10 مئی کو 72 ہزار سے زائد پولنگ سٹیشنز پر سیکورٹی تعینات کی جائیگی : الیکشن کمیشن ‘ شفاف انتخابات کی راہ میں رکاوٹ برداشت نہیں کرینگے : کور کمانڈر لاہور
اسلام آباد + لاہور (نوائے وقت نیوز+ آئی این پی) عام انتخابات کیلئے الیکشن کمشن نے سکیورٹی پلان مکمل کرلیا ہے۔ الیکشن کمشن کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں 10مئی کو 72ہزار سے زائد پولنگ سٹیشنز پر سکیورٹی تعینات کی جائیگی۔ذرائع کے مطابق الیکشن کمشن نے کہا ہے کہ حساس پولنگ سٹیشنزپر 7 اور عام سٹیشنز پر4 اہلکار تعینات کئے جائیںگے، فوج کو پولنگ سٹیشنز پر کھڑا نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پاک فوج کو کوئیک رسپانس فورس کے طور پر استعمال کیا جائیگا۔ کوئیک رسپانس فورس30 اہلکاروں پر مشتمل ہوگی الیکشن کمشن نے سندھ کی حتمی پولنگ سکیم جاری کردی ہے۔ سندھ میں 14ہزار 978 پولنگ سٹیشن بنائے جائیں گے، 46 ہزار429 پولنگ بوتھ بنائے جائیںگے۔ بیلٹ پیپرز اور دیگر انتخابی مواد کی ترسیل کے لئے پاک فوج سے چار 130۔Cطیارے مانگ لئے گئے ہیں۔ بلوچستان میں بیلٹ پیپرز کی چھپائی مکمل ہو گئی، ترسیل آج سے شروع ہو گی۔ دریں اثناءپنجاب کے نگران وزیر داخلہ طارق پرویز نے کہا ہے کہ دہشتگردی کا خاتمہ اور پرامن انتخابات سب کیلئے مشترکہ چیلنج ہے ہم نے پنجاب انسداد دہشتگردی کا پلان تیار کر لیا ہے، اضلاع کی سطح پر بھی دہشتگردی روکنے کیلئے تین نکاتی پلان ترتیب دیا جائے گا۔ صوبائی اسمبلی کے ہر حلقے میں فوج کا ایک دستہ تعینات کیا جائے گا، تصادم کی صورت میں پاک فوج انتظامیہ کی مدد کرے گی‘ اسلحہ کی نمائش پر پابندی کے فیصلے پر سختی سے عمل کرایا جا رہا ہے‘ حساس مقامات پر سکےورٹی کے انتظامات کو مزید سخت کیا جائیگا، انتخابی جلسوں اور سیاستدانوں کی سکےورٹی کیلئے حکمت عملی ترتیب دی جا چکی ہے ‘ لاہور میں پولنگ سٹیشنز کی سکےورٹی کیلئے تین کیٹیگریز بنائی گئی ہیں ‘ سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں گے‘ پنجاب پولیس پرامن انتخابات کرانے کیلئے تیار ہے۔ وہ لاہور میں امن وامان کے حوالے سے اجلاس کے بعد آئی جی پنجاب آفتاب سلطان اور دیگر کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ طارق پرویز نے کہا کہ انتخابات سے پہلے اور انتخابات کے روز کسی بھی صورت اسلحے کی نمائش اور ہوائی فائرنگ کی اجازت نہیں دی جائے گی جو کوئی بھی خلاف ورزی کرے گا اس کے خلاف سخت ایکشن کیلئے پلان تیار کر لیا گیا ہے۔ ہم نے صوبے کی سطح پر تین نکاتی انسداد دہشتگردی پلان ترتیب دیا ہے اور اسی طرح تمام اضلاع کے ڈی پی اوز کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے اپنے اضلاع میں انسداد دہشتگردی کیلئے تین نکاتی پلان ترتیب دیں، اس کیلئے سکےورٹی کے دیگر اداروں کو بھی مشاورت کیلئے شامل کیا جائے تاکہ تمام ادارے سکےورٹی پلان پر عملدرآمد کو یقینی بنا سکیں۔ لاہور سمیت پنجاب کے دیگر شہروں میں داخلی اور خارجی راستوں پر بھی سکےورٹی انتظامات کو سخت کیا جائے گا، چیک پوسٹ پر چیکنگ کا نظام کو مزید موثر بنائیں گے۔ ہم نے یہ فیصلہ بھی کیا ہے کہ پرامن اور شفاف انتخابات کیلئے دیگر صوبوں کے ساتھ بھی روابط کو بڑھایا جائے گا، ان سے معلومات کا تبادلہ بھی کریں گے کیونکہ دہشتگردی قومی چیلنج ہے جس کیلئے سب کو مل جل کر کام کرنا ہو گا، پولنگ سٹیشن کو بھی تین کیٹیگریز میں تبدیل کیا گیا ہے، ایک کیٹگری میں حساس پولنگ سٹیشن شامل ہونگے جہاں نہ صرف سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں گے بلکہ ہر پولنگ سٹیشن پر ایک انسپکٹر کے ساتھ آٹھ پولیس اہلکار تعینات ہونگے، جہاں ضرورت ہوئی وہاں پر رینجرز اور فوج کی مدد بھی حاصل کی جا سکے گی۔ دریں اثناءکور کمانڈر لاہور جنرل مقصود احمد کی صدارت میں شفاف انتخابات یقینی بنانے کیلئے اہم اجلاس ہوا۔ صوبائی الیکشن کمشنر محبوب انور نے انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے بریفنگ دی۔ اجلاس میں ہوم سیکرٹری شاہد خان‘ رینجرز کی جانب سے بریگیڈیئر رانا زاہد ‘ آئی جی پنجاب آفتاب سلطان‘ ڈی آئی جی رائے طاہر نواز اور دیگر شریک ہوئے۔ اجلاس کے دوران صوبائی الیکشن کمشنر نے کور کمانڈر کو انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے بریفنگ دی، بریگیڈیئر رانا زاہد نے بتایا کہ رینجرز شفاف انتخابات کو یقینی بنانے کیلئے انتظامیہ کے ساتھ بھرپور تعاون کرنے کو تیار ہے جہاں بھی رینجرز کی صورت ہو گی ہم ڈیوٹی دیں گے۔ کور کمانڈر جنرل مقصود احمد نے کہا کہ شفاف انتخابات میں کسی قسم کی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی، حساس پولنگ سٹیشنوں پر سکیورٹی انتظامات کو سخت سے سخت بنایا جائے جس کیلئے پاک فوج بھی انتظامیہ کے ساتھ مکمل رابطے میں رہے گی تاکہ انتخابات میں کسی بھی قسم کی گڑبڑ کو روکا جا سکے۔محکمہ داخلہ بلوچستان نے کہا ہے کہ پاک فوج کے مزید دستے الیکشن کے دوران سکیورٹی فرائض سرانجام دینے کیلئے اندرون بلوچستان چلے گئے۔ ان دستوں نے گزشتہ روز سکیورٹی فرائض سنبھال لئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق محکمہ داخلہ نے کہا کہ الیکشن کے دوران سکیورٹی کیلئے پاک فوج کے تقریباً 15ہزار اہلکاروں کی تعیناتی عمل میں لائی جا رہی ہے۔ الیکشن کے دوران بلوچستان کے 11 حساس اضلاع میں پاک فوج کے اہلکار تعینات کئے جارہے ہیں، باقی اضلاع میں بھی فوج کے اہلکار سٹینڈ بائی رہیں گے۔
الیکشن کمشن/ سکیورٹی پلان