• news

جماعت اسلامی تحریک انصاف کا وزیراعلیٰ لانے پر رضامند‘ عمران نے پرویز خٹک کا نام فائنل کر دیا

لاہور+ پشاور (خصوصی نامہ نگار+ بی بی سی ڈاٹ کام+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان کے صوبہ خیبر پی کے میں حکومت سازی کے لئے پاکستان تحریکِ انصاف کے جماعتِ اسلامی سے معاملات طے پا گئے ہیں اور جماعت اسلامی تحریک انصاف کا وزیراعلیٰ لانے پر رضامند ہو گئی ہے جبکہ اجلاس میں فیصلے کے مطابق جماعت اسلامی کو 3وزارتیں دی جائینگی جبکہ آفتاب احمد خان شیرپاو¿ کی جماعت قومی وطن پارٹی نے بھی اس اتحاد کی اصولی حمایت کا فیصلہ کر لیا ہے جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن نے کہا ہے کہ خیبر پی کے میں تحریک انصاف کے ساتھ مل کر حکومت بنانے کا فیصلہ ہو چکا ہے جس کے تحت خیبر پی کے میں خزانہ، تعلیم اور زکٰوة کی وزارتیں جماعت اسلامی کے حصے میں آئیگی۔ تحریک انصاف اور ہم کراچی اور حیدر آباد میں دوبارہ پولنگ کیلئے مل کر کوشش کرینگے اور الگ الگ کی بجائے مل کر دھرنے دینے پر اتفاق بھی ہوا ہے۔ علاوہ ازیں جماعت اسلامی کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات اسرار اللہ ایڈووکیٹ نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کے رہنماو¿ں کا اجلاس منگل کو رات گئے تک جاری رہا جس میں فیصلہ ہوا ہے کہ وہ دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر صوبے میں حکومت قائم کریں گے اور انہیں 51 ارکان کے حمایت حاصل ہو گئی ہے۔ اسرار اللہ خان نے کہا کہ اجلاس میں پی ٹی آئی کی جانب سے پرویز خٹک اور اعظم سواتی جبکہ جماعت کی جانب سے پروفیسر ابراہیم اور سراج الحق شریک ہوئے۔ ادھر صوبے میں دوسری سب سے بڑی جماعت جمعیت علمائے اسلام کے کیمپ میں منگل کو پی ٹی آئی کے بغیر حکومت سازی کے اعلان کے بعد اب خاموشی پائی جاتی ہے۔ منگل کو خیبرپی کے میں جمعیت علمائے اسلام سے تعلق رکھنے والے سابق وزیراعلیٰ خیبر پی کے اکرم خان درانی نے کہا ہے کہ وہ دیگر تمام جماعتوں کے ساتھ مل کر ایک مضبوط حکومت قائم کریں گے جس میں تحریک انصاف شامل نہیں ہوگی۔ ادھر پیپلزپارٹی نے خیبر پی کے میں انتخابی نتائج مسترد کر دئیے اور دھاندلی کیخلاف تحریک چلانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ رہنما پیپلزپارٹی نگہت اورکزئی نے کہا ہے کہ خیبر پی کے میں انتخابی نتائج مسترد کرتے ہیں۔ نتائج کالعدم قرار دے کر صوبے میں دوبارہ انتخابات کرائے جائیں۔ اجلاس میں پیپلزپارٹی نے بھرپور احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔ اجلاس میں خیبر پی کے میں پارٹی کی تنظیم نو کی بھی بات کی گئی۔ دریں اثناءاے این پی نے خیبر پی کے میں اپوزیشن بنچوں پر بیٹھنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اے این پی کے ترجمان کے مطابق عوام نے جس پارٹی کو مینڈیٹ دیا ہے اسے موقع ملنا چاہئے۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے خیبرپی کے میں وزیراعلیٰ کیلئے پرویز خٹک کا نام فائنل کر دیا۔ تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے کہا ہے کہ عمران خان نے خیبر پی کے وزیراعلیٰ کیلئے پرویز خٹک کے نام کی منظوری مشاورت کے بعد دی۔ اسد قیصر اور عاطف خان بھی وزارت اعلیٰ کی دوڑ میں شامل تھے۔ ادھر خیبر پی کے میں آزاد ارکان نے پارلیمانی گروپ تشکیل دیدیا۔ یونائیٹڈ فرنٹ کے نام سے 8آزاد ارکان شامل ہیں۔ اسرار اللہ گنڈا پور کو گروپ سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔ اسرار اللہ گنڈا پور نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبر پی کے اسمبلی میں آزاد ارکان کے گروپ بنانے کا مقصد اتحاد کا مظاہر کرنا ہے۔ آزاد ارکان کا گروپ اسمبلی میں اپنا مﺅثر کردار ادا کرتا رہے گا۔ علاوہ ازیں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید منور حسن نے کہا ہے کہ خیبر پی کے میں پاکستان تحریک انصاف کا مینڈیٹ واضح ہے، اس کا احترام کیا جانا چاہئے۔ مولانا فضل الرحمن سمجھتے ہیں کہ ان کا مینڈیٹ چوری ہوا ہے تو الیکشن کمیشن سے لڑائی لڑیں، دہشت گردی کی جنگ عالمی سیٹیبلشمنٹ کا مسئلہ ہے ، اوباما کے پاکستان کے حق میں بیانات دراصل امریکہ کے حق میں ہیں، وہ بھارت سے مایوسی کے بعد اب پاکستانی کردار کے ذریعے اپنے اہداف چاہتا ہے۔ خیبر پی کے میں تحریک انصاف کے ساتھ ملکر حکومت بنانے پر اتفاق ہو چکا ہے‘ جماعت اسلامی‘ آفتاب شیر پاﺅ اور آزاد امیدواروں کو 3,3وزارتیں ملیں گی‘ امریکہ کو اپنی پالیسی پر نظرثانی کرنا ہو گی اور وہ یہ سمجھ لے کہ اس خطے کے عوام غلام نہیں ہیں اور نہ ہی پورے ملک کو سلالہ بنایا جا سکتا ہے‘ دھاندلی کے خلاف تحریک انصاف کے ساتھ ملکر احتجاجی دھرنے دینے پر اتفاق ہوا ہے‘ تحریک انصاف اور ہمارے نظریات ملتے ہیں‘ اس میں کوئی شک نہیں کہ عام انتخابات میں کئی مقامات پر دھاندلی ہوئی ہے اور الیکشن کمیشن کو اس کا نوٹس لینا چاہیے اور جہاں ضروری ہے وہاں پر دوبارہ گنتی اور الیکشن کروائے جائیں‘دہشتگردی کے خلاف جنگ سے نکلے بغیر مسائل کا حل ممکن نہیں ہے‘پیپلز پارٹی کی شکست کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے وہ دوسری بڑی پارٹی ہے‘ مسلم لیگ (ن) نے قوم کے ساتھ جو وعدے کئے ہیں ان کو پورا کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان ملکی معاملات میں گہری دلچسپی لے رہے ہیں۔ آن لائن کے مطابق جے یو آئی (ف)نے اکرم خان درانی کو خیبر پی کے اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر مقرر کر دیا۔

ای پیپر-دی نیشن