پنجاب اسمبلی: آزاد ارکان کو ساتھ ملانے کیلئے مسلم لیگ (ن)، (ق) لیگ اور تحریک انصاف میں دوڑ
پنجاب اسمبلی: آزاد ارکان کو ساتھ ملانے کیلئے مسلم لیگ (ن)، (ق) لیگ اور تحریک انصاف میں دوڑ
لاہور (خصوصی رپورٹر) پنجاب اسمبلی کے لئے منتخب ہونے والے 41آزاد ارکان اسمبلی کو اپنی پارٹی میں شامل کرنے کیلئے مسلم لیگ (ن)، (ق) لیگ اور تحریک انصاف میں دوڑ شروع ہو گئی ہے۔ الیکشن کمشن کی طرف سے پنجاب اسمبلی کی 297 جنرل نشستوں میں سے 291 نشستوں کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے جن میں سے مسلم لیگ (ن) نے 213 نشستیں جیت کر دو تہائی اکثریت حاصل کر لی ہے تاہم آزاد حیثیت میں منتخب ہونے والے آزاد ممبران کو بھی مسلم لیگ (ن) میں شامل کیا جا رہا ہے۔ پنجاب اسمبلی کے منتخب ارکان کا الیکشن کمشن کے نوٹیفکیشن جاری کئے جانے کے 3دن میں آزاد ممبران نے کسی نہ کسی سیاسی جماعت میں شامل ہونا ہے، بصورت دیگر وہ پانچ سال تک آزاد ممبر ہی رہیں گے اور کسی جماعت میں شامل نہیں ہو سکیں گے۔ سو (ق) لیگ نے اپنے پرانے ساتھیوں کو جو آزاد حیثیت سے منتخب ہوئے ہیں (ق) لیگ میں شامل کروا کر پنجاب اسمبلی میں اپنی عددی تعداد بڑھانے کی کوششیں شروع کر رکھی ہیں۔ (ق) لیگ کے 7 ارکان، پیپلز پارٹی کے 6 ارکان جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے 19 ممبران منتخب ہوئے ہیں۔ (ق) لیگ نے چودھری مونس الٰہی کو پارلیمانی لیڈر بنانے کا فیصلہ کیا تو بہت ممکن ہے کہ آزاد امیدواروں کو وہ اتنی بڑی تعداد میں (ق) لیگ میں شامل کروانے میں کامیاب ہوجائیں جس سے ان کی جماعت کی عددی حیثیت پاکستان تحریک انصاف سے بڑھ جائے۔ اس صورت میں چودھری مونس الٰہی قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی منتخب ہو سکتے ہیں۔
آزاد ارکان