سابق لیگی ارکان اسمبلی کے شروع کئے ترقیاتی کام ادھورے، عوام پریشان
لاہور (خبرنگار) سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف کے دور حکومت میں نومبر اور دسمبر 2012ءمیں لاہور سے مسلم لیگ (ن) کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز کو ڈیڑھ ارب روپے سے شروع کئے گئے ترقیاتی کام تاحال مکمل نہیں ہو سکے۔ ڈیڑھ ارب روپے کی اس خطیر رقم سے بڑے ترقیاتی کاموں کی بجائے گلی محلے کی گلیاں، چھوٹی رابطہ سڑکیں اور دیگر ترقیاتی کام شروع کئے گئے تھے۔ ضلعی حکومت کے متعلقہ افسران کا مﺅقف ہے کہ 90فیصد تک کام مکمل ہو چکا ہے لیکن لیسکو کے کھمبوں کی منتقلی، واسا کے سیوریج نظام کی درستگی، درختوں کی کٹائی، عمارتوں کی جزوی مسماری سے لیکر کئی دیگر چیزیں ترقیاتی کاموں کی تکمیل میں رکاوٹ ہیں۔ اس کے علاوہ میٹرو بس کے لئے بنائے گئے 7کلو میٹر طویل پل کے نیچے ترقیاتی کام کئی جگہ پر جاری ہیں۔ دھرمپورہ انڈرپاس سے لیکر ریلوے پھاٹک تک علامہ اقبال روڈ کی تعمیر جاری ہے، نہر کنارے رائل پام سے ڈاکخانہ پھاٹک تک سڑک کی کشادگی کا کام رک گیا ہے۔ ریلوے کے دونوں پھاٹک کشادہ کئے جانے تھے مگر وہاں بھی ترقیاتی کام رکا ہوا ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت آخر وقت میں ترقیاتی کام کیوں شروع کرواتی ہے یہ سلسلہ رکنا چاہئے۔