ساڑھے آٹھ کروڑ ووٹرز کیلئے حق رائے دہی کے انتظامات
ساڑھے آٹھ کروڑ ووٹرز کیلئے حق رائے دہی کے انتظامات
راجہ عابدپروےز
abidrajput1@gmail.com
الےکشن کمےشن کا کہنا ہے کہ 11مئی کو ہونے والے انتخابات کے لئے ملک کی تارےخ کی سب سے بڑی مشق ہونے جارہی ہے۔اس کے لئے وفاقی اورصوبائی حکومتوں نے الےکشن کمےشن کی ہداےات اور ڈائرےکشن کی روشنی مےں سےکےورٹی کے تمام انتظامات مکمل کرلےے ہےں،ملک کے 86,189,802 ووٹروں کے لئے 69ہزار8سو75پولنگ اسٹےشن قائم کےے جائےں گے،پانچ لاکھ سے زےادہ بےلٹ باکس،18لاکھ بےلٹ پےپرز،2لاکھ سے زےادہ ٹھپہ لگانے کے لئے مہرےں ملک کے طول وعرض مےں قائم کےے گے پولنگ اسٹےشنوں پر پہنچادےے گے ہےں۔ سےکےورٹی کی مخدوش صورتحال کے پےش نظر ملک بھرمےں 12717 انتہائی حساس پولنگ اسٹےشنوں کی نشاندھی کی گئی ہے جبکہ 19644اےسے پولنگ اسٹےشن ہےں جو حساس قرار دےے گے ہےں۔وفاق اور صوبائی حکومتوں نے مجموعی طورپر 32ہزار6سو 44پولنگ اسٹےشنوں پر سےکےورٹی سخت کرنے کافےصلہ کےا ہے۔انتہائی حساس پولنگ اسٹےشنوں پر 10سےکےورٹی اہلکار تعےنات کےے جائےں گے جبکہ حسا س پولنگ اسٹےشنوں پر 7اہلکار تعےنات ہونگے نارمل پولنگ اسٹےشنوں پر 5سےکےورٹی اہلکار تعےنات کےے جائےں گے۔ملک بھر مےں 70ہزار فوجی پولنگ اسٹےشنوں کی سےکےورٹی پر مامور ہونگے۔پولنگ اسٹےشنوں کو سےکےورٹی تعےنات کرنا پولےس کی ذمہ داری ہے جبکہ ان کی معاونت اےف سی اور رےنجر کرے گی،فوج کوئےک رےسپاس کی طورپر پولنگ اسٹےشنوں کے اردگرد موجود رہے گی۔سےکےورٹی کے تمام اہلکاروں کو 10مئی کی شام کوہی ڈےوٹےوں پر تعےنات کردےا گیا ہے۔بےلٹ باکس کی تےاری الےکشن کمےشن نے کئی ماہ قبل ہی مکمل کرلی تھی،چار بوتھ والے پولنگ اسٹےشن پر 9،دو بوتھ والے پولنگ اسٹےشن پر 5اور اےک بوتھ والے پولنگ اسٹےشن پر 3بےلٹ باکس موجود ہونگے۔الےکشن کمےشن کا کہنا ہے کہ 10مئی تک تمام سامان ہر صورت پولنگ اسٹےشنوں تک پہنچ جائے گا،ہر پولنگ اسٹےشن پر وہاں رجسٹرڈ کل ووٹوں کی تعداد سے تقرےباً5 فےصد زےادہ بےلٹ پےپرز بھجوائے گے ہےں۔بےلٹ پےپر پر ٹھپہ لگانے کے لئے 9خانوں والی مہر مخصوص سےکےورٹی فےچرز پر مشتمل ہے جس کی نقل تےار نہےں کی جاسکے گی،الےکشن کمےشن نے پولنگ اسٹےشنوں پر جن بےگز مےں بےلٹ پےپرز سمےت دےگر سامان بجھوا ہے وہ سےکےورٹی کو مد نظر رکھتے ہوئے خصوصی طورپر تےار کرائے گے ہےں جو اےک مرتبہ کھلنے کے بعد ناکارہ ہوجائےں گے انہےں دوبارہ استعمال نہےں کےا جاسکے گا۔