طالبان حملے بند کریں، الیکشن کسی صورت ملتوی نہیں ہونے چاہئیں: فضل الرحمن
اسلام آباد (جاوید آر اعوان / نیشن رپورٹ) جے یو آئی (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن نے تحریک طالبان پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ بڑی سیاسی جماعتوں جن میں پیپلز پارٹی، متحدہ اور اے این پی شامل ہیں کے امیدواروں پر حملے روک دے۔ ”دی نیشن“ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ طالبان ان جماعتوں کے کارکنوں پر حملے نہ کریں کیونکہ یہ جماعتیں پہلے ہی آئندہ حکومت بنانے کا اخلاقی جواز کھو چکی ہیں اور ان کی کوئی سیاسی افادیت نہیں رہی۔ انہوں نے کہا کہ یہ سیاسی جماعتیں گزشتہ حکومتی اتحاد کا حصہ تھیں یہ دہشت گردی کے خلاف کوئی حکمت عملی بنانے میں ناکام رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان ماضی کے حکمرانوں نے ہی فوج کو فاٹا میں بھجوایا، میں سمجھتا ہوں کہ 5 برس سے زائد ہو گئے لیکن کوئی آپریشن دہشت گردی ختم نہ کر سکا بلکہ یہ ملک بھر میں پھیل گئی۔ ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ انتخابات کسی صورت ملتوی نہیں ہونے چاہئیں۔ اگرچہ بعض امیدواروں پر حملے ہو رہے ہیں تاہم فاٹا سمیت ملک بھر میں الیکشن مہم بھی جاری ہے۔ ایک سوال کے جواب میں فضل الرحمن نے کہا کہ انتخابات کے بعد آنیوالی حکومت جرگہ کو مضبوط کرے گی جو طالبان سے سنجیدہ مذاکرات کرے گا۔
لاہور (خصوصی نامہ نگار) جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ بڑے بڑے لوگوں نے قرضے معاف کرائے کراچی میںبھتہ خوری میں تنظیموں کے نام آئے ‘ سیاسی جماعتوںکے ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ۔ این آراو کے تحت معافی دی گئی مگر ان تمام معاملات میں جے یو آئی کا کردار صاف اور شفاف رہا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم خواتین کے حقوق کے علمبردار ہیں میں جس طرح ایک مرد کا بیٹا ہوں اسی طرح ایک عور ت کا بھی بیٹا ہوں ہم خواتین کو اسلام کے عطاءکردہ حقوق دیں گے انہوں نے کہا کہ آج نوجوان نسل کو طبقات میں تقسیم کیا جارہا ہے جبکہ ہم نوجوانوں کو مکمل حقوق دیں گے انہوں نے کہا کہ اسلامی اقدار کوبڑے کمزور انداز میں پیش کیا جارہا ہے جبکہ مغربیت کو خاص ذہنیت کے ساتھ پروان چڑھایا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ ہم اسلام کے تابع جمہوریت کی بات کرتے ہیںہماری سیا ست اسلام کے تابع ہے۔ پارٹی رہنماﺅں ملک سکندر، مولانا محمد امجد خان ،مفتی ابرار احمدسے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے پارلیمنٹ میں چھوٹے حجم کے باوجود اسلامی اقدار‘ دینی مدارس اور دینی طبقات کے تحفظ کی جدوجہد کی اور کامیابی حاصل کی انہوں نے کہا کہ ہم ملکی اداروں ‘ حکومتوں کو بین الاقوامی دباﺅ سے نکالنا چاتے ہیں یہی پاکستان سے ہماری بھرپور محبت کی مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے ماحول میں خون خرابہ افسوسناک ہے اگر ایسا کر کے انتخابات کو ملتوی کرانے کا جواز پیدا کیاجا رہا لیکن ہم اسکی اجازت نہیں دیں گے۔