شریف برادران نے 4 ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ کی: رحمن ملک کا الزام
لاہور (خبر نگار) پیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمن ملک نے کہا ہے کہ الیکشن کمشن پیپلز پارٹی کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کر رہا ہے۔ جسٹس ملک قیوم اور سیف الرحمن کے بارے میں چلائے جانے والا اشتہار بند کروانا درست نہیں ‘ہم اس پر الیکشن کمشن سے احتجاج کرتے ہیں۔ شریف برادران کی منی لانڈرنگ کے سکینڈلز کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کے رجسٹرار کو خط لکھ دیا ہے۔ شریف برادران نے نیشنل بنک کے پیسے پر اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی اور اسحاق ڈار اپنے بیان حلفی میں تصدیق بھی کر چکے ہیں۔ شریف برادران سچے ہیں تو سپریم کورٹ میں جائیں میں جھوٹا ثابت ہوا تو پھانسی پر چڑھنے کیلئے تیار ہوں۔ شریف برادران اصل میں ”سٹے برادران ہیں ان کو اللہ اور قوم سے معافی مانگ کر سیاست چھوڑ دینی چاہئے۔ سپریم کورٹ منی لانڈرنگ پر ازخود نوٹس لے۔ ضرورت پڑنے پر شریف برادران کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ عالمی عدالت میں بھی چلاﺅں گا۔ اصغر خان کیس میں فوجی افسران کے خلاف کارروائی کیلئے وزارت دفاع کو خط لکھا تھا لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔ میں لکھ کر دینے کیلئے تیار ہوں کہ آنے والی حکومت نواز شریف کی نہیں پیپلز پارٹی اور انکے اتحادیوں کی ہو گی۔ پہلے پیسے کی بنیاد پر آئی جے آئی بنا کر پیپلز پارٹی کو اقتدار سے دور رکھا گیا اور اب دہشت گردی کی بنیاد پر ایک نئی آئی جے آئی بنا کر ہمارا راستہ روکا جا رہا ہے اور اس حوالے سے بھی قوم کے سامنے تمام حقائق لاﺅں گا۔ شریف برادران کے بارے میں 40 سکینڈلز کے ثبوت موجود ہیں جو قوم کے سامنے لاتا رہوں گا۔ وہ مقامی ہوٹل میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے جبکہ اس موقع پر پیپلز پارٹی شعبہ خواتین کی صدر لاہور فائزہ ملک‘ پیپلز پارٹی لاہور ایگزیکٹو کمیٹی کی رکن عائشہ گوہر‘ پیپلز پارٹی پنجاب کے ترجمان منیر احمد خان اور دیگر بھی موجود تھے۔رحمن ملک نے کہا کہ اسحاق ڈار نے 25 اپریل 2000ءمیں خود عدالت میں یہ بیان حلفی دیا کہ میں نے میاں نوازشریف اور میاں شہباز شریف کی ہدایت پر 41.5 ملین ڈالر کی منی لانڈرنگ کی۔ بیان حلفی میں اسحاق ڈار نے منی لانڈرنگ کے جرم میں ملوث ہونے کا بھی اعتراف کیا۔ میں نوازشریف اور شہبازشریف کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ میرے ساتھ اس حوالے سے مناظرہ کرلیں۔ انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار کے 43 صفحات پر مشتمل بیان حلفی کے مطابق شریف برادران نے لندن میں موجود قاضی مسعودکے بیٹے کاشف مسعود قاضی‘ بہو نذاہت گوہر قاضی اور مسعود قاضی کی اہلیہ سکندرہ مسعود قاضی کے لاہور میں 260133-91,199360-91 اور اکاﺅنٹ نمبر 58162791-02 بنک آف امریکہ اور سٹی بنک میں جعلی اکاﺅنٹ کھولے گئے جن کے ذریعے منی لانڈرنگ کی گئی جبکہ شریف برادران نے سینیٹر اسحاق ڈار کی اہلیہ کے بھتیجے موسیٰ غنی کے نام پر سعودی عرب میں بنائے جانے والے ایک ٹرسٹ کے ذریعے بھی منی لانڈرنگ کی جس کے جرم میں موسیٰ غنی اور ان کے والد کو ایک سال کی سعودی عرب میں سزا بھی سنائی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ شریف برادران پاکستان کے ایک دوست ملک کی رہائشی صدیقہ سیدہ کے نام پر جعلی اکاﺅنٹ بنا کر منی لانڈرنگ کی اور اس حوالے سے تمام ثبوت میرے پاس موجود ہیں اگر شریف برادران مجھے جھوٹا کہتے ہیں تو پھر میرے خلاف جہاں مرضی چلے جائیں میں تمام ثبوت پیش کرنے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شریف برادران ہر کام سٹے پر کرتے ہیں اور ہو سکتا ہے کہ وہ کل کو میرے زبان بندی کیلئے بھی کوئی سٹے لے آئیں لیکن مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ شریف فیملی کی لندن میں جائےداد جعلی اکا¶نٹ پر بیچی گئی۔ برطانیہ میں ان کی املاک وہاں کی عدالت نے سیل کی جسے انہوں نے رقم کی ادائیگی کے بعد دوبارہ حاصل کیا۔ رحمن ملک نے کہا کہ بےنظیر بھٹو کو سزا دلوانے کے لئے ملک قیوم اور شہباز شریف کے درمیان گفتگو کا ٹیپ منظر عام پر آنے کے بعد سیف الرحمن اور شریف برادران سمیت 5 افراد کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ٹیپ ابھی شروعات ہے میرے پاس شریف برادران کا بہت سا ریکارڈ باقی ہے جو وقت آنے پر قوم کے سامنے پیش کروں گا۔
رحمن ملک