عمران کی عیادت کے لئے آنے والوں میں لیاقت بلوچ، فرید پراچہ، فوزیہ قصوری، رحمن ملک کرکٹر عطاءالرحمن، اداکارہ ریما شامل‘ دعائیہ تقریبات
لاہور (سپیشل رپورٹر) عمران کی عیادت کے لئے صبح سے رات تک لوگ آتے رہے۔ تحریک انصاف کے مرکزی قائدین، صوبائی و ضلعی عہدیداروں، امیدواران قومی و صوبائی اسمبلی کے علاوہ دیگر پارٹیوں کے وفود اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات ہسپتال گئیں اور انکی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی عمران خان کی عیادت کرنے والوں میں تحریک انصاف کے صدر جاوید ہاشمی، وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی، سابق وزیر داخلہ رحمن ملک، جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ اور ان کے وفد کے ارکان ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، اظہر اقبال حسن، وقاص انجم جعفری، فوزیہ قصوری، عندلیب عباس، پالیسی اینڈ پلاننگ ونگ پی ٹی آئی کے سربراہ اسد عمر، پنجاب کے صدر اعجاز چودھری، انعام اللہ خان نیازی، شفقت محمود، مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ احمد حسان، متحدہ قومی موومنٹ کے وفد سمیت کرکٹر عطاءالرحمن ، اداکارہ ریما اور دیگر شامل تھے۔ تحریک انصاف کے صدر جاوید ہاشمی نے کہا کہ عمران خان کے زخمی ہونے سے انتخابی عمل متاثر نہیں ہو گا۔ پارٹی کے چیئرمین جذبے میں ہیں انہوں نے کہا ہے کہ سب لوگ اپنے اپنے حلقے میں نکل جائیں اور انتخابات کی تیاری کریں، انہوں نے کہا کہ عمران خان ایک فائٹر ہے وہ جارحانہ رویہ رکھتے ہیں ان کے نزدیک 11مئی سب سے اہم ہے۔ پالیسی اینڈ پلاننگ ونگ پی ٹی آئی کے سربراہ اسد عمر نے کہا کہ عمران خان نے آج سب پارٹی رہنماﺅں سے کہا ہے کہ وہ میرے زخم کی پرواہ نہ کریں بس الیکشن پر توجہ دیں کیونکہ 11مئی فیصلے کا دن ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عمران خان بار بار اپنے معالجین سے پوچھتے رہے کہ میں کب تک چلنے پھرنے کے قابل ہو جاﺅں گا۔ وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان کی زندگی ہمارے لئے سب سے اہم ہے اس وقت انہیں آرام کی ضرورت ہے ان کی صحت کے معاملے پر ہم کوئی رسک نہیں لینا چاہتے۔ جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا کہ اس حادثے کا درد ہر ایک نے محسوس کیا ہے اور عمران خان ملک کے لئے بہت اہم ہیں انہیں اللہ جلد صحتیابی عطا فرمائے۔ تعمیری رجحان کے لئے سب جماعتیں پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں۔ عمران خان کی صحت یابی کیلئے صوبائی دارالحکومت کے قومی اور صوبائی حلقوں کے انتخابی دفاتر میں دعائیہ تقاریب اور قرآن خوانی کا اہتمام کیا گیا جس میں پارٹی رہنماﺅں، کارکنوں اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ کئی مقامات پر رہنماﺅں نے کالے بکروں کا صدقہ بھی دیا اور اس کا گوشت غرباء اور مساکین میں تقسیم کیا گیا۔