• news

مسلم لیگ (ن) نے آزاد کھڑے ہونیوالے ناراض عہدیداران کو انکے حال پر چھوڑدیا

لاہور (رپورٹ: فرخ سعید خواجہ) لاہور میں قومی و صوبائی اسمبلی کی ٹکٹوں سے محروم رہنے کے بعد آزاد حیثیت میں کھڑے ہونیوالے مسلم لیگ (ن) کے ناراض عہدیداروں کو مسلم لیگ (ن) نے انکے حال پر چھوڑ دیا ہے۔ ان میں سے بیشتر امیدوار اپنا غصہ اتارنے کے بعد اب پارٹی امیدواروں کے حق میں دستبردار ہوسکتے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے ”باغیوں“ میں لاہور تنظیم کے ایک سینئر نائب صدر اور تین نائب صدور کے علاوہ صوبائی اسمبلی کے ایک حلقہ کے جوائنٹ سیکرٹری صوبائی اسمبلی کے امیدواروں کی حیثیت سے کھڑے ہیں جبکہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 129 میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہبازشریف کے مقابلے میں آزاد حیثیت سے کھڑے میاں سعید کھوکھر الیکشن 2008ءمیں پارٹی کے پنجاب آفس میں ٹکٹ کے خواہشمندوں سے درخواستیں وصول کرنے اور فہرستیں مرتب کرنے کیلئے اسی طرح انچارج تھے جس طرح الیکشن 2013ءمیں مرکزی سیکرٹریٹ میں ایک سابق رکن قومی اسمبلی خاتون انچارج رہی ہیں۔ الیکشن 2008ءاور 2013ءمیں میاں سعید کھوکھر کو پارٹی نے ٹکٹ نہیں دی جبکہ لاہور تنظیم کے سینئر نائب صدر شعیب خان نیازی معروف بلدیاتی نمائندے رہے اور مشرف آمریت میں اپنی رہائشگاہ پر سابق خاتون اوّل بیگم کلثوم نوازشریف کا جلسہ کرانے کی ہمت کرچکے ہیں۔ وہ صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 149 میں پارٹی امیدوار رانا مشہود احمد خان کے سامنے کھڑے ہیں۔ پی پی 139 میں مسلم لیگ (ن) لاہور کے نائب صدر ایاز بوبی پارٹی امیدوار بلال یٰسین کے مقابلے میں کھڑے ہیں۔ پی پی 153 میں میاں عبدالرزاق اور قاسم بھٹہ جوائنٹ سیکرٹری پی پی 153 آزاد حیثیت میں پارٹی امیدوار رمضان صدیق بھٹی کے مقابلے میں آگئے ہیں۔ پی پی 147 میں لاہور کے نائب صدر طاہر بشیر پارٹی امیدوار محسن لطیف کے مقابلے میں کھڑے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) لاہور کے ایک اور نائب صدر زین شوکت ڈوگرا پی پی 158 میں پارٹی امیدوار ملک غلام حبیب اعوان کے مقابلے میں کھڑے ہیں۔ زین شوکت سابق ممبر پنجاب اسمبلی و سابق چیئرمین ضلع کونسل لاہور چودھری شوکت علی کے صاحبزادے ہیں۔ ان باغی امیدواروں کے علاوہ پارٹی ٹکٹوں سے محروم رہنے والے پی پی 140 کے حاجی محمد شریف اور آجاسم شریف، پی پی 151 کے اعجاز احمد خان، پی پی 145 چودھری وسیم قادر اور پی پی 146 چودھری اللہ رکھا خاموش بیٹھے ہیں۔ پارٹی ذرائع کے مطابق ناراض افراد کو منانے کیلئے پارٹی نے اسلئے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی کہ لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کی پوزیشن بہت اچھی ہے تاہم سیاسی حلقے اس ادا کو شانِ بے نیازی ہی قرار دے رہے ہیں وگرنہ پارٹی اپنے ساتھیوں کو دوبارہ پارٹی ڈسپلن میں لاسکتی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن