پولیس ناکوں‘ چھاپوں میں مصروف‘ لاہور کراچی کے ٹارگٹ کلرز کی پناہ گاہ بن گیا
پولیس ناکوں‘ چھاپوں میں مصروف‘ لاہور کراچی کے ٹارگٹ کلرز کی پناہ گاہ بن گیا
لاہور (احسان شوکت سے) لاہور دہشت گردوں اور کراچی کے ٹارگٹ کلرز کے لئے محفوظ ”پناہ گاہ“ بن گیا ہے۔ لاہور پولیس کے ہائی الرٹ، کریک ڈاﺅن ناکوں، چھاپوں اور تلاشیوں کے باوجود مختلف علاقوں میں دہشت گردوں و کراچی کے ٹارگٹ کلرز کے ٹھکانوں سے پولیس کارکردگی کے دعووں کی قلعی کھلنے کے ساتھ کئی سوالات و خدشات نے بھی جنم لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پولیس دہشت گردوں پر قابو پانے کے لئے لاہور میں سکیورٹی ریڈ الرٹ کے علاوہ آئے روز مشکوک افراد کے خلاف کریک ڈاﺅن، مختلف علاقوں میں چھاپوں کی ڈیوٹی سرانجام دے رہی ہے مگر تشویشناک امر یہ ہے کہ پولیس کے دہشت گردی پر قابو پانے کی آڑ میں ان ”اعلیٰ انتظامات“ کے باوجود کراچی کے ٹارگٹ کلرز قتل و غارت کے بعد لاہور کو بھی اپنی محفوظ پناہ گاہ تصور کرتے ہیں اور لاہور کے مختلف علاقوں میں ان کے ٹھکانوں کی پولیس کو بھنک بھی نہ پڑ سکی۔ ٹارگٹ کلرز کے ٹھکانوں کا انکشاف لاہور پولیس کو اس وقت ہوا جب کراچی سی آئی ڈی پولیس نے اس کی نشاندہی کی۔ اناڑی پولیس کے باعث لاہور پولیس ٹیم نے جب سی آئی ڈی کراچی کی ٹیم کے ساتھ ٹارگٹ کلرز کو پکڑنے کے لئے ستوکتلہ میں چھاپہ مارا تو ٹارگٹ کلرز کی فائرنگ سے ستوکتلہ پولیس کے 2اہلکار ہلاک اور 2زخمی ہوئے۔ پولیس نے بعدازاں ہلوکی کاہنہ میں مقابلے میں تین ٹارگٹ کلرز آصف بلوچ، عالمگیر اور عباس کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ پولیس نے ان ٹارگٹ کلرز کی ساتھی خاتون کو گرفتار کر لیا اور اس کی نشاندہی پر شہر کے مختلف علاقوں میں ان کے ٹھکانوں پر چھاپے مارکر مزید پانچ ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر تفتیش کے لئے منتقل کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایک ٹارگٹ کلر بدنام زمانہ شوٹر احسان عرف منا نے سو سے زائد افراد کو موت کے گھاٹ اتارنے کا انکشاف کیا ہے۔ سی سی پی او لاہور خالق داد لک نے نوائے وقت سے گفتگو میں کہا ہے کہ لاہور ہرگز دہشت گردوں اور ٹارگٹ کلرز کے لئے محفوظ ٹھکانہ نہیں ہے۔ لاہور پولیس کے کریک ڈاﺅن کی وجہ سے ہی دہشت گرد مشکوک افراد پکڑے جاتے ہیں۔
لاہور/ پناہ گاہ