ایٹم بم نوازشریف نہیں میں نے بنایا:ڈاکٹر عبدالقدیر
ایٹم بم نوازشریف نہیں میں نے بنایا:ڈاکٹر عبدالقدیر
اسلام آباد ( آن لائن) ممتاز ایٹمی سائنسدان اور تحریک تحفظ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا ہے کہ پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر بن چکا ہے، اب صحت و تعلیم کی جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے، ایٹم بم نوازشریف نے نہیں میں نے بنایا، مسلم لیگ (ن) نے پیپلز پارٹی سے مک مکا کررکھاہے، لگتا ہے اگلے وزیراعظم نوازشریف اور صدر زرداری ہونگے، امریکہ کے ناراض ہو جانے کے باعث میاں نوازشریف مجھ سے ناطہ نہیں جوڑنا چاہتے، عمران خان ہمارے ساتھ چلتے تو فائدہ میں رہتے، مسائل جنگوں سے نہیں مذاکرات سے حل ہوتے ہیں لیکن بھارتی ہٹ دھرم ہیں جس کے باعث امن عمل آگے نہیں بڑھ پاتا، طالبان سے بات چیت کرنے پر کسی رہنما پر طالبان کا الزام لگنا درست نہیں ہے۔ میاں اسلم سمیت ہر ایماندار امیدوار کی حمایت کرینگے، ن لیگ پنجاب میں شہبازشریف کے ترقیاتی کاموں کی وجہ سے جیتے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر قدیر نے میاں نوازشریف پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ آج کل میاں صاحب ہر جگہ یہ نعرے لگاتے پھر رہے ہیں کہ انہوںنے پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا حالانکہ جب ایٹم بم بنایاگیا تو اس وقت میاں صاحب کو کچھ خبر بھی نہ تھی البتہ جب ایٹمی دھماکے کئے تو اس وقت میاں نوازشریف ضرور وزیراعظم تھے۔ انہوںنے کہاکہ مستقبل کی پارلیمنٹ بھی ہنگ پارلیمنٹ ہوگی کوئی جماعت واضح اکثریت سے نہیں جیت کر آئےگی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف ایک بڑی جماعت بن چکی ہے اور نئی جماعتوں کے آنے سے نئے لوگ آگے آئینگے اور پرانی جماعتوں کی اجارہ داری ختم ہوگی۔ انہوںنے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ بھارت ہٹ دھرم ہے جس کے باعث امن عمل آگے نہیں بڑھ سکتا اور مسئلہ کشمیر اسی وجہ سے حل نہیں ہو پا رہا۔ انہوں نے کہاکہ طالبان سے بھی مذاکرات ہونے چاہئیں۔ ڈاکٹر قدیر خان نے کہا کہ بھولا ضرور ہوں، بے وقوف نہیں ہوں۔ بدھ کے روز ایک صحافی کے سوال کے جواب میں ممتاز ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا کہ ابھی ہماری جماعت نئی ہے۔ بہت سی جماعتوں نے سیاسی اتحاد کیلئے رابطہ کیا مگر جان بوجھ کر اتحاد نہیں کیا کیونکہ چند لوگ میرا نام استعمال کرنا چاہتے تھے اور میں بھولا ضرور ہوں مگر بے وقوف نہیں ہوں۔
نئے ایم ڈی کے تقرر کیلئے پی ٹی وی کے ڈائریکٹرز کو بھی زیر غور لایا جائے: اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سرکاری ٹیلی ویژن پی ٹی وی کے نئے ایم ڈی کی تقرری سے متعلق کیس کی سماعت 30 مئی تک ملتوی کر دی۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ نئے ایم ڈی کے تقرر کے لئے پی ٹی وی کے ڈائریکٹرز کو بھی زیر غور لایا جائے، اگر کوئی سول سرونٹ ہے توکم از کم تین نام تجویز ہونے چاہئیں اور تقرری کے لئے مسابقتی عمل کو ملحوظ رکھا جائے۔ پی ٹی وی کے قائم مقام ایم ڈی مصطفی کمال نے نئے ایم ڈی کی تعیناتی کے لئے مشتہر کئے گئے اشتہار کو عدالت عالیہ میں چیلنج کرتے ہوئے موقف اپنایا تھا کہ فاضل عدالت نے مسابقتی عمل کے ذریعے پی ٹی وی کے نئے ایم ڈی کی تعیناتی کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ اس آسامی کے لئے پی ٹی وی کے ڈائریکٹرز کو بھی زیر غور لایا جائے لیکن 30 اپریل 2013ءکو جو اشتہار شائع کیا گیا اس میں امیدوار کی عمر 57 سال لکھی گئی تھی اور اشتہار میں یہ نہیں لکھا کہ پی ٹی وی کے ڈائریکٹرز بھی اس آسامی کے لئے درخواستیں دے سکتے ہیں۔ یہ اقدام عدالتی حکم کی سراسر خلاف ورزی ہے۔ بدھ کو سماعت کے موقع پر جوائنٹ سیکرٹری وزارت اطلاعات ظہور برلاس نے فاضل عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم کے مطابق ایم ڈی پی ٹی وی کی تعیناتی کے عمل کو دوبارہ سے شروع کر رہے ہیں لیکن عدالت نے اس حوالے سے 10 مئی کی ڈیڈ لائن دی تھی اور اتنے قلیل وقت میں اس عمل کو نئے سرے سے کرنا ممکن نہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