لاہور: مبینہ دھاندلی کیخلاف پی ٹی آئی کی ریلی، رات گئے تک دھرنا، پولیس کا بار بار لاٹھی چارج، دھکم پیل
لاہور: مبینہ دھاندلی کیخلاف پی ٹی آئی کی ریلی، رات گئے تک دھرنا، پولیس کا بار بار لاٹھی چارج، دھکم پیل
لاہور ( نامہ نگار+ سپیشل رپورٹر+ خصوصی رپورٹر) ڈیفنس کے علاقہ میں جیت کی خوشی میں مسلم لیگ (ن) کی ریلی اور پاکستان تحریک انصاف کے مبینہ دھاندلی کے الزامات کے تحت احتجاج کے دوران دونوں گروپوں میں تصادم کا خطرہ پیدا ہو گیا جس پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس نے دونوں گروپوں کے درمیان تصادم ختم کرانے کیلئے انہیں دور دور کر دیا۔ اس موقع پر مظاہرین پر معمولی لاٹھی چارج ہوا اور دھکم پیل بھی کی۔ تحریک انصاف نے لاہور اور کراچی میں قومی اسمبلی کے متعدد حلقوں میں مبینہ دھاندلیوں کیخلاف احتجاجی مظاہرے کرکے الیکشن کمشن سے لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقوں این اے 125 اور این اے 122 جبکہ کراچی سے این اے 250 سمیت ان تمام حلقوں میں دوبارہ انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا جہاں پر دھاندلیوں کی شکایات کی گئی ہیں۔ تحریک انصاف کے سینکڑوں کارکنوں نے ڈیفنس کے معروف چوک میں این اے 125 اور این اے 122 میں مبینہ دھاندلیوں کیخلاف احتجاج کیا۔ اس موقع پر مسلم لیگ ن کے کارکن بھی بڑی تعداد میں جمع ہوگئے تھے اسی وجہ سے اور کئی مواقع پر دونوں جماعتوں کے کارکنوں میں تصادم کا خطرہ پیدا ہوگیا۔ کراچی میں بھی تحریک انصاف کے سینکڑوں کارکنوں نے تین تلوار چوک میں مظاہرہ کرکے این اے 250 سمیت کراچی کے ان تمام حلقوں میں دوبارہ انتخابات کا مطالبہ کیا جہاں مبینہ طور پر ایم کیو ایم نے دھاندلیوں کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے۔ تحریک انصاف کے کارکنوں نے الیکشن کمیشن کی طرف سے عملی اقدامات کے اعلان تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کر کیا ہے۔ کراچی کے علاقے تین تلوار پر پی ٹی آئی کے سینکڑوں کارکنوں نے احتجاج کیا، نگران حکومت و الیکشن کمشن کے خلاف نعرے بازی کی۔ شرکاءکا کہنا تھا کہ این اے 250 اور 253 میں پی ٹی آئی کے ساتھ ناانصافی کی گئی، کئی کارکنوں کو ووٹ نہیں ڈالنے دیا گیا۔ لاہور میں ڈیفنس غازی روڈ پر تحریک انصاف کے کارکنوں نے دھرنا دیا اور الزام لگایا کہ این اے 125 میں دھاندلی کی گئی۔ صدر پی ٹی آئی پنجاب نے کہا کہ مختلف حلقوں میں دھاندلی کی گئی، ثبوت الیکشن کمشن میں پیش کرینگے کس طرح نتائج دھاندلی کے ذریعے تبدیل کئے گئے۔ لاہور میں مظاہرین نے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار خواجہ سعد رفیق کے خلاف نعرے لگائے۔ کارکنوں نے کہا کہ سعد رفیق ویسے ہماری قیادت کے صدقے سیٹ مانگ لیتے ہم انہیں دینے کو تیار تھے لیکن انہوں نے جو طریقہ اپنایا ہے وہ کسی طرح بھی قابل برداشت نہیں۔ ہمارا الیکشن کمشن سے مطالبہ ہے اس حلقے میں دوبارہ ووٹنگ کرائی جائے جب تک ہمارا مطالبہ تسلیم نہیں کیا، احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔ لالک چوک ڈیفنس سے احتجاج کرنے ہوئے غازی چوک گئے جس میں مظاہرین نے دھاندلی نامنظور این اے 125 کا مینڈیٹ چرانے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے، دھاندلی کو نہیں مانتے کے نعرے لگائے گئے۔ رات گئے تک تحریک انصاف کے کارکن دھرنا دے کر بیٹھے رہے ۔ تحریک انصاف کے کارکنوں نے الزام لگایا وہ پرامن احتجاج کر رہے تھے تاہم انہیں مسلم لیگ (ن) کے لوگوں نے دھکے دئیے، پولیس نے بھی ان کو دھکے دئیے اور ان پر لاٹھی چارج شروع کر دیا تاہم وہاں پر تحریک انصاف کے مزید کارکن آنے سے پولیس پیچھے چلی گئی اس موقع پر تحریک انصاف کے راہنما احسن رشید نے مظاہرین سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ کل رات کو رزلٹ تبدیل کئے گئے ہیں اس میں انتظامیہ ملوث ہے۔ الیکشن کمشن کو اس کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کرنی چاہئے۔ پنجاب میں دوبارہ انتخابات کرائے جائیں، پورے پنجاب میں منظم دھاندلی کی گئی۔ الیکشن کمشن کو ثبوت پیش کرینگے۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نوید کمال بھٹی نے نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھاندلی کے خلاف آواز اٹھانے والے پرامن تحریک انصاف کے کارکنوں پر جس طرح ریاستی تشدد شروع کر دیا گیا جس کے بعد پوری قوم ان کی مذمت کرتے ہیں۔ اس طرح عوام کے اندر سے عمران خان کی سپورٹ ختم نہیں کی جا سکتی۔ پاکستان میں امریکہ کی بی ٹیم کو اقتدار دیا گیا ہے۔ اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ دھاندلی کے خلاف تحریک انصاف الیکشن کمشن سے رجوع کریگی۔ لاہور، کراچی میں احتجاج میں وہ لوگ شریک ہیں جو دھاندلی کے عینی شاہد ہیں۔ الیکشن کمشن سے کہتا ہوں کہ وہ عوام کے احتجاج کا نوٹس لے۔ دھاندلی کے خلاف پی ٹی آئی کے کارکن سراپا احتجاج ہیں۔ لوگوں کا اپنے حق کیلئے نکلنا تبدیلی کی علامت ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے دیکھا کہ الیکشن کمشن کا عملہ اور پولیس دھاندلی میں شریک ہیں۔ عوام کے حق رائے دہی کو ہائی جیک کرنے پر افسوس ہے۔ مسلم لیگ (ن) کینٹ کے رہنماﺅں قاری محمد حنیف ارو چودھری سجاد احمد نے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کی مسلم لیگ (ن) کی ریلی کے شرکاءپر حملے کی مذمت کی ہے۔ ان رہنماﺅں نے کہا ہے کہ پرامن ریلی کے شرکاءکو تشدد کا نشانہ بنا کر تحریک انصاف نے فسطائیت کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے نگران وزیراعلیٰ نجم سیٹھی سے اپیل کی کہ تحریک انصاف کی خلاف قانون سرگرمیوں کا نوٹس لیا جائے۔ دریں اثناءلاہور میں پی ٹی آئی کا دھرنا رات گئے تک جاری رہا اور پولیس نے مظاہرین پر وقفہ وقفہ سے لاٹھی چار ج کیا۔
تحریک انصاف/ ریلی