صدر نے فوجداری قانون کے تیسرے ترمیمی ایکٹ کو پاٹا تک توسیع کی منظوری دیدی
صدر نے فوجداری قانون کے تیسرے ترمیمی ایکٹ کو پاٹا تک توسیع کی منظوری دیدی
کراچی (آن لائن + اے پی پی) صدر آصف علی زرداری نے فوجداری قانون کے تےسرے ترمےمی اےکٹ 2011ءکو خےبرپی کے کے صوبائی زےر انتظام قبائلی علاقوں (پاٹا) تک توسےع کی منظوری دےدی ہے، جس کے تحت اب ان علاقوں مےں بھی کسی خاتون کو بدل صلح مےں دےنے ،ونی ےا سوارہ کرنے پر 3سے 7سال قےد اور پانچ لاکھ روپے جرمانہ ہوگا جبکہ خواتےن کو جائےداد سے محروم کرنے ،زبردستی شادی ےا قرآن سے شادی بھی ممنوع قرار دےدی گئی ہے،صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر نے بتاےا کہ صدر نے آئےن کے آرٹےکل247کی شق3کے تحت حاصل اختےارات استعمال کرتے ہوئے اس نوٹیفکےشن کی منظوری دی ہے جو وزےراعظم کی اےڈوائس پر بھےجا گےا تھا،جس کے تحت مذکورہ اےکٹ خےبرپی کے صوبے کے زےر انتظام علاقوں پر بھی لاگو ہوگےا ہے، اےوان صدر کو موصول سمری مےں کہا گےا تھا کہ خےبرپی کے کے گورنر نے فوجداری قانون کے تےسرے ترمےمی اےکٹ کی توسےع کے بارے مےں تجوےز کی منظوری دےدی ہے اور اسے پاٹا مےں بھی نافذ کےا جائے گا، وزارت قانون وانصاف نے اس سمری کا تفصےلی جائزہ لےنے کے بعد اسے وزےراعظم کو بھےجا، ےہ سمری وزارت قانون کو رےاستی اور سرحدی امور کی وزارت نے بھےجی تھی، ترجمان نے کہا کہ آئےن کے آرٹےکل247کے تحت پارلےمنٹ اور صوبائی اسمبلی کا کوئی اےکٹ پاٹا مےں اس وقت تک نافذ نہےں ہوسکتا جب تک صوبائی گورنر اس کی منظوری نہ دےں اور اس کے بعد صدر نے منظوری دےنا ہوتی ہے،سےفران ڈوےژن کی سمری کے مطابق پارلےمان نے فوجداری قانون کا تےسرا ترمےمی اےکٹ2011ءمنظور کےا ،جس کے تحت تعزےرات پاکستان1880ءکے سےکشن 310(A)سمےت ضابطہ فوجداری1898ءکے سےکشنز498(A,B,C)مےں ترمےم کی گئی تھی،سےکشن 310(A)کے مطابق کسی بھی خاتون کو رواےت کے مطابق تنازعے ےا فوجداری کارروائی روکنے کےلئے بدل صلح،ونی ےا سوارہ کے طور پر دےنے پر 7سال تک قےد کی سزا دی جاسکتی ہے،جو تےن سال سے کم نہےں ہوگی،سےکشنز498(A,B,C)کے تحت خواتےن کو وراثتی جائےداد سے محروم کرنے،زبردستی شادی ےا قرآن پاک سے شادی کی ممانعت کی گئی ہے۔
ترمیمی ایکٹ