• news

ا نتخابی ضابطہ اخلاق کی سنگین خلاف ورزیاں ہوئیں : فردوس عاشق

اسلام آباد (آن لائن) سابق وفاقی وزیر و پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے الزام عائد کیا ہے کہ حلقہ این اے111 سیالکوٹ ٹو میں ا نتخابات سے قبل اور اس کے دوران ضابطہ اخلاق کی سنگین خلاف ورزیاں کی گئیں، دھاندلی کے لاتعداد واقعات کے باوجود الیکشن کمشن خاموش ہے ، انتخابات کے دوران پولنگ سٹاف نے جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی عملی حمایت کی ہے،ملی بھگت سے ہزاروں جعلی ووٹ ڈالے گئے، شکایات ،ثبوت اور ویڈیوز الیکشن کمشن کو فراہم کر کے اپنا فرض ادا کریں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔ انہوں نے کہا کہ این اے111 میں مسلم لیگ ن کے امید وار کے ساتھ خاندانی اور ذاتی تعلقات میں شہرت رکھنے والے عبد الحمید قاسم کی بطور اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسر تعیناتی کی گئی جس میں مخصوص برادری کے سرکاری ملازمین کو ذاتی تعلقات کی بنیاد پر بطور پولنگ سٹاف تعینات کیا گیا۔جن کی غیر جانبداری پر واضح شکوک تھے اور بعض پولنگ سٹیشنز پر اسی علاقے کا پولنگ سٹاف تعینات کر دیا گیا۔ہماری طرف سے اس اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسر اور دیگر پولنگ سٹاف کی تعیناتی کو چیلنج کیا گیا مگر کوئی داد رسی نہیں ہوئی اور نہ کوئی کارروائی عمل میں لائی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ سیالکوٹ مسلسل مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کی حمایت کے لئے سرگرم رہی اور ای ڈی او ایجوکیشن، ای ڈی او ہیلتھ، ڈائریکٹر کالجز اور پنجاب حکومت کے دیگر محکموں کے ضلعی سربراہان اپنے ملازمین کو ٹیلی فون کر کے مسلم لیگ ن کی حمایت کی ہدایات جاری کرتے رہے ہیں جس پر پیپلز پارٹی کے تمام امیدواروں نے ڈی سی او سیالکوٹ سے میٹنگ کر کے باقاعدہ احتجاج ریکارڈ کرایا ۔انہوں نے کہا کہ الیکشن میں پولنگ سٹاف نے جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے جن پولنگ سٹیشنز پر پی پی پی کی اکثریت تھی وہاں پولنگ کے عمل کو سست رکھا گیا اور ووٹرز کو لمبی قطاروں میں دھوپ میں کھڑا رکھا گیا،جن پولنگ اسٹیشنز پر مسلم لیگ ن کی اکثریت تھی ، وہاں پولنگ کا عمل انتہائی تیز رہا ۔ اس بات کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں کہ تین دن میں نتائج الیکشن کمشن کے پاس کیوں نہیں پہنچ سکے۔

ای پیپر-دی نیشن