دہشت گردی کیخلاف جنگ امریکی ہے، جنرل کیانی قوم کو سبز باغ مت دکھائیں: منور حسن
لاہور+ گوجرانوالہ+ وزیر آباد (خصوصی نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی+ نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن نے کہا ہے کہ خود کو لبرل کہنے والی سیاسی پارٹیاں ایم کیو ایم، اے این پی اور پیپلز پارٹی نے پچھلے پانچ سال میں سندھ، کے پی کے اور بلوچستان میں جو بویا تھا آج انہیں وہی کاٹنا پڑ رہا ہے، آرمی چیف کا الیکشن کے نزدیک دہشت گردی کیخلاف جنگ پر بیان قواعد وضوابط کی خلاف ورزی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گوجرانوالہ اور وزیر آباد میں جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ امریکہ کی ہے ہماری نہیں اس لئے ہم آرمی چیف کے بیان سے اتفاق نہیں کرتے، ان کا کہنا تھا کہ جنرل کیانی قوم کو سبز باغ نہ دکھائیں، پورے ملک میں الیکشن کے حوالے سے گو مگو کی کیفیت ہے، پانچ سال میں حالات ٹھیک نہ کرنے والے الیکشن ملتوی کروا کر امریکی ایجنڈے کی تکمیل چاہتے ہیں۔ چار مرتبہ روٹی کپڑا اور مکان کے نعرے سے اقتدار میں آنے والوں نے عوام کو لوڈشیڈنگ، مہنگائی، کرپشن، لاقانونیت اور ڈرون حملوں کے سوا کچھ نہیں دیا، جو پارٹیاں انتخابی میدان میں ہیں کئی مرتبہ اقتدار میں آ کر سیاہ و سفید کی مالک رہ چکی ہیں اور اب ایک بار پھر عوام کو بے وقوف بنانے کے لیے لبرل ہونے کے آنسو بہا رہی ہیں۔ ان کے نزدیک لبرل کا مطلب اسلام دشمنی اور امریکہ کی حمایت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام عام انتخابات میں امریکہ، بھارت کے ایجنٹوں اور ملک لوٹنے والوں کی ضمانتیں ضبط کروا دیں، گیارہ مئی کے الیکشن کے نتیجے میں ترازو کی جیت ہو گی۔ سید منورحسن نے کہا کہ جنرل کیانی کا دہشت گردی کے خلاف جنگ کو ہماری جنگ قرار دینے کا بیان پانچ سال تک امریکی ایجنڈے کو پورا کرنے والوں کے لیے تقویت کا باعث اور الیکشن پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے سابقہ حکمرانوں نے صرف مغرب کی خوشنودی کے لیے اپنے تعلیمی نصاب کو بدل کر اس میں سے قرآنی آیات اور اسلامی واقعات کی جگہ بے مقصد کہانیاں شامل کیں، ان سے اصلاح احوال کی کیا توقع کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو پارٹیاں اقتدار میں رہیں ان کے منشور سے عوام اچھی طرح واقف ہیں ان پارٹیوں کو اپنا منشور پیش کرنے کی ضرورت نہیں تھی، پانچ سال میں امریکی غلامی، ٹارگٹ کلنگ، لوڈشیڈنگ، مہنگائی، بے روزگاری نے ان کے منشور سے اچھی طرح لوگوں کو آگاہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ دہشتگردی کی جس جنگ کو پاکستانی جنگ قرار دیا گیا اس وار آف ٹیرر نے ہماری ملکی معیشت کو کمر توڑ دی اور پاکستان کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کا غلام بنا دیا۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ اس وار آف ٹیرر کے بہانے بھارت اور اسرائیل کی سرپرستی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن اور میڈیا انتخابات کے التوا کے لیے ایم کیو ایم کے بیانات کا نوٹس لے۔ انہوں نے کہا ایم کیو ایم، پیپلز پارٹی اور اے این پی ہوش کے ناخن لیں، سیاسی جماعتوں کو لبرل اور نان لبرل میں نہ بانٹیں۔