• news

عمران کی عیادت مکمل صلح ہو گئی‘ ملکی خوشحالی کیلئے مل کر چلنا ہو گا: نوازشریف

لاہور (نیوز رپورٹر + ایجنسیاں + وقت نیوز) مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نوازشریف نے کہا ہے کہ عمران خان سے مکمل صلح ہو گئی ہے، اب دُعا ہے کہ وہ مکمل روبصحت ہوں تاکہ ان سے فرینڈلی میچ ہو سکے۔ امریکہ سمیت پڑوسی ممالک سے اچھے روابط کے خواہاں ہیں تاکہ ملک کے اندر سرمایہ کاری کو فروغ دے سکیں۔ اگر ملک کے اندر اچھی تبدیلی لانی ہے تو سیاست دانوں کو ذاتیات سے باہر آنا پڑے گا، وہ شوکت خانم کینسر ہسپتال میں عمران خان کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ قبل ازیں انہوں نے عمران خان کی عیادت کی اور ان کی صحتیابی کے لئے دعا کی اور انہیں گلدستہ پیش کیا۔ میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ عمران خان صحت مند ہو رہے ہیں، ہم عمران خان کے خیبر پی کے میں مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں۔ ہم سب کو چاہئے ایک دوسرے کے مینڈیٹ کا احترام کریں، یہ روایت پڑنی چاہئے۔ سیاسی قوتوں کو چاہئے کہ خوش اسلوبی کے ساتھ بردباری کے ساتھ مل کر ساتھ چلیں تاکہ ملک کے اندر خوش گوار تبدیلی آ سکے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان جلد صحت مند ہوں، ان سے کہا ہے کہ ایک حدیث مبارکہ میں ہے کہ 3 دن سے زیادہ غصہ نہیں رکھنا چاہئے۔ ان کو کہا ہے کہ وہ غصہ تھوک دیں، میں بھی غصہ تھوک دیتا ہوں، عمران خان نے مجھے کہا ہے کہ میں نے غصہ تھوک دیا ہے، اگر ہم پاکستان کو خوشحال دیکھنا چاہتے ہیں تو ایک دوسرے کے ساتھ مل کر چلنا ہو گا۔ نوازشریف نے کہا کہ میں ذاتی مفادات کے لئے نہیں ملک و قوم کے لئے سیاست کر رہا ہوں۔ عمران خان سے کہا ہے اپنی آئندہ نسلوں کو مسائل سے نجات دلا کر ان کے لئے پرامن اور مسائل سے پاک پاکستان بنانا ہو گا، جس پر عمران نے مکمل اتفاق کیا ہے۔ ان سے جتنی بھی بات چیت ہوئی بہت اچھی ہوئی، میرا فرض تھا کہ ان کی عیادت کروں۔ انہوں نے میرے جذبے کو سراہا اور ان کا جذبہ بھی سراہنے کے قابل تھا۔ ان سے خوشگوار ماحول میں باتیں ہوئی ہیں۔ پاکستان کی سیاست میں یہی جذبہ رہنا چاہئے، ہم امریکہ سمیت تمام ملکوں سے اچھے تعلقات اور مسائل کا حل چاہتے ہیں، مسائل کو خوش اسلوبی اور بردباری سے حل کریں گے۔ عمران خان نے عیادت پر نوازشریف کا شکریہ ادا کیا، نوازشریف نے کہا کہ دعاگو ہوں آپ جلد صحت یاب ہو جائیں، سیاست اپنی جگہ عیادت اپنی جگہ۔ انہوں نے کہا کہ آپ بھی غصہ تھوک دیں میں بھی تھوک دیتا ہوں، میں نے کہا مجھے تو غصہ تھا ہی نہیں، مجھے خوشی ہے کہ آپ نے بھی غصہ تھوک دیا ہے۔ میں نے ان سے کہا کہ یہ معاملہ میری ذات کا تو ہے نہیں، میں اپنی ذات کے لئے کچھ نہیں چاہتا، میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان مشکل میں ہے اور پاکستان کو مشکل سے ہم سب کو اکٹھے مل کر نکالنا چاہئے، ہماری نسلوں نے یہاں رہنا ہے ان کو پرامن پاکستان دیں، پاکستان میں جتنی بھی مصیبتیں، مشکلات ہیں انہیں ختم کریں، یہ کام بڑی اچھی طرح ہو سکتا ہے اگر ہم سب مل کر یہ کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ میں اس سلسلے میں اچھی ورکنگ ریلیشن شپ رکھوں گا اور مجھے اس بات پر بڑی خوشی ہے، میں نے کہا آپ ریکور کریں ہم چاہتے ہیں کہ ملک کی خدمت مل کر کریں، ملکی مسائل مل کر حل کریں، ملک کو مسائل کی دلدل سے مل کر نکالیں، ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کے اندر خوشحالی لے کر آئیں، ہم سب مل جائیں تو اس سے اچھی کیا بات ہو سکتی ہے۔ الیکشن میں دھاندلی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ میں اس وقت ایسی باتوں میں نہیں پڑنا چاہتا، ان سے بڑے خوشگوار ماحول میں باتیں ہوئیں، ان کا اچھا جذبہ تھا تمام سیاستدانوں میں ایسا ہی جذبہ ہونا چاہئے، ملک انشاءاللہ اچھی طرف جائے گا۔ جن مسائل کا ہمیں سامنا ہے ہم ان کو خوش اسلوبی اور بردباری کے ساتھ حل کریں۔ 

ای پیپر-دی نیشن