فیروزوالا: پولیس تشدد سے نوجوان کی ہلاکت، سی آئی اے انچارج کیخلاف قتل کا مقدمہ درج
فیروزوالا + فیصل آباد (نامہ نگار + نمائندہ خصوصی) سی آئی اے فیروزوالا پولیس تشدد سے نوجوان وارث علی کی ہلاکت کے سلسلے میں سی آئی اے انچارج ملک طلعت محمود سمیت دیگر اہلکاروں کے خلاف فیروزوالا پولیس نے قتل کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا ہے۔ مقتول کے ورثا نے فیصل آباد روڈ پر نعش سڑک پر رکھ کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ بتایا گیا ہے کہ پولیس نے نشاط کالونی فیصل آباد سے نوجوان وارث علی کو ڈکیتی کے الزام میں پکڑا اور فیروزوالا سی آئی ا ے سٹاف لے آئے اور اسے تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس دوران وہ دم توڑ گیا۔ پولیس نے مقتول کے بھائی محمد عاشق کی رپورٹ پر سب انسپکٹر ملک طعت محمود اور دیگر اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ پولیس اہلکار روپوش ہو گئے۔ ادھر ڈی پی او شیخوپورہ نے سب انسپکٹر طلعت محمود سمیت دیگر اہلکاروں کو معطل کرنے کے احکامات جاری کر دئیے ہیں۔ وارث علی کے ورثا اور اہل علاقہ نے سرگودھا روڈ بلاک کر کے احتجاج کیا۔ مظاہرین پولیس کی دوڑیں لگوا دیں، اےک کانسٹےبل پر تشدد بھی کےا اور شدید غصہ میں پولیس پر پتھراﺅ کیا۔ احتجاج کے دوران سرگودھا روڈ دو گھنٹے تک بلاک ری جس سے شہریوں کو آمدورفت میں شدید مشکلات پیش آئیں تاہم پولےس کے اعلیٰ افسران کی ےقےن دہانی پر مظاہرین نے احتجاج ختم کر دیا۔ سٹی پولیس آفیسر کے ترجمان کے مطابق سرگودھا روڈ تھانہ ملت ٹاﺅن کی حدود میں وارث نامی شخص کے ورثا نے احتجاج کیا جن کا کہنا تھا کہ مورخہ 17.05.13 کو شیخو پورہ پولیس محمد وارث ولد عمر دین موچی سکنہ چک نمبر 7ج۔ب کو اٹھا کر لے گئی جس کی نعش بعد میں کھیتوں سے ملی۔ ایس پی مدینہ ٹاﺅن طارق محمود نے مظاہرین سے مذاکرات کئے اور انہیں یقین دلایا کہ وقوعہ ہذا میں انصاف کے تقاضوں کو پورا کیا جائے گا جس کے بعد مظاہرین پر امن طور پر منتشر ہو گئے۔