بدترین لوڈشیڈنگ جاری‘ 11 مئی کو 13 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کی جائے گی : نگران حکومت
لاہور+ اسلام آباد+ فیصل آباد (نیوز رپورٹر+ نامہ نگاران+ نمائندہ خصوصی) صوبائی دارالحکومت سمیت ملک بھر میں گذشتہ روز بھی بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا اور 20گھنٹے تک لوڈشیڈنگ ہوئی، لوگ سراپا احتجاج بنے رہے۔ پانی کی بھی شدید قلت رہی، نگران وزیراعظم کے اعلان کے مطابق وزارت خزانہ نے وزارت بجلی و پانی کو 45ارب روپے نہیں دئیے اور نہ ہی وزیر پانی و بجلی ڈاکٹر تصدق ملک کے اعلان کے مطابق گذشتہ روز غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم ہوئی جبکہ بعض تکنیکی صورتحال کے باعث منگلا پاور ہاﺅس ٹرپ کر گیا جس کی وجہ سے 900میگاواٹ بجلی کم ہوئی تاہم رات گئے تکنیکی خرابی دور کرکے بجلی بحال کر دی گئی جبکہ نگران حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ 11مئی کو 13ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی جائیگی۔ فیصل آباد میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جبکہ ایوان و صنعت و تجارت فیصل آباد کے صدر میاں زاہد اسلم نے کہا ہے کہ اگر 4 روز میں بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم نہ ہوئی تو نہ صرف سڑکوں پر احتجاج کیا جائیگا بلکہ صنعتی و کاورباری سرگرمیاں بھی معطل کر دی جائینگی اور انڈسٹری بند کرکے سڑکوں پر نکل آئینگے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور سمیت کئی شہروں میں بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ گذشتہ روز بھی جاری رہا اور کئی شہروں میں پانی کی بھی شدید قلت رہی اور لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ایوان صنعت و تجارت فیصل آباد کے صدر میاں زاہد اسلم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 18 سے 20 گھنٹوں پر مشتمل طویل لوڈشیڈنگ نے انڈسٹری کا دیوالیہ نکال دیا ہے جس کی وجہ سے انڈسٹری چلانا ناممکن ہو گیا ہے۔ حکومت انڈسٹریل سیکٹر کو بجلی کی فراہمی میں سب پر ترجیح دے اگر 4 روز میں لوڈشیڈنگ پر قابو نہ پایا گیا تو انڈسٹری بند کرکے سڑکوں پر احتجاج کیا جائیگا اور شہرمیں کاروباری سرگرمیاں بھی بند کر دی جائیگی۔ علاوہ ازیں منگلا پاور ہاﺅس گذشتہ 4روز سے خرابی والی صورت حال سے دوچار تھا۔ بڑے حادثے سے بچنے کیلئے واپڈا کے انجینئرز نے منگلا پاور ہاﺅس کو بند کر دیا۔ تاہم رات گئے منگلا پاور پلانٹ میں تکنیکی خرابی درست کرلی گئی۔ ترجمان وزارت پانی و بجلی کے مطابق منگلا پاور پلانٹ ٹرپ کر جانے کے باعث سسٹم سے 900میگاواٹ بجلی کم ہو گئی تھی۔ پلانٹ کی فوری مرمت کے بعد 900میگاواٹ بجلی بحال کر دی گئی ہے۔ ادھر نگران وزیراعظم نے چار دن قبل وزارت بجلی و پانی کو 45 ارب روپے دینے کی منظوری دیتے ہوئے فوری ادائیگی کا اعلان کیا تھا چار دن گزر جانے کے باوجود بھی وزارت خزانہ نے ادائیگی نہیں کی ۔ دوسری جانب وفاقی وزیر بجلی و پانی ڈاکٹر تصدق ملک نے اعلان کیا تھا کہ گزشتہ روز سے ملک میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ بند کر دی جائے گی اور شہروں میں نو گھنٹے اور دیہی علاقوں میں بارہ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جائے گی ۔ اس اعلان پر بھی عمل درآمد نہیں ہوا اور نیشنل کنٹرول سسٹم کی جانب سے لیسکو سمیت تمام ڈسکوز میں زبردستی فیڈرز بند کرانے کا سلسلہ جاری رہا ۔ انرجی مینجمنٹ سیل کے ذرائع کے مطابق گزشتہ روز بجلی کی مجموعی ڈیمانڈ 15670 میگا واٹ جبکہ پیداوار 7960 میگا واٹ رہی طلب و رسد میں 7710 میگا واٹ کا فرق رہا۔ دریں اثناءپاکستان کی نگران حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ 11مئی کو ہونے والے عام انتخابات کے دن ملک میں 13ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی جائے گی۔ اس وقت ملک میں تقریباً 9ہزار پانچ سو میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے جبکہ اس کے برعکس بجلی کی طلب تیرا ہزار میگاواٹ ہے۔ آنے والے دنوں میں مزید چار ہزار میگاواٹ بجلی یک پیداوار سے ملک بھر میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم ہو جائے گا۔ نگران وفاقی وزیر پانی و بجلی ڈاکٹر مصدق ملک نے اعلان کیا ہے کہ 11مئی کو ملک بھر میں بلاتعطل بجلی فراہم کریں گے۔ تھرمل پاور پلانٹس کو تین دن کا تیل ذخیرہ کرنے کی ہدایت کر دی۔ انہوں نے کہاکہ گرڈ سٹیشنز کی اضافی سکیورٹی کیلئے صوبوں کو خطوط بھجوا دئیے ہیں، گرڈ سٹیشنز پر لگے سی سی ٹی ویز کو موثر بنانے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ انتخابات کے روز ترجیح پولنگ سٹیشنز اور ہسپتال ہیں، ووٹوں کی گنتی کے دوران بجلی کی بلاتعطل فراہمی بھی اولین ترجیح ہے۔