• news

الیکٹرانک پرچی پر عوام پریشان، تصویروں کے بغیر پرچیاں تقسیم کر سکتے ہیں: الیکشن کمشن

 لاہور (کلچرل رپورٹر+ خبرنگار) الیکشن کمشن کی طرف سے بذریعہ موبائل فون الیکٹرک انتخابی پرچی کے انتظام اور پولنگ والے روز موبائل فون سروس بند ہونے کے امکانات پر عوامی حلقوں نے پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے اگر ای پرچی کا انتظام کیا گیا ہے تو پولنگ والے دن موبائل سروس معطل نہیں ہونی چاہئے ورنہ مشکل ہو گی جوہر ٹاﺅن کے مرزا جاوید نے کہا کہ اکثر ووٹروں کو اپنے پولنگ سٹیشنوں اور ووٹ نمبر کی تلاش کے لئے پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مینوئل پرچی سسٹم کی اجازت دی جائے اور پولنگ والے دن موبائل سروس بحال رکھی جائے۔ اقبال ٹاﺅن کے زاہد شاہ نے کہا پاکستان میں بہت سے لوگ موبائل کے استعمال سے ناآشنا ہیں لہٰذا مینوئل پرچی سسٹم کا انتظام ہونا چاہئے۔ نیشنل فیڈریشن آف پاکستان کے چیئرمین ناصر نے کہا پولنگ والے دن موبائل سروس بند کی گئی تو لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ دریں اثنا ترجمان الیکشن کمشن کا کہنا ہے کہ ایس ایم ایس پیغام کے جواب میں وصول ہونے والے جواب کو سفید کاغذ پر درج کر لیا جائے تو یہی الیکٹرانک ووٹنگ پرچی کہلائے گی۔ یہ بات الیکشن کمشن کے ترجمان نے نوائے وقت کے استفسار پر بتائی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ 9 اور10 مئی کی درمیانی رات نصف شب کے وقت انتخابی مہم بند ہونے کے بعد کوئی ووٹ نہیں مانگے گا۔ ماضی میں پولنگ ڈے سے پہلے آخری دن میں امیدوار کے سپورٹرز گھر گھر اپنے امیدوار کی تصویروں والی ووٹ کی پرچیاں تقسیم کرتے تھے۔ سپریم کورٹ نے اس پر پابندی لگا دی ہے۔ البتہ سفید کاغذ پر ووٹ نمبر لکھ کر اور پولنگ سٹیشن کا ایڈریس لکھ کر تقسیم کرنے کی ممانعت نہیں ہے۔ الیکشن کمشن کے ترجمان نے کہا کہ ووٹروں کو چاہئے کہ وہ 8300 پر میسج بھیج کر اپنے ووٹ کا پتہ کر لیں۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ موبائل فون 11 مئی کو بند کرنے کا فیصلہ الیکشن کمشن نہیں وفاقی حکومت نے کرنا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن