بیوروکریسی کی سازش کے باعث عوام مہنگی ادویات خریدنے پر مجبور ہیں: سینیٹر ایم کیو ایم
کراچی (این این آئی) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کے چیئرمین اور متحدہ قومی مومنٹ کے سینیٹر عبدالحسیب خان نے کہاکہ بیوروکریسی کی سازشوں کے باعث عوام مہنگی ادویات خریدنے پر مجبور ہیں، 7 مئی کو ادویات کے قیمتوں کا تعین کرنے کیلئے ایک میکنزم مرتب کیا جانا تھا تاہم نگراں وفاقی وزیر صحت کے علم میں لائے بغیر وفاقی سیکرٹری صحت کا تبادلہ کر دیا گیا۔ پاکستان کے معرض وجود میں آنے کے بعد سے اب تک ملک میں ادویات کی قیمتوںکا تعین کرنے کے لئے کوئی طریقہ کار موجود نہیں، گزشتہ سال ڈرگ آرڈیننس نافذ کیا گیا تھا اس کے باوجود عوام مہنگی ادویات خرید رہے ہیں، وہ اتوارکوکراچی جیم خانہ میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں تیار ہونے والی بیشتر ادویات کی قیمتوں میں ازخود اضافہ کر دیا گیا جس سے غریب عوام معاشی ناہمواریوں کا شکار ہو رہے ہیں اگر ملک میں ادویات کی قیمتوں کے تعین کا طریقہ کار طے کر لیا جائے تو 75 فیصد ادویات کی قیمتوں میں کمی ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ فارماسیوٹیکل کمپنیاں وزارت صحت کی ملی بھگت سے اپنی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2001ءسے اب تک 2800 ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا لیکن بغیر ضابطہ کے جس سے غریب عوام متاثر ہو رہے ہیں۔