• news

کراچی: تحریک انصاف کی رہنما زہرہ شاہد قتل‘ الطاف کو ذمہ دار سمجھتے ہیں: عمران‘ این اے 250 کے 43 پولنگ اسٹیشنوں پر آج ووٹنگ ہو گی‘ پیپلز پارٹی‘ مجلس المسلمین کا بھی بائیکاٹ

کراچی (سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) کراچی کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں تحریک انصاف سندھ کی نائب صدر سمیت 7 افراد ہلاک 15 شدید زخمی ہو گئے۔ موٹر سائیکل سواروں نے ایک دکان پر دستی بم سے حملہ کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق لیاری کے علاقے منگو آباد، کلری شاہ اور عبدالطیف بھٹائی روڈ گینگ وار کے متحارب گروہوں کے درمیان شدید فائرنگ کے باعث میدان جنگ بنے رہے۔ اس دوران پولیس اور رینجرز کے اہلکار غائب ہو گئے۔ فائرنگ کے نتیجہ میں 3 افراد ہلاک اور 8 شدید زخمی ہو گئے جبکہ لیاری کی ہی تاج کالونی میں فائرنگ سے 12 سالہ لڑکی دم توڑ گئی۔ دریں اثناءڈیفنس فیز 4 میں گھر کے باہر موٹر سائیکل سوار نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے تحریک انصاف سندھ کی سینئر نائب صدر زہرہ شاہد حسین کو قتل کر دیا اور فرار ہوگئے۔ زہرہ ڈرائیور کے ساتھ گاڑی میں جیسے ہی گھر پہنچیں تو انہیں نشانہ بنایا گیا۔ انہیں 3 گولیاں لگیں۔ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے زہرہ شاہد کے قتل کی مذمت کی ہے۔ عمران خان نے اپنے ردعمل میں کہا کہ الطاف حسین کئی روز سے ہمارے کارکنوں اور رہنماﺅں کو کھلے عام دھمکیاں دے رہے تھے۔ ہم زہرہ شاہد حسین کے قتل کا ذمہ دار براہ راست الطاف حسین کو سمجھتے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ ا نہیں زہرہ آپا کے قتل سے شدید صدمہ پہنچا۔ تحریک انصاف کی سیکرٹری اطلاعات شیریں مزاری نے کہا ہے کہ کراچی میں تحریک انصاف کے رہنماﺅں اور کارکنوں کی جانوں کو خطرہ ہے۔ ایس ایس پی آفتاب کے مطابق یہ واقعہ سٹریٹ کرائمز کا لگتا ہے۔ پولیس نے ابتدائی طور پر مقتولہ زہرہ کے ڈرائیور اور بیٹی سے تفتیش کی ہے، مزید تحقیقات جاری ہیں۔ ادھر نبی بخش کالونی میں موٹر سائیکل سوار دو افراد ایک دکان پر دستی بم پھینک کر فرار ہو گئے۔ بم پھٹنے سے دکان کو نقصان پہنچا تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ دکانداروں کا کہنا تھا کہ بھتہ خوروں نے پیسے نہ دینے پر بم پھینکا۔ ادھر گوٹھ ابراہیم حیدری میں تھانے کے سامنے نامعلوم افراد چلتی گاڑی سے نعش پھینک کر فرار ہو گئے، نوجوان کی شناخت نہ ہو سکی۔ اورنگزیب ٹاﺅن میں نامعلوم افراد نے ہوٹل پر فائرنگ کر کے اقبال اور صنوبر کو شدید زخمی کر دیا۔ پولیس کے مطابق دونوں مسلم لیگ (ن) کے کارکن ہیں۔ لانڈھی میں گولی لگنے سے 45 سا لہ فرید شدید زخمی ہو گیا۔ کورنگی کوارٹر کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا۔ دریں اثناءمتحدہ قومی موومنٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ لیاری کے علاقے ماڑی پور میں فائرنگ سے بچی سمیت ایم کیو ایم کے دو ہمدرد جاں بحق ہوئے۔ ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ سوچی سمجھی سازش کے تحت کراچی کے حالات خراب کئے جا رہے ہیں۔ دریں اثناءڈی آئی جی کراچی نے تحریک انصاف کی رہنما زہرہ شاہد حسین کے قتل کے حوالے سے کہا ہے کہ پولیس ٹارگٹ کلنگ اور سٹریٹ کرائمز دونوں پہلوﺅں پر اس واقعہ کی تفتیش کر رہی ہے۔ ادھر ڈیفنس میں فائرنگ کے دیگر واقعات میں 4 افراد شدید زخمی ہو گئے۔ واضح رہے کہ زہرہ شاہد حسین سابق پاکستانی سفیر شاہد حسین کی بیوہ تھیں، وہ کراچی یونیورسٹی میں شعبہ بین الاقوامی تعلقات کی استاد بھی رہیں۔ انکی موت سر میں گولی لگنے سے ہوئی۔ پولیس کے مطابق موٹر سائیکل سواروں نے زہرہ شاہد سے پرس بھی چھیننے کی کوشش کی۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد نواز شریف، شہباز شریف، اے این پی کے سربراہ اسفندیار ولی، سنیٹر شاہی سید، جماعت اسلامی کے امیر منور حسن، فرید پراچہ، لیاقت بلوچ نے زہرہ شاہد حسین کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔ 
