• news

وکلا کی جدوجہد کے باعث آج آئین سے ہٹ کر کسی نظام کا سوچنا بھی ممکن نہیں: جسٹس افتخار

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چودھری سے راولپنڈی بار کے وفد نے ملاقات کی۔ اس موقع پر جسٹس افتخار چودھری نے کہا کہ وکلاءجدوجہد کے باعث کسی کا آج آئین سے ہٹ کر کسی اور نظام کا سوچنا ممکن نہیں۔ تاریخ دان لکھے گا کہ 60، 65 سال بعد قوم کو خیال آیا کہ کسی ضابطے کے تحت چلنا ہے۔ وہ ضابطہ 18 کروڑ عوام کا دیا ہوا آئین ہے۔ آزاد عدلیہ کے باعث قانون سے بالاتر ہونے کا احساس ختم ہو چکا ہے، پوری قوم متفق ہے کہ ملک اور نسلوں کی بقا قانون کی حکمرانی میں ہے۔ آئین کی حکمرانی سے انتخابات کا عمل مکمل ہونے والا ہے۔ دنیا کی تاریخ میں عدلیہ کی آزادی کی جدوجہد کوئی نئی بات نہیں۔ وکلاءمعاشرے کے غریب طبقے کو ظالموں سے بچائیں۔ 

ای پیپر-دی نیشن