وزارت اطلاعات کے خفیہ فنڈ کیس کی سماعت: عدالت نے آڈیٹر جنرل کو 23 مئی کو طلب کر لیا
وزارت اطلاعات کے خفیہ فنڈ کیس کی سماعت: عدالت نے آڈیٹر جنرل کو 23 مئی کو طلب کر لیا
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) وزارت اطلاعات کی جانب سے خفیہ فنڈز سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے آڈیٹر جنرل کو فنڈ کا آڈٹ ہونے یا نہ ہونے کے حوالے سے وضاحت کیلئے 23 مئی کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ درخواست گزار اسد کھرل عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ وزارت اطلاعات کی جانب سے قائم کردہ خفیہ فنڈز کی لسٹ بی میں ایک صحافی کی بیگم کو تیس لاکھ کی شاپنگ کرائی گئی ہے۔ یہ رقم چیک کے ذریعے ادا کی گئی ہے، اس رقم میں کون سا استحقاق کلیم ہوتا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے وزارت اطلاعات کے پچھلے بجٹ میں کتنی رقم ہے جو آڈٹ نہیں ہو سکتی، اس پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا 2001ءکا آڈٹ آرڈیننس اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ اس لسٹ کا آڈٹ ہونا چاہئے، غریب عوام عدالت سے تقاضا کر رہے ہیں کہ ہماری جیبوں سے نکالی گئی رقم کہاں خرچ کی گئی، وہ ملک میں آئین و قانون کی بالادستی چاہتے ہیں۔ جسٹس جواد ایس خوجہ کی سربراہی میں جسٹس خلجی عارف حسین اور جسٹس گلزار احمد نے سماعت شروع کی تو جسٹس جواد نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہمارے ریسرچر نے ہمیں بتایا ہے ایک نجی ٹی وی نیوز چینل کے پروگرام میں کچھ الفاظ استعمال کئے گئے جو توہین کے زمرے میں آتے ہیں، عدالت یہ کبھی برداشت نہیں کریگی کہ عدالت کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کئے جائیں، مقدمے کی اگلی سماعت میں حامد میر بھی پیش ہونگے اور اوپن کورٹ میں یہ ریکارڈنگ لگائی جائے گی، کوئی اگر پھنے خان ہے تو اپنی جگہ پر ہے۔ خفیہ فنڈز سے متعلق کیس میں شکیل ترابی عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا ہم نے ایک ادارے کے خلاف خبر لگائی جس کی وجہ سے پی ٹی وی نے ہمارے ادارے کے خلاف چھتیس گھنٹوں تک پروگرام چلائے۔ عدالت نے استفسار کیا آڈیٹر جنرل ابھی تک کیوں نہیں آئے۔ مختصر وقفے کے بعد آڈیٹر جنرل کی جانب سے ڈائریکٹر آڈٹ کامران رشید عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا ہمیں عدالتی فیصلے میں غلط فہمی پیدا ہو گئی ہے، آڈیٹر جنرل مقدمے کی سماعت چودہ تاریخ کو سمجھ رہے ہیں جس پر عدالت نے آڈیٹر جنرل فیڈریشن آفس ڈاکٹر آصف الرحمان کو حکم جاری کیا آڈیٹر جنرل آج عدالت میں پیش ہو کر بتائیں پبلک اکاﺅنٹس اور فیڈرل سولیڈیریٹی فنڈز کی رقم آڈٹ ہو سکتی ہے یا نہیں۔ عدالت نے آرڈری جاری کیا کہ ہر منسٹری کا بریک اپ دیں کتنا آڈٹ ہو سکتا ہے اور کتنا نہیں۔ عدالت نے مقدمے کی سماعت 23 مئی تک ملتوی کر دی۔
خفیہ فنڈ کیس