• news

حکمران مسائل حل کرنا چاہتے ہیں؟

مکرمی! حکمران اگر چاہیں تو بجلی کی لوڈشیڈنگ چند دن میں ختم ہو سکتی ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک میں تقریباً 18 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے پاور سٹیشن (بجلی گھر) موجود ہیں اور ملکی ضروریات صرف 16 ہزار میگاواٹ ہیں تو پھر 5 سال تک سابقہ حکمران اور موجودہ نگران حکمران اٹھارہ سے بیس گھنٹے بجلی بند کرکے 18 کروڑ عوام کی زندگی عذاب اور ملکی معیشت کو تباہ کیوں کررہے ہیں؟ اس طرح تمام بڑی سیاسی جماعتیں آئندہ اقتدار میں آنے کی صورت میں دو تا تین سال میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کرنے کے دعوے کررہی ہیں۔ یہ سب سیاسی لیڈر عوام کو بیوقوف بنا رہے ہیں۔سابقہ 5 سال جمہوری حکمرانوں نے جان بوجھ کر قوم کو لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا رکھا اور آئندہ اقتدار میں آنے کی امید رکھنے والے بھی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ نہیں چاہتے۔ اگر پاکستان کے حکمران چاہیں تو لوڈشیڈنگ چند دن میں ختم ہو سکتی ہے۔ اگر سابقہ وفاقی و صوبائی حکمران قوم کو بھیک منگے بنانے والی انکم سپورٹ سکیم، لیپ ٹاپ، سستی روٹی، سولوانرجی لیمپس اور میٹرو بس سروس جیسی سکیموں پر کھربوں روپیہ خرچ کرنیکی بجائے اگر یہی رقم نیک نیتی سے بند بجلی گھر چالو کرنے پر خرچ کردیتے تو لوڈشیڈنگ ختم ہو جاتی تو عوام کا بہت بڑا مسئلہ حل ہو جاتا۔ لیکن ہمارے حکمران 18 کروڑ کے مسائل حل کرنا ہی نہیں چاہتے۔(محمد آصف جاہ چیچہ وطنی ضلع ساہیوال)

ای پیپر-دی نیشن