ایف آئی اے کی تفتیش، مشرف بار بار پانی مانگتے رہے، سابق صدر کا نام خانہ نمبر 3 میں ڈالدیا گیا
اسلام آباد (سجاد ترین/ خبر نگار خصوصی) ایف آئی اے نے بے نظیر بھٹو قتل کیس میں ساتواں عبوری چالان مرتب کر لیا ہے چالان میں سابق صدر جنرل پرویز مشرف کو ملزم قرار دیا گیا ہے۔ سابق وزیر داخلہ رحمان ملک سے تفتیش کے لئے سوال نامہ تیار کر لیا گیا ہے۔ بے نظیر بھٹو قتل کیس کی تفتیش کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے دو روز تک سب جیل میں سابق صدر سے کی جانے والی تحقیقات کی روشنی میں مرتب کردہ چالان میں پرویز مشرف کو قصور وار ٹھہرایا ہے۔ چالان میں کہا گیا ہے کہ سابق صدر نے تفتیشی ٹیم کے سامنے جھوٹ بولتے رہے‘ تفتیش کے دوران بار بار پانی مانگتے رہے اور بے نظیر بھٹوکی سکیورٹی کی ذمہ داری دوسروں پر عائد کرتے رہے۔ پرویز مشرف پر دہشت گردی‘ قتل اور اعانت جیسے الزامات ہیں تاہم سابق صدر کا نام خانہ نمبر دو سے نکال کر خانہ نمبر تین میں ڈال دیا گیا ہے خانہ نمبر دو میں اشتہاری ملزم کو رکھا جاتا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ سابق وزیر داخلہ رحمان ملک سے پوچھا جائے گا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو کی انٹرنل سکیورٹی کس کی ذمہ داری تھی وقوعہ کے وقت وہ کہاں تھے اور بے نظیر بھٹو کے قتل کی اطلاع کب‘ کیسے اور کس نے دی‘ بے نظیر بھٹو اور پرویز مشرف کے درمیان معاہدہ کس کے کہنے پر ہوا۔