بھارت مقبوضہ کشمیر اور شمال مشرقی ریاستوں میں کالے قوانین منسوخ کرے : اقوام متحدہ
نئی دہلی (اے پی پی) اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ راشدہ منجو نے بھارت پر زوردیا ہے کہ وہ کشمیر اور شورش کا شکار شمال مشرقی ریاستوں میں رائج کالے قانون آرمڈ فورسزسپیشل پاورز ایکٹ (افسپا)کو منسوخ کرے۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے دنیا بھر میںخواتین کے خلاف تشدد ، اس کی وجوہات اور نتائج کا جائزہ لینے کیلئے راشدہ منجو کو اپنا خصوصی نمائندہ مقرر کیا ہے۔ راشدہ منجو نے نئی دہلی میں اقوام متحدہ کے دفتر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ افسپا ان بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے جن پر عمل درآمد کا بھارت پابند ہے۔اس کالے قانون کے تحت بھارتی فوجیوں کو مقبوضہ کشمیر اور سات شمال مشرقی ریاستوں میں گرفتاریوں ، تلاشیوں اور قتل عام کے خصوصی اختیارات حاصل ہیں۔ راشدہ منجو نے جو خواتین کے خلاف تشدد کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے گزشتہ مہینے کی 22 تاریک سے بھارت میں ہیں کہاکہ افسپا اور پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کسی بھی مشتبہ افراد کو گرفتار کر کے ایک برس سے زائد عرصے تک مقدمہ چلائے بغیر جیل میں رکھا جاسکتا ہے۔ بھارت کی ہندو انتہا پسند سیاسی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے نئی دلی کے پولیس کمشنر پر زور دیا ہے کہ وہ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کوجنتر منتر کے علاقے میں بھوک ہڑتال کرنے کی اجازت نہ دے اور اس حوالے سے اپنا اجازت نامہ منسوخ کر دے۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ ایک سولہ سالہ کشمیری لڑکے کے قتل کے مقدمے میں بھارتی سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے کہ فوج اپنے اہلکاروں کے خلاف فوجی عدالتوں میں مقدمات چلا سکتی ہے مقبوضہ علاقے میں سزا سے استثنیٰ کا رواج بڑھے گا۔ مقبوضہ کشمیر میں بزرگ کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی نے پنٹن کے علاقے پلہالن میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے کشمیری نوجوانوں کے خلاف جاری کریک ڈاﺅن پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سید علی گیلانی نے افسوس ظاہر کیا کہ بھارتی فوج نوے کی دہائی کی طرح کشمیریوں کو ظلم وتشدد کا نشانہ بنا رہ یہے جس کے سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی نواز نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر ڈاکٹر مصطفی کمال نے کہا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسیاں مقبوضہ علاقے میں دھماکہ خیز مواد نصب کرنے میں ملوث ہیں۔