پنجاب کے 36اضلاع میں 9لاکھ سے زائد مقدمات زیرالتوائ،لاہور سرفہرست
لاہور (ایف ایچ شہزاد سے) ججز کی کم تعداد، جھوٹے مقدمات میں کم سزائیں، فریقین کے تاخیری حربوں اور لوڈشیڈنگ کے باعث ضلعی عدالتوں میں زیرالتواءمقدمات کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اگرچہ لاہور ہائیکورٹ کے احکامات پر2008ءسے پہلے کے زیرالتواءمقدمات تقریباً نمٹائے جا چکے ہیں پھر بھی پنجاب کے 36اضلاع کی ماتحت عدالتوں میں 30 اپریل2013ءتک زیر التواءمقدمات کی مجموعی تعداد9,30,560 ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کو بھجوائی گئی رپورٹ کے مطابق لاہور پنجاب کا واحد ضلع ہے جہاں زیرالتواءمقدمات کی تعداد ایک لاکھ سے زیادہ یعنی 1,39,943ہے۔ ضلع فیصل آباد72,680مقدمات کے ساتھ دوسرے جبکہ ضلع ملتان48,475زیر التواءمقدمات کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ ٹاپ ٹین اضلاع میں گوجرانوالہ45,199 مقدمات کے ساتھ چوتھے، ضلع راولپنڈی 43,515 مقدمات کے ساتھ پانچویں، ضلع بہاولپور36,062 مقدمات کے ساتھ چھٹے، ضلع رحیم یار خان 35,566 مقدمات کے ساتھ ساتویں، ضلع شیخوپورہ 31,885 مقدمات کے ساتھ آٹھویں، ضلع سر گودھا30,321 مقدمات کے ساتھ نویں اور ضلع وہاڑی 29,999زیر التواءمقدمات کے ساتھ دسویں نمبر پر ہے۔ ضلع حافظ آباد میں سب سے کم زیر التواءمقدمات ہیں جن کی تعداد4,818 ہے۔ ماہرین، بار کے نمائندوں اور عدالتی ذرائع کا کہنا ہے کہ زیر التواءاور نئے مقدمات کی علیحدہ سماعت کےلئے عدالتیں مخصوص کرنے کے علاوہ جھوٹے مقدمے دائر کرنے والوں کےلئے بھاری سزا اور جرمانے کا نیا قانون بنانا نا گزیر ہے۔ ججوں کی تعداد بڑھائی جانی چاہئے۔ لاہور بار کے سابق صدر چودھری ذوالفقار علی اور سینئر وکیل رانا ندیم صابر کا کہنا ہے کہ زیر التواءمقدمات کےلئے عدالتیں مخصوص کر دی جائیں۔