پاکستان سمیت دنیا بھر میں مزدوروں کا دن منایا گیا، ریلیاں، ترکی میں جھڑپیں
لاہور+اسلام آباد (نوائے وقت نیوز+ایجنسیاں) پاکستان سمیت دنیا بھر میں مزدوروں کا دن منایا گیا۔ شکاگو کے مزدوروں کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ملک بھر میں ریلیوں اور تقریبات کا انعقادکیا گیا ملک بھر میں یوم مئی یکم مئی کے روز اس عزم سے منایا جاتا ہے کہ محنت کش طبقے کے حالات کو بہتر بنایا جائے۔ انتخابی مہم میں مصروف سیاسی جماعتوں کی طرف سے کسی تقریب کا اہتمام کیا گیا نہ ہی قیادت نے مزدوروں کے عالمی دن پر اپنا روایتی بیان جاری کیا۔ اس کی مناسبت سے مختلف لیبر تنظیموں اور این جی اوز کی طرف سے مزدوروں کے حقوق سے آگاہی کے لئے واکس‘ سیمینارز‘ ریلیوں ‘مذاکروں اور مباحثوں کا اہتمام کیاگیا۔ گوجرانوالہ میں مزدوروں نے گلے میں روٹیاں لٹکا کر اور بازوﺅں پر سرخ پٹیاں باندھ کر واک کی، حافظ آباد میں حکمرانوں کا علامتی جنازہ نکالا گیا۔جبکہ ترکی کے شہر استنبول میں یوم مئی پر پولیس اور ہزاروں مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں اور مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس نے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔نگران وزیراعلی پنجاب نجم سیٹھی نے یوم مئی پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ معیشت کی ترقی اور محنت کشوں کی فلاح و بہبود لازم و ملزوم ہیں‘ مزدوروں کی فلاح و بہبود کے بغیر خوشحال معاشرے کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔ مزدور معیشت کے فروغ و استحکام میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ پنجاب حکومت محنت کشوں کی فلاح و بہبود کیلئے جامع پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ فیصل آباد میں یوم مئی کے موقع پر کئی مقامات سے ریلیاں نکالی گئیں اور دنیا بھر کے مزدوروں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا گیا بہاولپور، سیالکوٹ، ٹوبہ ٹیک سنگھ اور دیگر شہروں میں بھی ریلیاں نکالی گئیں۔اے ایف پی کے مطابق ترکی کے شہر استنبول میں یوم مئی پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب پولیس نے ممنوعہ علاقے میں لوگوں کو جمع ہونے سے روکا، استنبول کا ٹیکسم سکوائر ریلیوں کیلئے مخصوص علاقہ ہے تاہم اس علاقے میں تعمیراتی کام کے باعث ریلیوں پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ جھڑپوں کے دوران مظاہرین نے پولیس پر شدید پتھراﺅ کیا مظاہرین نے فاشزم مردہ باد اور یوم مئی زندہ کے نعرے لگائے اس موقع پر استنبول میں وزیراعظم رجب طیب اردگان کے آفس کے اردگرد سخت سکیورٹی اقدامات کئے گئے تھے۔گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق نیشنل فیڈریشن کے زیراہتمام ریلی نکالی گئی اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر نیشنل لیبر فیڈریشن ضلع گوجرانوالہ محمد فرقان عزیز بٹ نے کہا ہے کہ 11 مئی کا دن مزدوروں کا خون پینے والوں کے لئے احتساب کا دن ثابت ہوگا۔ 18 کروڑ عوام چوروں، لٹیروں اور نیا لبادہ اوڑھ کر آنے والوں کو مسترد کر دیں گے۔علاوہ ازیں مزدور ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام مختلف صنعتی وسرکاری تجارتی سماجی اداروں کے محنت کشوں کا مرکزی جلوس لیاقت پارک سے نکالا گیا جس کی قیادت ممتاز مزدور قائدین نصیر الدین ہمایوں ملک،میاں عطاءالرحمان ،چوہدری غلام رسول وڑائچ اور دیگر نے کی۔ ریلی کے شرکاءنے مزدور اتحاد زندہ باد ،مہنگائی بیروزگاری ختم کرو، بجلی گیس لوڈشیڈنگ ختم کرو ،مہنگائی کے تناسب سے محنت کشوں وملازمین کی تنخواہوں پنشنوں میں اضافہ کرو اور دیگر نعرے لگائے جلوس ضلع کچہری سیالکوٹ روڈ ،ڈی سی او آفس منیر چوک سے ہوتا ہوا جناح سٹیڈیم سول لائن میں اختتام پذیر ہوا جہاں خصوصی دعائیں کی گئیں۔ علاوہ ازیںسینکڑوں مرد و خواتین مزدوروں نے گلے میں روٹیاں اور بازوﺅں پر سرخ پٹیاں باندھ کر واک کی اور قومی و صوبائی اسمبلیوں میں محنت کشوں کو 33 فیصد نمائندگی کا مطالبہ کیا۔ مزدور ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام محنت کشوں کی واک کا اہتمام کیا گیا ، واک کے شرکاءنے ہاتھوں میں کتبے، بینرز، گلے میں روٹیاں اور بازوﺅں پر سیاہ پٹیاں باند ھ کر حکومت کے خلاف اور شکاگو کے مزدوروں کے حق میں نعرے بازی کی۔علاوہ ازیں واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک سنٹرل لیبر یونین کے زیراہتمام ایک ریلی نکالی گئی جس میں سینکڑوں ملازمین نے شرکت کی۔ ریلی بختیار لیبر ہال سے شروع ہوئی جی ٹی روڈ سے ہوتی ہوئی لاری اڈہ پہنچی اور واپس بختیار لیبر ہال میں اختتام پذیر ہوگئی۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پرحافظ آباد میں کاٹن پاور لےبر ےونےن کے مزدوروں نے صدر محمد زمان نصاری کی قےادت مےں مےاں دا کوٹ سے رےلی نکالی،اس موقع پربے روزگاری اور غربت کے ستائے مزدوروں نے حکمرانوں کا علامتی جنازہ بھی نکالا۔ رےلی مختلف شاہراﺅں سے ہو تی ہوئی فوارہ چوک پہنچ کر اختتام پذےر ہوئی۔شرکائے رےلی نے بےنرز بھی اٹھا رکھے تھے اور وہ شکاگوکے مزدوروں سے اظہار ےکجہتی کے لئے نعرہ بازی بھی کر رہے تھے۔ ادھر یونان میں مزدوروں نے ہڑتال کا اعلان کردیا۔