مبینہ دھاندلیوں کیخلاف لاہور، کراچی سمیت کئی شہروں میں احتجاج جاری، دھرنے
لاہور+ کراچی + کوئٹہ (نوائے وقت نیوز+ ایجنسیاں) انتخابات میں مبینہ دھاندلیوں کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے چوتھے روز بھی لاہور میں دھرنا دیا جبکہ کراچی میں ایم کیو ایم کے کارکنوں نے الیکشن کمشن آفس کے باہر دھرنا دیا۔ احتجاجی مظاہرین نے متعدد حلقوں میں دوبارہ الیکشن کرانے کا مطالبہ کیا۔ بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے سینکڑوں کارکنوں نے مبینہ دھاندلی کیخلاف الیکشن کمشن آفس کے باہر دھرنا دیا ۔ بی این پی کے رہنما ثناءاللہ سمیت دیگر نے کہاکہ الیکش میں دھاندلی قبول نہیں۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ 125میں مبینہ دھاندلی کے خلاف تحریک انصاف کا دھرنا چوتھے روز بھی جاری رہا تاہم دھرنا میں لوگوں کی سنجیدگی میں کمی آ گئی ہے۔ گذشتہ روز تحریک انصاف کی رہنما بیگم مہناز رفیع نے کہاکہ دھرنا کے شرکاءکے حوصلے پست نہیں ہوئے جب تک مطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے دھرنا جاری رہے گا۔ ادھر قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 250 میں دوبارہ پولنگ کرانے کے مطالبے پر ایم کیو ایم کے کارکنوں کی جانب سے الیکشن کمشن کے سامنے بدھ کو بھی دھرنا جاری رہا۔ دھرنے کے باعث اطراف کی سڑکوں پر شدید ٹریفک جام ہوگیا جس کے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے صوبائی الیکشن کمشن کے سامنے دوسرے روز بدھ کو بھی دھرنا جاری رہا جس میں خواتین سمیت کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ دھرنے میں شریک مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ چند پولنگ سٹیشنز پر نہیں بلکہ پورے حلقے میں دوبارہ پولنگ کرائی جائے۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیوایم کی رہنما اور حلقہ این اے 250 سے متحدہ کی امیدوار خوش بخت شجاعت نے کہا اس وقت تمام جماعتیں ایم کیوایم کےخلاف ہیں۔ جمہوری تقاضا ہے کہ پورے حلقے میں صاف اور شفاف انتخابات ہونے چاہئیں، جب تک ہمارا مطالبہ تسلیم نہیں کیا جاتا اس وقت تک دھرنا جاری رہے گا۔ ایم کیوایم کے رہنما واسع جلیل نے کہا کہ این اے 250 سمیت پی ایس 112 اور پی ایس 113 میں بھی دوبارہ انتخابات کرائے جائیں، متحدہ کا مینڈیٹ تسلیم نہ کرنے والی جماعتیں تانگہ پارٹیاں ہیں۔ رابطہ کمیٹی کے رکن رضا ہارون کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم اپنے حق کےلئے جدوجہد جاری رکھے گی۔ علاوہ ازیں ایم کیو ایم نے حلقہ این اے 250 کے پورے حلقے میں دوبارہ انتخاب کرانے کیلئے الیکشن کمشن میں درخواست جمع کرا دی ہے۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوا ئے وقت کے مطابق مبینہ دھاندلی کیخلاف حلقہ این اے 102کے آزاد اُمیدوارچودھری شوکت علی بھٹی اور پی پی 105سے ڈاکٹر مظفر علی شیخ نے اپنے سینکڑوں ساتھیوں کے ہمراہ پریس کلب سے احتجاجی ریلی نکالی اور فوارہ چوک میں مظاہرہ کیا۔ریلی میں شریک مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اُٹھا رکھے تھے جن پر مبینہ دھاندلی اور جھوٹے مقدمات کیخلاف نعرے درج تھے۔ رحیم یار خان سے بیورو رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف، پیپلزپارٹی، جماعت اسلامی اور آزاد امیدواروں کی طرف سے ڈی سی او آفس کے باہر احتجاجی دھرنا دیا گیا۔ جس میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ شاہ جیونہ سے نامہ نگار کے مطابق این اے 87اور پی پی 81میں ہونے والی دھاندلی کے خلاف آزاد امیدوار برائے قومی اسمبلی مخدوم سید فیصل صالح حیات اور آزاد امیدوار برائے صوبائی اسمبلی سید محمد عباس شاہ کے حامیوں نے گذشتہ روز دریائے چناب پر شاہ جیونہ پل پر احتجاجی دھرنا دیا جس کے باعث ٹریفک جام رہی۔ احتجاجی مظاہرین نے نگران حکومت اور ن لیگ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ احتجاج کے دوران شاہ جیونہ پل اور جھنگ سرگودھا روڈ پر کئی گھنٹوں تک ٹریفک بند رہی۔