• news

نگران سیاسی جماعتوں کو تحفظ دینے میں ناکام، الیکشن شفاف ہوتے نظر نہیں آرہے: الطاف

سانگھڑ، مانسہرہ (نوائے وقت رپورٹ) ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ انتخابات میں چند جماعتوں کو جلسوں کی اجازت ہے جبکہ ایم کیو ایم، پی پی اور اے این پی کو جلسوں کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ نگران حکومت سیاسی جماعتوں کو تحفظ دینے میں ناکام رہی، آزاد اور شفاف الیکشن ہوتے نظر نہیں آرہے۔ میرپور خاص، سانگھڑ، نصیر آباد اور مانسہرہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گرد ایم کیو ایم کے دفاتر اور کارکنوں پر حملے کررہے ہیں، سفاک دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کرکے سزا دی جائے۔ کیا مخصوص جماعتوں کے انتخابات میں حصہ لینے کو آزاد اور شفاف انتخابات کہا جاسکتا ہے۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ امن و امان صورتحال خراب ہورہی ہے۔ دھماکوں پر دھماکے کرکے مخصوص جماعتوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ملک کو خوشحال بنانے کے لئے موروثی سیاست کا خاتمہ ضروری ہے۔ الطاف حسین اپنے بھانجے اور بھتیجوں کو ٹکٹ نہیں دیتا بلکہ کارکنوں کو دیتا ہے۔ 22 سالہ جلاوطنی میں بھی عوام کیلئے جدوجہد جاری رکھی۔ میرٹ کی بنیاد پر انتخابی ٹکٹ دیئے جاتے ہیں۔ اقتدار میں آکر جاگیردارانہ، وڈیرہ شاہی نظام، خواتین پر ظلم اور کاروکاری کا خاتمہ کریں گے۔ 23 سال کی عمر میں اے پی ایم ایس او کی بنیاد رکھی، جاگیرداروں اور سرمایہ داروں سے لوٹے ہوئے پیسوں کا حساب لیں گے۔ سب جانتے ہیں جو کہتا ہوں وہ کرتا ہوں۔ الطاف حسین نے کہا کہ دن بدن ملک میں امن و امان کی صورتحال خراب ہوتی جارہی ہے، لبرل پسند قوتوں کو الیکشن سے روکنے کی کوشش کی جارہی ہے، کراچی کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھو ڑدیا گیا، بنوں میں تھانہ ڈومیل میں خودکش بم دھماکے اور گوجرانوالہ میں آزاد انتخابی امیدوار پر قاتلانہ حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی جانب سے انتخابی عمل کو سبوتاژ کرکے من پسند جماعتوں کو جتوانے اور حکومت پر قبضہ کی گھناﺅنی سازشوں پر عمل درآمد کیلئے دہشت گردی کی تسلسل کے ساتھ جاری کارروائیاں سیاسی کارکنان اور عوام کے عزم و حوصلوں کو کم نہیں کرسکیں۔ 

ای پیپر-دی نیشن