دور دراز کے علاقوں مےں واقع پولنگ اسٹےشنوں تک سامان پہنچانے کے لئے ہےلی کاپٹر اور سی ون تھرٹی ہوائی جہاز بھی استعمال گے ہےں۔الےکشن کمےشن نے انتخابات کے بعد انتخابی عذردارےوں کو نمٹانے کے لئے پہلے سے ہی 14الےکشن ٹرےبونل تشکےل دے دےے ہےں۔پنجاب مےں 5 جبکہ سندھ،بلوچستان اور خےبر پختون خواہ مےں 3،3ٹرےبونل بنائے گے ہےں۔ٹرےبونل رےٹائرڈ ججوں پر مشتمل ہےں،تمام ٹرےبونل 120روز مےں اپےلےں نمٹانے کے پابند ہوں گے۔اےک التوا کے لئے 10ہزار روپے فےس مقرر کی گئی ہے،اگر کوئی فرےق اےک تارےخ پر عدالت سے التوا طلب کرے گا تو اسے عدالت مےں 10ہزار روپے جمع کرانے پڑےں گے مگر کوئی فرےق 3سے زےادہ التوا نہےں لے سکے گا۔الےکشن کمےشن کا کہنا ہے کہ ملک مےں امن وامان کی صورتحال کے پےش نظر11مئی کو موبائل فون سروس بند کی جاسکتی ہے تاہم اس کا حتمی فےصلہ وزارت داخلہ کرے گی۔ووٹروں کی سہولت کے لئے الےکشن کمےشن نے ملکی تارےخ مےں اےک منفرد سہولت کا اجرا کےا ہے،6مئی کو الےکشن کمےشن نے الےکٹرونک الےکشن پرچی کا افتتاح کےا،اس کے ذرےعے موبائل سے کوئی بھی شخص اپنا شناختی کارڈ نمبر لکھ کر 8300پر مےسج کرے تو اسے اس کا ووٹ نمبر پولنگ اسٹےشن کا نام اور حلقہ کی تفصےلات واپسی مےسج کے ذرےعے فوراً بھےج دی جاتی ہےں،الےکشن کمےشن نے اس ا بہام کو بھی دور کرتے ہوئے کہا کہ کہ ووٹرالےکشن کے روز پولنگ اسٹےشن پر کاغذ کی پرچی لے جاسکتا ہے جس پر اس کے ووٹ نمبر اور پولنگ اسٹےشن کا نام وغےرہ درج ہومگر اس پرچی پر کسی پارٹی کا انتخابی نشان ےا امےدوار کا نام درج نہےں ہونا چاہےے۔اس مرتبہ الےکشن کمےشن نے نادرا کے شناختی کے حامل اےسے ووٹروںکو بھی ووٹ ڈالنے کی اجازت دے دی ہے جن کے شناختی کی مدت ختم ہوگی ہے مگر کوئی ووٹر شناختی کارڈ کی فوٹو کاپی ےا پرانے شناختی کارڈ پر ووٹ نہےں ڈال سکتا،جعلی ووٹ ڈالنے پر6ماہ قےد ےا5ہزاروپے جرمانہ ےا دونوں سزا ئےںبےک وقت بھی ہوسکتی ہےں۔اس مرتبہ انتخابات کی مانےٹرنگ کے لئے 15سو سے زےادہ بےن الاقوامی مبصر پاکستان آئےں گے جبکہ 50ہزار مقامی مبصروں کی رجسٹرےشن ہوچکی ہے،تےن ہزار سے زےادہ مےڈےا کے افراد الےکشن کی کورےج کرےں گے۔ مبصرےن کے لئے الےکشن کمےشن کی طرف سے خصوصی طورپر ڈےزائن کےے گے کارڈ جاری کےے جائےں گے۔الےکشن کمےشن مےں اس مقصد کے لئے تےن مشےنےں دن رات مبصرےن اور مےڈےا کے کارڈ تےار کرنے مےں مصروف ہےں۔