شیڈول کے باوجود 21 گھنٹے تک کی لوڈشیڈنگ‘ چشتیاں سمیت کئی شہروں میں مظاہرے
لاہور+ چشتیاں+ دریاخان (نامہ نگاران+ این این آئی) صوبائی دارالحکومت سمیت ملک بھر میں بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ گذشتہ روز بھی جاری رہا جس پر لوگ سراپا احتجاج بنے رہے، کئی شہروں میں پانی کی بھی شدید قلت رہی جس کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، بدترین اور غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف چشتیاں سمیت کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے، چشتیاں میں مظاہرین نے پنجاب اور سندھ کے مختلف شہروں کو جانے والی ٹریفک کو بلاک کر دیا اور ریلوے پھاٹک شوگر ملز روڈ بھی بند کر دی جس کی وجہ سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔دریں اثناءوفاقی وزیر پانی و بجلی کی یقین دہانیوں کے باوجود شہری اور دیہی علاقوں میں لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں کمی نہ آ سکی، شہری علاقوں میں اعلان کردہ شیڈول 9 گھنٹے کی بجائے 13سے 15جبکہ دیہی علاقوں میں 12کی بجائے 18سے 21گھنٹے تک بجلی کی بندش کا سلسلہ برقرار ہے ‘ پانی کی قلت بھی بحرانی صورتحال اختیار کئے ہوئے ہے۔ وزیر پانی و بجلی کی طرف سے شہری علاقوں میں 9 اور دیہی علاقوں میں 12گھنٹے لوڈشیڈنگ کا اعلان حقیقت کا روپ نہ دھار سکا۔ مختلف شہری علاقوں میں 13سے 15اور دیہی علاقوں میں یہ دورانیہ 18سے 21گھنٹے بر قرار ہے، لوڈشیڈنگ کے باعث نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔ بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے باعث شہریوں کو پینے کے پانی کی قلت کا سامنا ہے۔ ذرائع وزارت پانی و بجلی کے مطابق ملک میں بجلی کی پیداوار 8400اور طلب 13400 میگا واٹ سے زائد ہے۔ ذرائع کے مطابق کوئٹہ سمیت بلوچستان کے متعدد اضلاع بجلی کے ٹاور اڑائے جانے کے بعد دوسرے روز بھی تاریکی میں ڈوبے رہے۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 20گھنٹے سے تجاوز کر گیا جس سے شہری سراپا احتجاج بنے رہے۔