کراچی (وقائع نگار+نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں ) کراچی کے حلقہ این اے 250 کے 43 پولنگ سٹیشنوں پر پولنگ (آج) اتوار کو دوبارہ ہوگی۔ پولنگ سٹیشنوں پر فوج تعینات اور سکیورٹی حکمت عملی کو حتمی شکل دیدی گئی۔ ذرائع کے مطابق پولنگ سٹیشنوں پر پولنگ کو شفاف بنانے کے حوالے سے سکیورٹی حکمت عملی کے مطابق 3500 اہلکار مجموعی طور پر ڈیوٹی سرانجام دیںگے۔ آن لائن کے مطابق ہر پولنگ سٹیشن پر پولیس کے 22‘ رینجرز کے 8 سے 10 اور فوج کے 6 سے 8 جوان تعینات ہوں گے۔ اس کے علاوہ آرمی اور رینجرز کی کوئیک رسپانس فورس بھی تعینات ہوگی جو کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار ہوگی۔ دوسری طرف ایم کیو ایم نے اپنا مطالبہ مسترد کئے جانے کیخلاف انتخابات کا بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے جبکہ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت المسلمین نے این اے 250 کے 43 پولنگ سٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔ علامہ امین شہیدی کا کہنا ہے مخصوص اور محدود سوچ رکھنے والے گروپوں کو انتخابات میں کامیاب کرایا گیا۔ مجلس وحدت المسلمین کے امیدواروں کو دھاندلی سے ہرایا گیا اور زدوکوب بھی کیا گیا۔ الیکشن کمشن کے تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے اور دھاندلی کے عالمی ریکارڈ بنائے گئے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں تمام پولنگ سٹیشنز پر انتخابات کرائے جائیں۔ آئی این پی کے مطابق ایک لاکھ 75 ہزار بیلٹ پیپرز اوردیگر سامان پولنگ سٹیشنز پر پہنچا دیا گیا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد کیلئے فوج تعینات کردی گئی، الیکشن کمشن نے پولنگ کیلئے بیلٹ پیپرز کا رنگ بدل دیا، قومی اسمبلی کیلئے سفید اور صوبائی اسمبلی کیلئے سبز بیلٹ پیپرز چھاپے گئے۔ این اے 250 سے متحدہ کی خوش بخت شجاعت بھی امیدوار تھیں تاہم ایم کیو ایم نے پولنگ کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا۔ مقابلہ پیپلزپارٹی کے امیدوار راشد ربانی اور تحریک انصاف کے امیدوار ڈاکٹر عارف علوی کے درمیان ہو گا۔ این این آئی کے مطابق فوجی دستوں نے پولنگ سٹیشنز کے اطراف پوزیشنیں سنبھال لی ہیں اور حساس مقامات پر گشت شروع کردیا ہے۔ وقت نیوز کے مطابق پیپلز پارٹی نے این اے 250 کراچی کے 43 پولنگ سٹیشنز پر ہونیوالی دوبارہ پولنگ کا بائیکاٹ کیا ہے۔ این اے 250 سے پیپلز پارٹی کے امیدوار راشد ربانی تھے پی ایس 112 اور 113 پر بھی پیپلز پارٹی الیکشن میں حصہ نہیں لیگی۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے ایم کیو ایم سے اظہار یکجہتی کیلئے بائیکاٹ کیا ہے۔ پیپلزپارٹی کے رہنما نجمی عالمی نے پریس کانفرنس میں الیکشن بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا الیکشن کمشن کو قوم سے معافی مانگنی چاہئے۔ الیکشن کمشن ہمیں سننے کو تیار ہی نہیں۔ الیکشن کمشن نے ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کو بلایا، پیپلزپارٹی کو نہیں۔ انہوں نے کہاپیپلزپارٹی پورے حلقے میں دوبارہ الیکشن چاہتی تھی۔ انہوں نے کہا ہم نے 2008ءمیں 44ہزار ووٹ لئے تھے حلقہ میں ہمارا بڑا ووٹ بنک ہے لیکن ہمارا مطالبہ وہی ہے پورے حلقے میں دوبارہ پولنگ کرائی جائے۔ آزاد امیدوار جاوید جتھاری نے بھی این اے 250میں الیکشن کا بائیکاٹ کردیا۔

ای پیپر-دی نیشن