الےکشن کمےشن نے بےن الاقومی اور مقامی مبصرےن سمےت مےڈےا کے لئے ضابطہ اخلاق تےار کرلےا ہے۔بےن لاقوامی مبصرےن کو پاکستان کی خودمختاری اور ےہاں کے لوگوں کے بنےادی حقوق اور آزادی کا خےال رکھنا ہوگا۔پاکستان کے قوانےن کی ہر صورت پابندی اور الےکشن کمےشن کے عملہ کا احترام ان پر لازم ہوگا۔مبصرےن کو سےکےورٹی آفےشنلز،الےکشن کمےشن حکام اور حکومتی اتھارٹےز کے احکامات کی پابندی کرنا ہوگی اور الےکشن کمےشن کی طرف سے وقتاً فوقتاً جاری ہونے والی ھداےات پر عمل کرنا ہوگا۔مبصرےن کو اپنی غےر جانبداری ہر صورت برقرار رکھنا ہوگی۔مبصرےن کوہر اےسے عمل سے اجتنات کرنا ہوگا جس سے کسی امےدوار سےاسی پارٹی کی حمائت ےا مخالفت کا تاثر ملے۔اپنے شناختی کارڈ ہر وقت آوےزاں کرکے رکھنے ہونگے۔مبصرےن کو انتخابابی عمل ےا کسی بھی بارے مےں کوئی نتےجہ اخذ کرنے سے قبل اس کے طرےقہ کار سے الےکشن کمےشن کو آگاہ کرنا ہوگا۔ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر مبصرےن کا وےزہ کےنسل کردےا جائے گا۔مےڈےا کو بھی ھدائت کی گئی ہے کہ وہ مےڈےا کے لئے جاری ہونے والے ضابطہ اخلاق پر سختی سے عمل کرےں۔الےکشن کمےشن نے پولنگ اسٹےشنوں پر تعےنات پولےس کوبغےر وارنٹ کے کسی بھی شخص کو گرفتار کااختےاردے دےا ہے ۔پرےذائےڈنگ آفےسر کے حکم پر پولےس کسی بھی شخص کو گرفتاراور اسے پولنگ اسٹےشن سے باہر نکال سکے گی۔پولنگ کے عمل مےں رکاوٹ پےدا کرنے کے زمرے مےں آنے والے تمام بےنرز،نوٹس،جھنڈے اوردےگر آلات کو ہٹانے کے لئے طاقت کا استعمال کےا جائے گا۔بےلٹ پےپر کو پھاڑنے،اس کی شکل بگاڑنے،بےلٹ پےپر کو پولنگ اسٹےشن سے باہر لے جانے اور مقرر بےلٹ باکس کے علاوہ کسی دوسرے بےلٹ باکس مےں ڈالنے،بےلٹ باکس کو نقصان پہنچانے،اٹھانے،کسی قسم کی سےل توڑنے،اسے کھولنے پر پرےذائےڈنگ آفےسر کے حکم پر پولےس فوری طورپر حرکت مےں آئے گی اورانتخابی عمل مےں خلل ڈالنے والے کوموقع پر ہی ہتھکڑیاںلگادی جائےں گیں۔بےلٹ پےپر کے پےکٹوں کو نقصان پہنچانے ،پولنگ شروع کرنے کے اوقات مےں مےں تاخےر ےا رکاوٹ پےدا کرنے،پولنگ کے عمل مےں خلل پےدا کرنے اور اوقات کار ختم ہونے کے بعد پولنگ کا عمل ختم کرنے مےں رکاوٹ پےدا کرنے والوں کو فوری طورپر پولےس کے حوالے کےا جائے گا اور اےسے افراد کے خلاف فوجداری مقدمات درج کےے جائےں گے جنہےں چھ ماہ تک قےد اور اےک ہزار روپے جرمانہ ےا دونوں سزائےں بےک وقت دی جاسکےں گی۔