این اے 250 کراچی : تحریک انصاف کے عارف علوی کامیاب‘ 2 صوبائی امیدوار بھی آگے‘ لاٹھی گولی کی سیاست سے خوفزدہ نہیں ہونگے : عمران
این اے 250 کراچی : تحریک انصاف کے عارف علوی کامیاب‘ 2 صوبائی امیدوار بھی آگے‘ لاٹھی گولی کی سیاست سے خوفزدہ نہیں ہونگے : عمران
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) کراچی کے حلقہ این اے 250 کا مکمل رزلٹ آ گیا ہے جس کے مطابق پی ٹی آئی کے عارف علوی 180 پولنگ سٹیشنز پر مجموعی طور پر 77 ہزار سے زائد ووٹ لے کر کامیاب ہو گئے ہیں۔ ایم کیوایم کی خوش بخت شجاعت نے 30 ہزار سے زائد ووٹ لئے جبکہ جماعت اسلامی کے نعمت اللہ خان نے 446 ووٹ حاصل کئے۔ پی ایس 112 سے پی ٹی آئی کے خرم شیر زمان 2581 ووٹ لے کر آگے ہیں۔ اے این پی کے خالد اقبال 177 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر ہیں ۔ پی ایس 113 سے پی ٹی آئی کے ثمر علی خان 9759 ووٹ لیکر آگے ہیں جبکہ مسلم لیگ (ن) کے سلیم ضیاء2872 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر ہیں۔ واضح رہے کہ ثمر خان اداکارہ عتیقہ اوڈھو کے شوہر ہیں۔ 11 مئی کو ہونے والے انتخابات کے نتائج کو الیکشن کمشن نے سیل کردیا تھا جو آج جاری ہونے کا امکان ہے اس کے بعد ہی غیر سرکاری نتائج معلوم ہوسکیں گے۔ این این آئی کے مطابق کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقہ 250 اور سندھ اسمبلی کے حلقوں پی ایس 112 اور 113 کے 43 پولنگ سٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کا عمل پرامن ماحول میں شام 5 بجے مکمل ہوگیا۔ متحدہ قومی موومنٹ، پاکستان پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی اور مجلس وحدت مسلمین نے مذکورہ حلقوں میں دوبارہ پولنگ کے عمل کا بائیکاٹ کردیا تھا جس کی وجہ سے مذکورہ حلقوں میں روایتی گہما گہمی دیکھنے میں نہیں آئی۔ مجموعی طور پر 55 فیصد پولنگ سٹیشنز پر ووٹنگ کا تناسب 25 فیصد سے بھی کم جبکہ 45 پولنگ سٹیشنز پر ووٹنگ کا تناسب 30 سے 35 فیصد کے درمیان دیکھنے میں آیا۔ ڈیفنس اور کلفٹن کے علاقوں میں ووٹرز خصوصاً نوجوان لڑکے اور لڑکیوں نے بڑی تعداد میں ووٹ کاسٹ کئے۔ ووٹرز کی اکثریت کا تعلق پاکستان تحریک انصاف سے تھا۔ پولنگ سٹیشنوں کے باہر صرف پاکستان تحریک انصاف کے انتخابی کیمپ نظر آئے جہاں ووٹرز آکر ووٹرز لسٹوں میں اپنا نمبر اور پولنگ بوتھ کے حوالے سے معلومات حاصل کر رہے تھے۔ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 250 اور صوبائی اسمبلی کے حلقوں پی ایس 112 اور 113 میں 43 پولنگ اسٹیشنوں میں پولنگ صبح 8 بجے سے شام پانچ بجے تک بغیر کسی وقفے کے پرامن طور پر جاری رہی۔ پولنگ بوتھ اور پولنگ اسٹیشنوں کے اندر اور باہر رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی، کمشنر کراچی نے، رینجرز اور پولیس کے اعلیٰ حکام کا پولنگ اسٹیشنوں کا دورہ کیا اور سیکورٹی کے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 250 کے 43 پولنگ اسٹیشنوں میں ہونے والے انتخابات میں پولنگ کا جائزہ لینے کیلئے یورپی یونین اور مختلف پاکستانی این جی اوز کے نمائندوں نے پولنگ اسٹیشنوں کا دورہ کیا۔ جہاں انہوں نے سیکورٹی کے انتظامات اور پولنگ کے انتظامات کا جائزہ لیا اور اپنے اطمینان کا اظہار کیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے سینئر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ حکومت صوبہ سندھ میں شفاف انتخابات کرانے میں ناکام رہی ہے۔