وٹو‘ مخدوم شہاب‘ انور سیف اللہ پارٹی عہدوں‘ شیری رحمن سفارت سے مستعفی
لاہور (خصوصی رپورٹر + وقائع نگار خصوصی + ایجنسیاں) پےپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر مےاں منظور احمد وٹو اور جنوبی پنجاب کے صدر مخدوم شہاب الدین پےپلز پارٹی کے شکست کے بعد عہدوں سے مستعفی ہو گئے ہیں۔ امریکہ میں پاکستانی سفیر شیری رحمن نے بھی استعفیٰ وزیراعظم پاکستان کو بھجوا دیا ہے جبکہ سےنےٹر چودھری اعتزاز احسن نے بھی سےنےٹر شپ سے استعفے کےلئے پارٹی قےادت کو خط لکھ دےا۔ منظور احمد وٹو نے استعفیٰ پارٹی قےادت کو ارسال کرتے ہوئے کہا ہے کہ مےں پنجاب مےں پےپلز پارٹی کی شکست کو تسلےم کرتا ہوں اور اب ضرورت اس بات کی ہے کہ اب پارٹی قےادت کو پنجاب مےں نئے لوگوں کو آگے آنے کا موقع دےنا چاہئے مگر ہم پنجاب مےں پےپلز پارٹی کو مضبوط بنانے کےلئے اپنا کردار ادا کرتے رہےں گے۔ سےنےٹر چودھری اعتزاز احسن نے کہا کہ مےری اہلےہ بشری اعتزاز کی لاہور مےں شکست کے بعد مےرے پاس سےنےٹر شپ کا کوئی اخلاق جواز نہےں اور مےری بےگم کی شکست اصل مےں مےری شکست ہے۔ انہوں نے کہا کہ مےں نے سےنےٹر شپ سے مستعفی ہونے کےلئے پارٹی چےئرمےن مخدوم امےن فہےم کو خط لکھ دےا ہے مگر اب اسے قبول کرنا ےا نہ کرنا پےپلز پارٹی کی قےادت نے کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مےاں نوازشرےف کو عام انتخابات مےں کامےابی کے بعد امرےکہ اور بھارت کو ساتھ لےکر چلنا چاہئے اور نوازشر ےف کی صلاحےتوں کو سب تسلےم کرتے ہےں۔ افغانستان سے امریکہ کے انخلا کے بعد نوازشریف کا کردار اہم ہو گا۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ انتخابات کے دوران ووٹنگ کا ٹرن آﺅٹ حیران کن رہا، ملک کے بعض پولنگ سٹیشنز پر سو جبکہ بعض پر ڈیڑھ سو فیصد ٹرن آﺅٹ دیکھا گیا، لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 124 پر جہاں ان کی اہلیہ پیپلز پارٹی کی امیدوار تھیں ہار گئیں، حیرت کی بات ہے کہ اس حلقے میں پیپلز پارٹی کے مخالف امیدوار نے ماضی میں کبھی 70 ہزار سے زائد ووٹ نہیں لئے لیکن اس بار وہ ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد ووٹ لے گئے۔ اگر نتیجہ ایک لاکھ بیس ہزار ووٹ کے مقابلے میں 7 ہزار کا آنا تھا تو وہ پہلے ہی پسپا ہو جاتے لیکن نتائج سے انہیں حیرت ہوئی۔ منظور وٹو نے اپنا استعفیٰ اور انتخابات میں شکست کی وجوہات پر خط بلاول بھٹو زرداری کو ارسال کر دیا ہے۔ منظور وٹو نے خط میں کہا ہے کہ توانائی بحران، معاشی عدم استحکام اور میڈیا ٹرائل انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی کی شکست کی سب سے بڑی وجہ رہا، اس کے علاوہ پارٹی دہشت گردی کے خدشات کے پیش نظر مناسب طریقے سے انتخابی مہم نہیں چلاسکی جس کے باعث جماعت کے نظریاتی ووٹرز کو متحرک نہ کیا جا سکا۔ منظور وٹو نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ گو کہ انہوں نے صرف 6 ماہ پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر کی حیثیت سے ذمہ داریاں نبھائیں لیکن اس کے باوجود وہ صوبے میں شکست کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں اور اپنے عہدے سے مستعفی ہو رہے ہیں۔ امریکہ میں پاکستانی سفارت خانے نے کہا ہے کہ امریکہ میں پاکستان کی سفیر شیری رخمن نے اپنا استعفیٰ و زیراعظم کو بھجوا دیا ہے۔ امریکہ میں پاکستان کے سفارت خانے نے ا س بات کا اعلان ٹوئٹر پر کیا ہے جسے بعد میں خود شیری رحمن نے ری ٹویٹ بھی کیا۔ پاکستانی سفارت خانے کے ترجمان کے مطابق شیری رحمن نے الیکشن میں منتخب ہونے والی پارلیمنٹ کو مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے استعفیٰ نگران وزیر اعظم کو بھجواتے ہوئے کہا ہے کہ یہ وقت ہے کہ یہ وقت ہے کہ امریکہ میں پاکستان کے نئے سفیر کا جلد از جلد تقرر کیا جائے تاکہ پاکستان امریکہ تعلقات میں کوئی خلل نہ آئے۔انور سیف اللہ خان نے عام انتخابات میں پارٹی کی ناقص کارکردگی کو اپنی ناکامی تسلیم کرتے ہوئے پارٹی کے صوبائی صدارت سے مستعفی ہوگئے ہیں۔ اپنے ایک بیان میں انور سیف اللہ نے کہا ہے کہ پارٹی کی صوبائی صدارت چھوڑنے کےلئے ان پر کوئی دباﺅ نہیں تھا بلکہ انہوں نے اپنی مرضی سے استعفیٰ دیا ہے۔