ملک مےں جاری الےکشن مہم کے دوران الےکشن کمےشن کوابتک سےاسی پارٹےوں اور امےدواروں کے خلاف 9سو سے زےادہ شکاےات موصول ہوچکی ہےں۔شکائت کرنے والوں مےں سےاسی پارٹےاں اورمدمقابل امےدواروںسمےت عام شہری بھی شامل ہےں،ان شکاےات مےں سے متعدد پر الےکشن کمےشن احکامات جاری کرچکا ہے جبکہ وصول ہونے والی ہر شکائت کا بغور جائزہ لےا جارہا ہے۔امےدواروں کی طرف سے مدمقابل امےدوارں کے انتخابی اخراجات،شہر مےں لگے بےنرز اور پوسٹروں کی فوٹےج بھی بھجوائی جارہی ہےںجبکہ لوکل سطح پر ہونے والی ٹرانسفر اور پوسٹنگ کی بھی شکاےات ان مےں شامل ہےں،امےدواروں نے اےک دوسرے کے خلاف تھانوں اور کچہرےوں مےں درج مقدمات کی تفصےلات بھی الےکشن کمےشن مےں جمع کرائےں ہےں جبکہ عوام نے وال چاکنگ اور لوﺅڈ سپےکر کے استعمال،ان کے گھروں کی دےواروں پر سٹکر لگانے کی بھی شکاےات کی ہےں۔ الےکشن کمےشن کو بعض دلچسپ شکاےات بھی موصول ہوئی ہےں جن مےں وال چاکنک پر پابندی ہٹانے کا مطالبہ کےا گےا ہے اور موقف اختےار کےا گےا ہے کہ وال چاکنگ سے ان کا روزگار وابسطہ ہے اور الےکشن کے سےزن مےں اس پابندی سے ان کا کاروبار خراب ہورہا ہے۔اسی طرح بعض ٹانگہ پارٹےوں اور امےدواروں کی طرف سے الےکشن کی تارےخ مےں توسےع کا بھی مطالبہ کےا گےا ہے۔انتخابات مےں حصہ لےنے والے دو امےدواروں کے قتل اور دو کے انتقال کے بعد الےکشن کمےشن نے ان حلقوں مےں الےکشن ملتوی کردےے ہےں۔کراچی کے حلقہ اےن اے 254 سے اے اےن پی کے امےدوار صادق زمان خٹک اور بلوچستان اسمبلی کے حلقہ 32جھل مگسی آزاد امےدوارعبدالفتح مگسی کے قتل ،جبکہ پنجاب اسمبلی کے حلقہ 117 سے عبدالستار اور سندھ اسمبلی کے حلقہ 256 کے آزاد امےدوار وقار خان کی طبعی موت پر ےہاں سے الےکشن ملتوی کردےے گے ہےں۔الےکشن کمےشن ملک مےںسےکےورٹی کی صورتحال بہتر بنانے کےلئے متعدد بار صوبائی حکومتوں کو ہداےات جاری کرچکا ہے،اس کے باوجود ملک مےں امےدواروں کے قتل،انتخابی دفاتر پر فائرنگ اور دہشت گردی کے متعدد واقعات رونما ہوئے جس پر چےف الےکشن کمشنر جسٹس(ر)فخرالدےن جی ابراہےم کو بلآخر ےہ کہنا پڑا کہ امن وامان کے بغےر شفاف انتخابات ممکن نہےں،ملک مےں امن وامان کو ےقےنی بناناحکومت کا کام ہے، انہوںنے کہا کہ سپرےم کورٹ بھی حکومت کو امن وامان کی صورتحال بہتر بنانے کی ھدائت کرچکی ہے، امن وامان کی صورتحال اچھی رہی تو الےکشن کمےشن شفاف اور آزادانہ انتخابات کرانے کے لئے پوری طرح تےار ہے۔