• news
  • image

لبرل، سیکولرازم کے پجاری اپنے گرو الطاف کے پاس چلے جائیں: منور حسن

لاہور (ایجنسیاں) جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن نے کہا ہے کہ لبرل اور سیکولرازم کے پجاریوں کیلئے پاکستان میں کوئی جگہ نہیں۔ وہ اپنے گرو الطاف حسین کے پاس لندن چلے جائیں۔ پاکستان اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا تھا اس میں اسلام کے علاوہ کوئی نظام نہیں چلنے دینگے۔ پاکستان میں جماعت اسلامی شریعت کا نفاذ کرکے 65 سال سے دکھوں محرومیوں اور مجبوریوں کی ماری قوم کے دکھوں کا مداوا کرے گی اور ان کے زخموں پر پھاہا رکھے گی۔ پاکستانی عوام آئندہ جمعہ کو یوم دعا منائیں اس روز ملک میں پرامن انتخابات، محب وطن لوگوں کی کامیابی اور ملک و قوم کے تحفظ کے لئے خصوصی دعائیں کی جائیں۔ موٹر وے چوک رنگ روڈ پشاور اور سپورٹس کمپلیکس بنوں میں انتخابی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی عالمگیر جماعت ہے مصر، تیونس، مراکش اور سوڈان میں اسلامی تحریکوں کی حکومتیں قائم ہو چکی ہیں اور وہ وقت دور نہیں جب پاکستان میں بھی امریکہ، بھارت اور اسرائیل کے ایجنٹوں کے لئے کوئی جگہ نہیں رہے گی اور ملک میں اسلام کا بول بالا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھی بہت جلد اس خدائی فیصلے کا ظہور ہونے والا ہے جس سے دنیائے عرب مہک رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی مداخلت نے ہماری آزادی اور خودمختاری کو پامال کیا مگر زرداری اور چار کے ٹولے نے امریکی خوشنودی اور ڈالروں کے حصول کے لئے نہ تو معصوم بچوں کے تڑپتے لاشوں کی پروا کی اور نہ ماﺅں بہنوں کی چیخ و پکار پر کان دھرا۔ انہوں نے کہا کہ اے این پی کی حکومت صرف خیبر پی کے میں ہی نہیں تھی بلکہ وہ مرکز میں بھی شریک اقتدار تھی مگر صوبے کے عوام کی قتل و غارت پر نہ صرف وہ خاموش رہی بلکہ اس قتل عام کی پوری قیمت وصول کی۔ سید منور حسن نے کہا کہ مشرف نے جس طرح نواز شریف کوہتھکڑیاں پہنائی تھیں اسی طرح اس کے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں اور پاﺅں میں بیڑیاں پہنائی جائیں اور اسے فارم ہاﺅس سے نکال کر جیل میں عام مجرموں کے ساتھ رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وی آئی پی مجرموں کو سزا نہ دئیے جانے کی وجہ سے ملک ایک بار پہلے ہی دو لخت ہو چکا ہے۔ سید منور حسن نے عوام اور کارکنوں کو ہدایت کی کہ الیکشن والے دن ترازو پر مہر لگا کر پولنگ سٹیشن سے نتیجہ آنے تک نہ جائیں۔ انہوں نے کہا کہ بعض بے ضمیر لوگ آخر دم تک آپ کو ہرانے کے لئے سرگرم رہتے ہیں اور آخر وقت پر نتیجے کو بدل دیا جاتا ہے، اس لئے ضروری ہے کہ آپ ایسے عناصر پر نظر رکھیں۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن