• news

این آر او 2 تیار ہوچکا، امریکہ کی منظوری کا انتظار ہے: حافظ حسین

جدہ (امیر محمد خان سے) این آر او ٹو تیار ہوچکا ہے، صرف امریکی سرکار کی منظوری کا انتظار ہے۔ اس مرتبہ وہ فی الحال تیار نہیں ہے۔ اسکو رضامند کرنے کیلئے ایران سے گیس پائپ لائن کا شوشہ حکومت کے آخری دنوں میں چھوڑا گیا۔ یہ بات جمعیت علمائے اسلام کے رہنماءحافظ حسین احمد نے جدہ میں نوائے وقت اور وقت ٹی وی سے باتیں کرتے ہوئے کہی۔ حافظ حسین احمد نے کہا کہ پرویز مشرف پر اگر سختی کی گئی تو پاکستان کو خمیازہ بھگتنا پڑیگا، یہ صحیح ہے کہ وہ اپنے اداروں کی منظوری کے بغیر پاکستان آگئے ہیں، ورنہ عمان ائر لائنز کا چارٹر طیارہ جو انہیں کراچی سے اسلام آباد لیکر گیا وہ موسم کی خرابی کی بناءپر کراچی سے سیدھا عمان بھی جاسکتا تھا۔ بہرحال وہ محفوظ ہیں اور وہ جلد پاکستان کے ریمنڈ ڈیوس ثابت ہونگے۔ بڑے پروٹوکول سے روانہ ہونگے۔ حالیہ انتخابات پر بات چیت کرتے ہوئے حافظ حسین احمد نے کہا کہ 62 سالہ اور 64 سالہ نوجوان ذمہ داران نگران کا انتخاب ہی انتخابات کی سنجیدگی کا اظہار ہے۔ امیدواروں سے بنک کے قرضوں، جائیداد کہاں سے آئی؟ نہیں پوچھا گیا بلکہ انکی بیگمات ، کونسی بیگم زیادہ پسند ہے کے متعلق سوال کرکے عوام کو الجھایا گیا۔ پاکستان کے 18 کروڑ عوام بد قسمتی سے بین الاقوامی کھیل کا حصہ ہیں۔ افغانستان سے امریکی فوج نہیں جارہی، وہ آئندہ سال کے انتظار میں ہے چونکہ انہیں افغانستان سے نکل کر کہیں اور بیٹھنا ہے اور ہماری زمین افغانستان سے بہت قریب ہے۔ این آر او 2 کے متعلق سوال کے جواب میں انہوںنے کہا اس پر کام 13 مئی کو شروع ہوگا۔ چونکہ اگر انتخابات ہوئے تو 13 مئی کو بہت سے ایسے ہونگے جو نہ تین میں اور نہ تیرہ میں ہونگے۔ حافظ حسین احمد نے خدشہ ظاہر کیا کہ 5 مئی سے لیکر 11 مئی تک سرحد، بلوچستان میں خونریزی میں اضافہ ہوگا۔ انتخابات ملتوی کرانے کیلئے تین جماعتی اتحاد سندھ میں منظر عام پر آچکا ہے۔ حافظ حسین احمد نے کہا اب ہونیوالا نیا این آر او مرکزی سطح پر ہی نہیں بلکہ صوبائی سطح پر بھی ہوگا۔ بلوچستان کے این آر او کیلئے میاں صاحب مینگل کو راضی کرچکے ہیں۔ کراچی کی قتل غارت کے متعلق انہوںنے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا حکومت کی سربراہی میں جن کے لوگوں کو مارا گیا ، اب حکومت سے چلے جانے کے بعد وہ سرگرم ہیں جن کے لوگ پہلے مارے گئے۔ ان سے پوچھا گیا کہ پنچاب میں پر امن انتخابی ریلیاں کیسے ہورہی ہیں اس ماحول میں؟ حافظ حسین احمد نے کہا کہ تین صوبوں میں حالات اسلئے خراب ہیں کہ وہاں طاقت استعمال ہوئی اور جنہوںنے طاقت استعما ل کی انکا تعلق پنچاب سے ہے اسلئے وہاں سب اچھا ہے۔ عمران خان اور میاں صاحب سیاسی دوڑ لگا رہے ہیں مگر اکثریت کوئی حاصل نہ کرسکے گا۔ ذات براداریوں پر ووٹ لیکر ہمیشہ جیتنے والے پارٹی میں آئیںکہ اسمبلی میں بھی تو جانا ہے۔ ذات برادری پر ووٹ لیکر ہمیشہ جیتنے والے سیاسی جماعتوں کیلئے ” لوٹے“ اور اب تو ”بالٹیوں“ کا کام کرتے ہیں۔ انکی ضرورت سب کو ہوتی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن