گرمی میں اضافہ، ہیٹ سٹروک، گردن توڑ بخار اور پیٹ کی بیماریاں بڑھنے لگیں
لاہور(نیوز رپورٹر) گرمی کی شدت بڑھنے اور غیر معیاری مشروبات پینے کے بعد سرکاری ہسپتالوں میں روزانہ سینکڑوں کے قریب شہری مختلف بیماریوںمیں مبتلا ہو کر ہسپتالوں میں داخل ہونے لگے۔ لاہور کے ہسپتالوں (میو، سروسز، گنگارام، جنرل، جناح اور چلڈرن) میںسانس، گیسٹرو، ہیٹ سٹروک، ہائپو ٹینشن، گردن توڑ بخار اور پیٹ کی بیماریوںکے داخل مریض عام ہو گئے ہیں۔ شہر میں روزانہ 1750کے قریب مریض ہسپتالوں کی ایمرجنسیوںمیں داخل ہوتے ہیں۔ ہسپتالوں میں روزانہ آنے والے مریضوں کو معمول میں ہی ٹریٹ کی جا رہا ہے اور نارمل چیک اپ کے بعد ڈسچارج کیا جاتا ہے جس سے بچوں اور معمر افراد میں بیماری زیادہ طول پکڑنے لگی ہے۔ اس بارے میںایم ایس میو ڈاکٹر زاہد پرویز، ایم ایس جناح ڈاکٹر اعجاز شیخ، ایم ایس گنگارام ڈاکٹر افضل الرحمان نے بتایا کہ گرمی میں شہری ایک جگہ سے دوسری جگہ سفر کرتے ہیں اور شدید گرمی میں ننگے سر بھی گھومتے پھرتے ہیں جس سے سورج کی تیز شعائیں براہ راست انسانی جسم میں داخل ہوکر قوت مدافعت کے جراثیموں پر اٹیک کرتے ہیں مریض بے ہوش ہو جاتا ہے۔ شہری پانی ابال کرپانی نہیں پیتے جس کے باعث گیسٹروکی بیماری جنم لیتی ہے، بجلی بندش سے، فریج اور فریزر میں پڑے سالن میں salmonella,shigella جراثیم پیدا ہوتے ہیں۔ شہری زیادہ سے زیادہ پانی پیئں، سر اور گردن کے ارد گرد کپڑا لپیٹ کر رکھا جائے، ریڑھیوں پر شربت،کھانے کی کھلی اشیاءکھانے سے پرہیز کیا جائے۔