شفاف انتخابات ترقی و خوشحالی کے ضامن
مکرمی !نئی اور پرانی تمام سیاسی جماعتیں اپنی دوکانِ سیاست چمکانے کیلئے بڑے وعدے کرتی نظر آ رہی ہیںکہ وہ برسر اقتدار آ کر وہ وطن عزیز کو ان تمام مشکلات سے نجات دلائیں گے جن کا پاکستان آج شکار ہے۔ وہ اس بات کا بھی دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ پاکستان میں امن و امان بحال کر دیں گے جہاں قانون کی حکمرانی ہو گی، دہشت گردی کا خاتمہ ہو گا، ہر طبقے کو سستا اور فوری انصاف ملے گا، بے روزگاروں کو روزگار میسر آئے گا، ملک میں موجود قدرتی وسائل کو تلاش کیا جا ئے گا، ملک میں خوشحالی کا دور دورہ ہو گا اور پاکستان کو اقوام عالم میں نمایاں مقام دلایا جائے گا۔ مختصراً ہر کوئی پاکستان اور پاکستانیوں سے وعدے اور دعوے کرتا نظر آ رہا ہے۔ بلاشبہ ان کے فنِ خطابت اور عوام الناس کو درپیش مسائل میں بہت ہم آہنگی ہے۔ لیکن عوام کو ان پر اعتماد نہیں ہے کیونکہ وہ عوام کے مسائل کے حقیقی حل کیلئے ان کے ساتھ مخلص نہیں ہیں۔65 سال سے زائد عرصہ سے وطنِ عزیز میں برسرِ اقتدار آنے والے حکمران ایسے ہی دعوے کرتے نظر آئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ عوام ان کے ان کھوکھلے دعووں پر یقین نہیں رکھتے۔ کیا عوام کے پاس ان سے چھٹکارے کا کوئی راستہ ہے؟ جی ہاں وہ یہ ہے کہ عوام آنے والے الیکشن میں ووٹ ڈالنے کو یقینی بنائیں اور اپنے ووٹ کا صحیح استعمال کریں اور صرف ایسے امیدواروں کو ووٹ دینے کو ترجیح دیں جن کا ماضی بے داغ ہو یا جن کو ہم نے پہلے کبھی آزمایا نہ ہو۔ (ایم فضل الہی۔ اسلام آباد)