غداری کیس : مشرف نے اپنے وکلا کو مزید دلائل دینے سے روک دیا
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت + نیوز ایجنسیاں) سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے غداری کیس میں اپنے وکلاءکو مزید دلائل دینے سے روک دیا جبکہ عدالت نے اپنے حکم میں پرویز مشرف سے کہا ہے کہ وہ اپنا تحریری موقف پیش کریں تینوں وکلاءکے دلائل میں تضاد ہے۔ بتایا جائے کس وکیل کے دلائل پر غور کیا جائے مشرف تحریری طور پر بتائیں ان کا اصل وکیل کون ہے۔ وکلاءمیں اختلاف پر پرویز مشرف کا مقدمہ متاثر ہو سکتا ہے۔ عدالت نے حکم میں کہا ہے کہ سماعت کے آغاز پر احمد رضا قصوری موجود نہیں تھے جبکہ ابراہیم ستی نے بتایا کہ ان کے مو¿کل نے شام 6 بجے نئی ہدایات دی ہےں جبکہ احمد رضا قصوری نے بتایا کہ انہیں رات 11 بجے نئی ہدایات ملی ہیں عدالت نے پرویز مشرف کو حکم دیا کہ وہ آج ہی تحریری جواب داخل کرائیں جبکہ عدالت نے کیس کی مزید سماعت آج (جمعرات) تک ملتوی کر دی، احمد رضا قصوری کہتے ہیں جج صاحبان ، سول اور ملٹری بیورو کریسی کے ملوث افراد کا ٹرائل ہونا چاہئے جبکہ ابراہیم ستی کہتے ہیں کہ کسی کا بھی ٹرائل نہیں ہونا چاہئے۔ یہ وفاقی حکومت کا کام ہے ۔ تین نومبر اور 12 اکتوبر کے اقدامات پر ٹرائل نہیں بنتا اگر ٹرائل ہونا بھی ہے تو سپریم کورٹ نہیں بلکہ ٹرائل کورٹ کرے گی۔ عدالت نے حکم میں کہا کہ درخواست گزار کے ایک وکیل شیخ احسن الدین نے استدعا کی کہ پرویز مشرف کو ذاتی طور پر عدالت میں طلب کیا جائے۔ عدالت نے کہا کہ اس مرحلہ پر پرویز مشرف کو ذاتی طور پر طلب کرنے کی ضرورت نہیں۔ ضرورت پڑنے پر انہیں طلب کیا جا سکتا ہے۔ عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ احمد رضا قصوری نے بتایا کہ وہ سینئر وکیل ہیں ان کے دلائل کو اضافی تصور کیا جائے جبکہ جسٹس جواد خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ میں نے اپنی 40 سالہ سروس میں کبھی نہیں دیکھا کہ ایک موکل کے مختلف وکلاءکے دلائل میں تضاد ہو ۔ بدھ کو جسٹس جواد اےس خواجہ کی سربراہی مےں تےن رکنی بنچ نے پروےز مشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کے لئے دائر درخواستوں کی سماعت شروع ہوئی تو پروےز مشرف کے وکےل ابراہےم ستی نے بنچ کو بتاےا کہ انہوں نے پروےز مشرف سے تفصےلی ملاقات کی پروےز مشرف نے مزےد دلائل دےنے سے روک دےا ہے پروےز مشرف نے ہداےت کی ہے کہ جتنے دلائل دئےے ہےں وہ کافی ہےں مزےد دلائل نہےں دےں گے جتنے دلائل دئےے گئے ان کو تحرےری صورت مےں عدالت مےں جمع کرا دےا جائے گا۔ ابراہےم ستی نے کہا کہ مےں اور احمد رضا قصوری مل کر تمام دلائل کی سمری عدالت مےں جمع کرا دےں گے۔ ابراہےم ستی کا کہنا تھا کہ انہےں بھی پروےز مشرف کے فےصلہ سے حےرانی ہوئی ہے۔ جسٹس جواد خواجہ نے کہا کہ احمد رضا قصوری نے تو دلائل مکمل کرنے کے لئے 11 مئی تک کا وقت مانگا تھا۔ جسٹس خلجی عارف حسےن نے ابراہےم ستی سے کہا کہ آپ نے اچھے دلائل دئےے عدالت ان نکات پر غور کرے گی۔دریں اثناءسابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے غداری کیس میں جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا۔