علی حیدر بازیاب نہ ہو سکے، یوسف گیلانی نے آئی ایس آئی سے مدد مانگ لی
علی حیدر بازیاب نہ ہو سکے، یوسف گیلانی نے آئی ایس آئی سے مدد مانگ لی
ملتان (نمائندہ خصوصی+ ایجنسیاں) سابق وزیراعظم گیلانی کے صاحبزادے علی حیدر گیلانی کے اغوا کا معمہ دوسرے روز بھی حل نہیں ہو سکا اور نہ ہی کسی گروپ نے تاحال اغوا کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ انسداد دہشت گردی سیل پنجاب کے ایس پی کرامت اللہ ملک کی سربراہی میں خصوصی ٹیم ملتان پہنچ گئی ہے۔ تفصیل کے مطابق پولیس نے اغوا ہونے والے ایم پی اے کے امیدوار علی حیدر گیلانی کی تلاشی کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری رکھا۔ پولیس نے فرخ ٹا¶ن کے ملحقہ علاقوں میں سرچ آپریشن کیا پولیس نے ضلع بھرکی ناکہ بندی بھی کر رکھی ہے مگر پولیس کو ملزموں کی گرفتاری کے حوالے سے کامیابی نہیں ملی اور نہ ہی ان کا کوئی سراغ ملا ہے۔ پولیس نے وقوعہ کی ریہرسل کی اور یہ اندازہ لگانے کی کوشش کی کہ ملزمان کار پر کسی طرف فرار ہو سکتے ہیں۔ پولیس نے کارنر میٹنگ میں شامل تمام افراد کے کوائف بھی حاصل کر لئے ہیں، میٹنگ میں شامل تمام افراد کے موبائل فون کا ریکارڈ حاصل کیا جا رہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ موبائل فون کے ریکارڈ سے معلوم ہو سکے گا کہ کارنر میٹنگ میں شامل کسی شخص کا ملزموں سے رابطہ تھا یا نہیں۔ پولیس کا یہ بھی خیال ہے کہ اغوا کار مغوی کو علاقہ غیر منتقل کرنے کی کوشش کریں گے جس کے لئے سخت ناکہ بندی کی گئی ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اغواکی اس واردات میں کوئی کالعدم تنظیم ملوث ہوسکتی ہے جنوبی پنجاب میں کالعدم تنظیموں کے متحرک ارکان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ دریں اثناءسیتل ماڑی پولیس نے علی حیدر گیلانی کے اغوا کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ مقدمہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت 8 نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کیا گیا ہے۔ دوسری جانب یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ میں اپنے بیٹے حیدر گیلانی کے اغوا میں طالبان کے ملوث ہونے بارے کچھ نہیں کہہ سکتا، قانون نافذ کرنے والے اداروں سے رابطے میں ہوں اور جب تک کوئی بات کنفرم نہیں ہو جاتی اس وقت تک کوئی بات کہنا حتمی نہیں۔ مخدوم جاوید ہاشمی کے ہمراہ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ ملک کو گزشتہ کئی سالوں سے دہشت گردی کا سامنا ہے اور ملک میں کوئی ایک پارٹی دہشت گردی ختم نہیں کر سکتی، اس ایشو پر سب کو متحد ہونا ہو گا۔ الیکشن کمشن کو دیکھنا چاہیے کہ انتخابات کیسے کرائے جائیں تین صوبوں میں اگر حالات ٹھیک نہیں ہیں تو اس کو بھی دیکھنا چاہئے۔ کسی کو انتخابی مہم سے نہیں روکا جا سکتا۔ حساس اور حساس ترین پولنگ سٹیشنوں پر فوج کو تعینات ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے تمام سابق وزراءاعظم کو بلٹ پروف گاڑیاں فراہم کی تھیں مگر موجودہ حکمرانوں نے تو مجھ سے بھی بلٹ پروف گاڑی واپس لے لی۔ الیکشن کو سازگار بنانے کیلئے ماحول کو صاف و شفاف بنانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ علی حیدر گیلانی کے حلقے میں الیکشن ملتوی نہیں ہونے دینگے۔ کچھ لوگ نہیں چاہتے کہ جمہوری عمل جاری رہے ہم نہیں چاہتے کہ انتخابات میں کوئی رکاوٹ آئے اور دہشتگردی کیخلاف سیاسی جماعتوں سمیت قوم اور سب کو متحد ہونا ہوگا۔ ان سے جب سوال کیا گیا کہ کیا اغوا کاروں کی طرف سے انہیں کوئی فون آیا ہے تو اس پر انہوں نے کہا کہ اغوا کاروں نے کوئی رابطہ نہیں کیا، اگر انہوں نے رابطہ کیا تو سب سے پہلے میڈیا کو ہی پتہ چلے گا۔ انہوں نے کہا کہ میری آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی اور صدر سے بات ہوئی ہے۔ آئی ایس آئی مدد کرے تو کچھ ہو سکتا ہے۔ علاوہ ازیں گیلانی ہاﺅس میں اظہار ہمدردی کے لئے آنے والوں کا تانتا بندھا رہا۔ گورنر پنجاب مخدوم احمد محمود نے بھی یوسف رضا گیلانی سے ملاقات میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ افغان صدر حامد کرزئی نے یوسف رضا گیلانی کو فون کر کے ان سے حیدر گیلانی کے اغوا پر تشویش کا اظہار کیا۔
علی حیدر