیں لاہور لے جائیں ہم انہیں ڈاکٹرز ہسپتال لے آئے ہیں ہمیں شبہ ہے کہ انہیں تشدد کے علاوہ کوئی زہریلی چیز بھی دی گئی ہے۔ خصوصی رپورٹر کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف نے فون کرکے عارف سندھیلہ کی خیریت دریافت کی۔نیوز رپورٹر کے مطابق عارف سندھیلہ کا علاج کرنیوالے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ انہیں ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد ان کی حالت کافی حد تک سنبھل گئی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن