• news

قوم نے مشرف اور زرداری کے ہاتھوں 13 برس زخم کھائے‘ ہم مداوا کرینگے: شہباز شریف

لاہور (خصوصی رپورٹر) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خادم پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ قوم نے ڈکٹیٹر پرویز مشرف اور صدر زرداری کے ہاتھوں 13 برس تک زخم کھائے ہیں، مسلم لیگ (ن) کی حکومت ان زخموں کا مداوا کرنے کی ہر ممکن کوشش کریگی۔ رائے ونڈ اور ماڈل ٹاﺅن میں مسلم لیگ (ن) کے نومنتخب ارکان اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد پر مشتمل وفود سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گذشتہ حکومت کے دوران پی آئی اے، ریلوے، سٹیل ملز اور دوسرے قومی اداروں کو جس بے دردی سے لوٹا گیا اس کے تصور سے روح کانپ اٹھتی ہے۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ان اداروں کو اپنے پاﺅں پرکھڑا کر کے منافع بخش اداروں میں تبدیل کریں گے جس کے لئے جامع اور موثر انتظامی اقدامات پر مبنی تجاویز کو حتمی شکل دے دی ہے۔ مسلم لیگ (ن) نے انتخاب جیتنے کے بعد ایک لمحہ بھی ضائع نہیں کیا، ہماری مختلف کمیٹیاں ملک کو بحران سے نکالنے کے لئے شب و روز غور میں مصروف ہیں۔ عوام نے نام نہاد تبدیلی کے نعروں کو مسترد کر کے تبدیلی کے حقیقی عمل کے حق میں ووٹ دیا ہے۔ قوم کو ایک ”میڈان پاکستان“ لیڈر کی ضرورت تھی جو اسے مل گیا ہے۔ میاں محمد نواز شریف ایک پاکستانی کے دماغ سے سوچتے ہیں اور عمل کرتے ہیں۔ اس دور میں اگر ملک کے خزانے پر اتنے بڑے بڑے ڈاکے نہ مارے جاتے اور یہ فنڈز صوبوں کو دے دی جاتیں تو ہم اس سرمائے سے ہر ضلع میں دانش سکول کھول دیتے، راولپنڈی ، فیصل آباد اور ملتان میں میٹرو بس چلا دیتے، پنجاب کے ہر ہونہار طالبعلم کے ہاتھ میں لیپ ٹاپ ہوتا اور ہر ضلع میں آشیانہ سکیم قائم ہو چکی ہوتی۔ انہوں نے کراچی میں ڈینگی کے مرض کی موجودگی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کی نگران حکومت کو سندھ کے عوام کی مدد کرنی چاہئے اور پنجاب سے ان ماہرین کو کراچی بھیجنا چاہئے جنہوں نے پچھلی حکومت کے دوران ڈینگی کے مرض سے نمٹنے کا تجربہ حاصل کیا تھا۔ دریں اثناءجنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے مسلم لیگی عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے محمد شہباز شریف نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے عوام نے ان انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کی کارکردگی اور مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف کی قیادت کو ووٹ دیا ہے۔ جنوبی پنجاب کے نام پر بڑے بڑے عہدوں پر پہنچنے والوں نے وہاں کے عوام سے بے وفائی کی جبکہ مسلم لیگ (ن) نے ان علاقوں میں ترقی اور کارکردگی کی قابل تحسین مثالیں قائم کیں۔ انشاءاللہ ہم حکومت بنانے کے بعد جنوبی پنجاب کے اضلاع میں ترقی کے عمل کو مزید تیز کریں گے۔ دریں اثناءشہباز شریف نے سابق وزیراعظم میر ظفر اللہ خان جمالی سے ٹیلی فون پر رابطہ کر کے انہیں مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کی دعوت دے دی، مسلم لیگ (ف) کے صدر پیر صاحب پگاڑا سے میر ظفر اللہ جمالی کی کراچی میں اہم ملاقات۔ دریں اثناءٹھٹھہ کے معروف شیرازی خاندان نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا اعلان کر دیا ہے۔ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 238 سے کامیاب آزاد ایم این اے سید ایاز علی شاہ شیرازی، سندھ اسمبلی کے آزاد ارکان اسمبلی پی ایس 84 سے سید اعجاز علی شاہ شیرازی، پی ایس 88 سے سید امیر حیدر شاہ اور پی ایس 86 سے سید شاہ حسین شاہ شیرازی نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے 180 ایچ ماڈل ٹا¶ن میں ملاقات کی اور مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا اعلان کیا۔ اس موقع پر سابق وزیر اعلیٰ سندھ لیاقت جتوئی، سینیٹر چودھری جعفر اقبال بھی موجود تھے۔ شیرازی برادران نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم غیر مشروط طور پر مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا اعلان کر رہے ہیں کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ ملک کو بجلی کی لوڈ شیڈنگ، مہنگائی، بیروزگاری اور دیگر مسائل سے صرف مسلم لیگ (ن) کی قیادت ہی نجات دلا سکتی ہے، یقیناً جب نوازشریف وزیراعظم کا حلف اٹھائیں گے تو ملک میں بحرانوں کے خاتمے کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔ سندھ میں پیپلز پارٹی نے انتظامیہ کے ساتھ مل کر بدترین دھاندلی کی لیکن اس کے باوجود وہ ہمیں شکست نہیں دے سکے، الیکشن کمشن دھاندلی کا نوٹس لے۔ اس موقع پر موجود لیاقت جتوئی نے سندھ میں دھاندلی نہیں بلکہ دھاندلا ہوا ہے ایک طرف پیپلز پارٹی کے لوگوں کی فائرنگ سے ہمارے تین افراد قتل ہوئے اور دوسری طرف ان کا مقدمہ بھی خلاف ہی درج کیا گیا ہے۔ ہم سندھ کے انتخابی نتائج کو تسلیم نہیں کرتے، الیکشن میں ہونے والی دھاندلی کے ثبوت لے کر الیکشن کمشن جا رہے ہیں اور ہمارا مطالبہ ہے کہ پورے سندھ میں دوبارہ فوج کی نگرانی میں انتخابات کرائے جائیں۔ پیپلز پارٹی کا پانچ سالہ دور کرپشن اور لوٹ مار کا دور رہا ہے جس میں سندھ میں بھی نہ صرف نوکریاں فروخت کی گئیں بلکہ بے گناہ لوگوں کا قتل عام اور ٹارگٹ کلنگ بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ اگر آصف زرداری پانچ ارب کے لاہور والے بلاول ہا¶س میں موجود ہوتے تو پنجاب میں بھی دھاندلی ہوتی سندھ میں دھاندلی اس وجہ سے ہوئی کیونکہ وہاں انتظامیہ پیپلز پارٹی کی تھی اور کسی نے ہماری کوئی بات نہیں سنی۔ رانا مشہود احمد خان کا کہنا تھا کہ شیرازی برادران نے غیر مشروط طور پر (ن) لیگ میں شمولیت اختیار کی ہے، ہم سندھ کے رہنما¶ں کے ساتھ مل کر وہاں کے عوام کو مشکلات سے نجات دلائیں گے۔ لیاقت جتوئی نے کہا کہ دھاندلی کے شواہد لے کر الیکشن کمشن جا رہے ہیں، دس جماعتی اتحاد نے سندھ میں 22 مئی کو ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ محمد شہباز شریف آج کوئٹہ جائیں گے جہاں وہ بلوچستان کے رہنماﺅں سے ملاقات کریں گے۔ وہ دوسری جماعتوں سے بلوچستان حکومت اور بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے مذاکرات کریں گے۔ نجی ٹی وی کے مطابق چار ارکان صوبائی اسمبلی نے شہباز شریف سے ملاقات میں مسلم لیگ (ن) میں شمولیت کا اعلان کیا۔ مسلم لیگ (ن) میں شامل ہونے والوں میں شعیب شاہ، عامر ایم خان، علمدار شاہ اور خرم سیال شامل ہیں۔ 

ای پیپر-دی نیشن