”بینظیر قتل کیس“ مشرف کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع
راولپنڈی (نوا ئے وقت رپورٹ + ثناءنیوز) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر1کے جج چوہدری حبیب الرحمن نے سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو قتل کیس کی سماعت 28مئی تک ملتوی کرتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف کے جوڈیشل ریمانڈ میں چودہ روز کی توسیع کر دی۔ پرویز مشرف کو سکےورٹی خدشات کی بنا پر عدالت میں پیش نہیں کیا گیا، مقدمے میں ملوث دو پولیس افسر سعود عزیز اور خرم شہزاد عدالت میں حاضر تھے جبکہ رفاقت سمیت دیگر چھ ملزموں کو عدالت میں پیش نہیں کیا گیا تھا خصوصی عدالت کے جج نے اس مقدمے میں سابق صدر کی درخواست ضمانت کی سماعت 20مئی تک ملتوی کر دی جبکہ فول پروف سکےورٹی کی فراہمی کے سلسلے میں ایف آئی اے کے سپیشل پراسیکیوٹر چوہدری محمد اظہر کی درخواست منظور کر لی پیر کے روز چوہدری اظہر کو رینجرز کے دستے کی باکس سکےورٹی فراہم کی گئی تھے تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ سکیورٹی صرف ایک روز کے لئے ہے مستقل سکیورٹی کی فراہمی کے لئے عدالتی حکم کی روشنی میں نوٹیفکیشن کا اجراءضروری ہے خصوصی عدالت بے نظیر قتل کیس کی سماعت دوسری عدالت میں منتقلی کے لئے ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کے بارے میں پبلک پراسیکیوٹر کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سماعت میں تاخیر کی ذمہ دار عدالت نہیں پبلک پراسیکیوٹر خود مقدمہ کی منتقلی کے لئے ہا ئی کورٹ سے رجوع کر سکتے ہیں۔ عدالت نے ایف آئی اے کو آئندہ سماعت پر مقدمے کا چالان پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔ پرویز مشرف کی درخواست ضمانت پر سماعت 20مئی کو ہو گی عدالت کے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بے نظیر قتل کیس میں ایف آئی اے کے لئے پراسیکیوٹر چوہدری اظہر نے الزام عا ئد کیا کہ بے نظیر قتل کیس میں سرکاری وکیل چوہدری ذوالفقار کے قتل کے ذمہ دار نگران وزیر داخلہ ہیں۔ انہیں گرفتار کرکے شامل تفتیش کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بنتے ہی نگران وزیر داخلہ نے ایف سی کے محافظ چودھری ذوالفقار سے واپس لئے تھے حالانکہ ہم نے ایک روز قبل نگران حکومت سے ایف سی کے گارڈز فراہم کرنے کو کہا تھا کیونکہ اس کیس میں ہمیں دھمکیاں مل رہی تھیں جس پر قتل سے ایک روز قبل چودھری ذوالفقار کو ایک گارڈ فراہم کیا گیا۔