مذہبی سیاسی جماعتوں میں انتشار انکی کامیابی کی راہ میں رکاوٹ بن گیا
لاہور (خصوصی نامہ نگار) مذہبی سیاسی جماعتوں کے باہمی انتشار سے ان کی کامیابی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ثابت ہوئی، خیبر پی کے میں مذہبی رجحان رکھنے والے ووٹرز کی اکثریت کے باوجود صوبہ کی دو بڑی مذہبی جماعتیں جے یو آئی ف اور جماعت اسلامی وہ نتائج حاصل نہیں کر سکےں جن کی 11مئی کے عام انتخابات سے قبل انہیں توقع تھی تاہم جے یو آئی ف ان حالات میں بھی صوبہ کی دوسری بڑی جماعت بن گئی ہے جبکہ جماعت اسلامی جے یو آئی کی 17صوبائی نشستوں کے مقابلے میں8 نشستوں کے ساتھ حکومت سازی میں اہمیت اختیار کر گئی ہے۔ جے یو آئی، مسلم لیگ (ن)، قومی وطن پارٹی اور جماعت اسلامی کے ساتھ ملکر صوبہ میں حکومت بنانے کی کوششوں کاآغاز ہو گیا ہے۔ جے یو آئی کے ترجمان مولانا امجد خان نے بتایا کہ صوبہ خیبر پی کے میں جے یو آئی مذہبی ووٹ کی تقسیم کے باعث صوبہ کی 12نشستوں پر دوسرے نمبر پر رہی جبکہ جماعت اسلامی بھی کچھ نشستوں پر دینی جماعتوں کے عدم تعاون کے باعث چند نشستوں سے محروم ہوئے ، انہوں نے کہا کہ مذہبی جماعتیں اختلافات کو نظرانداز کرکے ملک و قوم اور اسلام کی سربلندی کے لئے فیصلے کرتیں تو ایک بار پھر مذہبی جماعتیں صوبہ میں حکومت قائم کرکے صوبہ کو درپیش مسائل کو حل کرسکتی تھیں۔