امرتسر: سربجیت کی آخری رسومات ادا کر دی گئیں‘ بہن نے چتا کو آگ لگائی
امرتسر/نئی دہلی (آئی این پی) کوٹ لکھپت جیل لاہور میں ساتھی قیدیوں کے حملہ میں زخمی ہونے کے بعد ہلاک ہونے والے بھارتی دہشت گرد سربجیت سنگھ کی آخری رسومات اس کے آبائی گاو¿ں میں ادا کر دی گئیں، اس کی بہن دلبیر کور نے چتا کو آگ لگائی، بھارت میں رسماً خواتین کے بجائے یہ ذمہ داری مرد ادا کرتے ہیں، آخری رسومات کے لئے تمام طرح کے سرکاری اعزازات کا اہتمام کیا تھا اور ریاستی پولیس فورس نے اسے بندوق سے سلامی دی اور مخصوص سرکاری موسیقی بجائی، حکمراں جماعت کانگریس پارٹی‘ اپوزیشن بھارتیہ جنتا پارٹی اور ریاست میں حکمراں جماعت اکالی دل کے سینئر رہنماو¿ں نے بھی سربجیت کی آخری رسومات میں شرکت کی۔ عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ریاست پنجاب کی حکومت نے سربجےت سنگھ کو شہید کا درجہ دیا اور اسکی لاش کو قومی پرچم میں لپیٹ کر آخری رسومات کے لئے جایا گیا۔ ریاستی حکومت نے سرکاری سطح پر تین روز تک سوگ منانے کا بھی اعلان کیا کر دیا ہے۔ کانگریس پارٹی کے رہنما راہول گاندھی اور ریاست کے ڈپٹی وزیراعلیٰ سکھبیر سنگھ بادل سربجیت کی آخری رسومات میں خاص طور پر شرکت کی ۔ واضح رہے مرکزی حکومت نے سربجیت سنگھ کے اہل خانہ کو پچیس لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا تھا لیکن ریاستی حکومت نے انہیں ایک کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔ ادھر بھارت میں کئی حلقوں نے اس بات پر سوالات اٹھائے ہیں کہ آخر سربجیت کیا۔ ان کے لئے سرکاری اعزاز کا اہتمام کیا گیا اور حکومت نے ان کی آخری رسومات ایسے ادا کیں جیسے ملک کے کسی بڑے ہیرو کی ادا کیں جاتی ہیں۔ بعض حلقوں کے مطابق حکومت کی ان تمام کارروائیوں سے پتہ چلتا ہے کہ سربجےت سنگھ ضرور حکومت کی کوئی نہ کوئی ذمہ داری نبھا رہے تھے ورنہ جنوری میں جب بھارتی قیدی چمیل سنگھ کی لاش پاکستان سے بھارت لائی گئی تھی تو حکومت نے کچھ بھی نہیں کیا تھا۔ واضح رہے کہ سربجیت سنگھ پاکستان میں جاسوسی اور بم حملوں کے جرم میں سزایافتہ تھے۔
سربجیت / رسومات