کراچی میں تبدیلی کی لہر پڑ چکی ہے، کراچی والوں نے نئے پاکستان کی بنیاد ڈال دی ہے، کراچی پر قابض لوگوں کو تبدیلی ہضم نہیں ہو رہی ہے، اہل کراچی نے دھونس دھمکی کی سیاست کو مستردکر دیا۔ یہ باتیں انہوں نے این اے 250کے مختلف پولنگ سٹیشنوں کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہیں۔ شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ شہریوں کو مبارکباد دیتاہوں جوکل کے واقعہ کے بعد گھروں سے باہر نکلے، لوگ سمجھتے ہیں کہ ا±ن کامینڈیٹ چوری کیاگیاہے۔ ایم کیوایم جب نوٹس دے گی تو جواب دیاجائے گا، دھاندلیوں کی وجہ سے ہی اتنی گرماگرمی ہے ، پی ٹی آئی بھرپور اپوزیشن کا کردار اداکرے گی۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تحریک انصاف ایک نیا پاکستان بناکر دے گی۔ پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماءاور این اے 250کے امیدوار ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ اگر 11مئی کو تمام پولنگ سٹیشنوں پر آرمی موجود ہوتی تو شہر کراچی میں مینڈیٹ کے دعوے داروں کے مینڈیٹ کا پول کھل جاتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی ایچ اے فیز 4 میں پولنگ سٹیشن کے دورے کے موقع پر کیا۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ سیکورٹی کے انتظامات سے مطمئن ہیں ۔ کئی جگہ پر ووٹر ٹرن آﺅٹ زیادہ رہا ہے ۔جب تک لوگوں میں خوف ہوگا لوگ اپنا حق رائے دہی کیسے استعمال کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے کوئی دھمکی موصول نہیں ہوئی لیکن سیکورٹی اداروں کی جانب سے احتیاط کا کہا گیا ہے۔ زہرہ آپا کے قتل پر انہوں نے کہا کہ زہرہ آپا کے قاتلوں کو فوری گرفتار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پورے کراچی میں ری پولنگ کے لئے دھرنا جاری رہے گا۔ ایڈیشنل آئی جی کراچی پولیس اقبال محمود نے کہا ہے کہ کسی بھی پولنگ سٹیشن پر کوئی بھی نا خوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا اور مجموعی طور پر کراچی کے این اے 250 میں پولنگ پرامن ماحول میں ہوئی ہے۔
کراچی + لاہور + کوئٹہ (سٹاف رپورٹر + نیوز رپورٹر + بیورو رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے کارکن ظلم کے خلاف ڈٹ جائیں، سینئر پارٹی رہنما زہرہ شاہد حسین کی قربانی کسی صورت رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ الطاف حسین جو مرضی کر لیں میں ان کے خلاف کھڑا ہوں وہی قتل کے واقعہ کے ذمہ دار ہیں ۔ انہوں نے جماعت کے کارکنوں سے کہا کہ وہ تمام مظالم اور زیادتیوں کے خلاف ثابت قدم رہیں۔ اپنے ویڈیو پیغام میں عمران خان نے کہا خوف و ہراس پھیلاکرکراچی کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ زہرہ شاہد کے قتل کے واقعہ کے الطاف حسین ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا چیف جسٹس اور الیکشن کمشن لوگوں کی آواز سنیں، خوف و ہراس پھیلا کر کراچی پر کنٹرول کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے ہمارے کارکنوں کو کھلے عام دھمکی دی تھی۔ میں زہرہ شاہد حسین کے قتل کا ذمہ دار الطاف حسین کو ٹھہراتا ہوں۔ کراچی کے عوام کو خوف کی زنجیروں میں ڈالا جا رہا ہے خوف کی فضا قائم کی جا رہی ہے۔ کراچی میں اس سے قبل بھی قتل کے واقعات عام ہیں۔ زہرہ شاہد حسین کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔ زہرہ شاہد حسین کو قتل کرکے ظلم کیا گیا۔ آج کراچی میں احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کراچی میں تحریک انصاف کے کارکن ظلم کے خلاف ڈٹ جائیں۔ میں اگر ٹھیک ہوتا تو کل آپ کے ساتھ کھڑا ہوتا۔ ڈاکٹر جیسے ہی اجازت دیں گے سب سے پہلے کراچی جاﺅں گا۔ شفاف انتخابات کے بغیر ملک میں جمہوریت کی بقا ممکن نہیں ہے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین نے اپنی جماعت کے کارکنوں سے کہا کہ وہ تمام مظالم اور زیادتیوں کے خلاف ثابت قدم رہیں ۔ گیارہ مئی کے انتخابات میں ایسی دھاندلی کی گئی جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی اور کراچی میں خوف و دہشت کی فضا پید اکر کے لوگوں کو پولنگ سٹیشنوں سے دور رکھا گیا ۔ا نہوں نے اپنی جماعت کے کارکنوں سے کہا کہ وہ تمام مظالم اور زیادتیوں کے خلاف ثابت قدم رہیں۔ عمران خان نے کہا کہ لاٹھی اور گولی کی سیاست سے خوفزدہ نہیں ہونگے ‘ عوام تبدیلی کا فیصلہ کر چکے ہیں۔ بے گناہوں کو قتل کرنےوالے اب اپنے انجام سے نہیں بچ سکیں گے‘ حق‘ سچ اور عوام کیلئے جان بھی دینا پڑی تو گریز نہیں کروں گا اگر کوئی سمجھتا ہے کہ وہ ہمیں خوفزدہ کر لے گا تو یہ اس کی بھول ہے۔ تحریک انصاف کے کارکن دھاندلی کے خلاف اُٹھ کھڑے ہوں ہم کسی کو عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالنے نہیں دیں گے۔ شوکت خانم ہسپتال میں تحریک انصاف گوجرانوالہ کے صدر رانا نعیم الرحمن کی قیادت میں ملاقات کرنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میں نے قوم سے وعدہ کیا ہوا ہے کہ میں کسی کے سامنے نہیں جھکوں گا اس لئے اب وہ لوگ جو گولی کے ذریعے تحریک انصاف کی آواز کو دبانا چاہ رہے ہیں ہم ان کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ تحریک انصاف ملک میں عوام کے حقوق کیلئے جنگ لڑ رہی ہے اور اس جنگ کی راہ میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ کوئی ےہ سمجھے کہ وہ ہمیں گولی سے خوفزدہ کر لے گا تو یہ اس کی بھول ہے اور میں تحریک انصاف کے کارکنوں سے بھی کہوں گا کہ وہ ملک میں ہونے والی ظلم وزیادتی اور دھاندلی کے خلاف اُٹھ کھڑے ہوں اور پرامن احتجاج کرےں۔ عام انتخابات میں کچھ لوگوں نے عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا ہے اور دھاندلی کے ریکارڈ قائم کر دیئے ہیں ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی نہ ہونا بھی الیکشن کمشن کے متعلق سوالات کو جنم دے رہا ہے۔ میانوالی سے نمائندگان کے مطابق عمران خان نے کہا کہ صوبہ خیبر پی کے کی حکومت چیلنج سمجھ کر قبول کی اور انشاءاللہ ہم ایک مثالی حکومت قائم کر کے ثابت کرینگے کہ پاکستان تحریک انصاف نے عوام سے جو وعدے کیئے وہ ضرور پورے ہونگے لاہور میں شوکت خانم ہسپتال میں پپلاں سے نو منتخب رکن پنجاب اسمبلی سردار محمد سبطین خان سے دوران ملاقات گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ صوبہ خیبر پی کے میں ہماری حکومت کی اولین ترجیع امن و امان کا قیام، کرپشن کا خاتمہ صوبہ میں تعلیمی نظام کی اصلاحات اور امیر غریب کے بچے کے لیئے یکساں تعلیمی نظام اور صوبہ میں نوے دن میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد یقینی بنا کر اقتدار کو نچلی سطح تک منتقل کرنا شامل ہے اور انشاءاللہ ہم ثابت کرینگے کہ ہم نے عوام سے جو وعدہ کیا وہ پورا کیا جائے گا۔ عمران خان نے کہا کہ میاں محمد نواز شریف کی طرف سے ہسپتال میں عیادت کے بعد فرینڈلی میچ کا بیان انکی ذاتی سوچ کی عکاسی کرتا ہے کہ وہ کس طرح کی حکومت کرنا چاہتے ہیں لیکن یہ سوچ پاکستان تحریک انصاف کی نہیں ہو سکتی نہ ہی یہ ہمارا موقف ہے کہ ہم فرینڈلی اپوزیشن کا کردار ادا کرینگے ہم انشاءاللہ صوبہ پنجاب میں اور مرکز میں حقیقی اور بھرپور اپوزیشن کرینگے اور یہ وقت ثابت کریگا کہ پاکستان تحریک انصاف ملک میں انرجی کے بحران بیس بیس گھنٹے کی جان لیوا لوڈشیڈنگ مہنگائی بے روزگاری دہشت گردی لاقانونیت اور نا انصافی کے خلاف بھر پور آواز بلند کرے گی اور ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لیئے اپنا کردار موثر طریقے سے ادا کرے گی۔ دریں اثنا کراچی میں گزشتہ روز نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی تحریک انصاف کی رہنما زہرہ شاہد کو سپردخاک کر دیا گیا ہے۔ واقعہ کے خلاف تحریک انصاف نے کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے دھرنے دیئے۔ زہرہ شاہد حسین کی نماز جنازہ نماز عصر کے بعد سلطان مسجد میں ادا کی گئی اور انہیں ڈیفنس فیز 4 کے قبرستان میں سپردخاک کر دیا گیا۔ ان کے قتل کا مقدمہ درج نہ ہو سکا۔ زہرہ شاہد قتل کے خلاف اسلام آباد کے ڈی چوک پر تحریک انصاف کے کارکنوں نے دھرنا دیا جبکہ عمران کی ہدایت پر لاہور میں دھرنا ختم کر دیا گیا۔ تحریک انصاف نے آج کراچی میں احتجاج کا اعلان کردیا ہے۔ لاہور سے نیوز رپورٹر کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کیخلاف مطالبات کا نوٹس نہ لینے پر الیکشن کمشن کیخلاف احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان کر دیا۔ یہ اعلان گزشتہ روز تحریک انصاف پنجاب کے صدر اعجاز چودھری نے جنرل سیکرٹری یاسمین راشد، خورشید محمود قصوری، عبدالعلیم خان، رائے حسن نواز سمیت دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کیا۔ اعجاز چودھری نے کہا 21 مئی کو تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں پریس کلبوں کے باہر احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے اور دوسرے مرحلے میں 24 مئی کو ملک بھرسے کارکن اسلام آباد میں الیکشن کمشن کے دفتر کے باہر جمع ہو کر احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشن ہمارے مطالبے پر چھ حلقوں میں تھم ایمپریشن کے ذریعے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کراے کے عوام کا اعتماد بحال کرسکتا ہے۔ انتخابات میں انتظامیہ، پولیس اور پولنگ عملے نے ملکر مسلم لیگ ن کے لئے کردار نبھایا اور نتائج تبدیل کرنے کے لئے پنجاب میں کھیل رچایا گیا۔ پولنگ کے اختتام کے بعد (ن) لیگ کے لوگوں نے خواتین کے پولنگ سٹیشنز پر حملہ کر دیا اور گنتی کے مرحلے کے موقع پر تحریک انصاف کے پولنگ ایجنٹس کو زبردستی باہر نکال دیا گیا۔ ابھی پندرہ فیصد ووٹوں کی گنتی ہوئی تھی کہ نوازشریف نے تقریر کرکے اپنے بھائی کو وزیراعلی نامزد کردیا انہیں کیسے معلوم ہو گیا کہ انہیں کامیابی مل گئی ہے۔ این اے 140 میں خورشید قصوری کے حلقے میں پریزائیڈنگ آفیسر نے دو نتائج دئیے۔ پاکستان کی بقاءجمہوریت اور سیاسی راستے پر چل کر ہی ہے الیکشن کمشن ہمارے مطالبے پرعمل کرے اس سے عوام کا انتخابی عمل پر اعتماد برقرار رہے گا۔ ووٹ کے تقدس کو پامال کیا گیا تو پھر بندوق کا سامنا کرنا پڑے گا جس کے بھیانک نتائج سامنے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اب بھی چھ حلقوں میں نادرا کے ذریعے دوبارہ گنتی کا مطالبہ نہ مانا گیا تو احتجاج کا ہر آپشن اپنائیں گے اور ہم جیلوں میں جانے سے نہیں ڈرتے۔ انہوں نے کہا کہ این اے 57، این اے 125، این اے 122، این اے 154، این اے 139 اور این اے 110 پر دوبارہ گنتی کے مطالبے پر الیکشن کمشن کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج کا اعلان کردیا ہے اور مرحلہ وار احتجاج کو آگے بڑھائیں گے۔ حامد خان نے کہا کہ پنجاب کے تیس حلقوں میں تحریک انصاف کا مینڈیٹ چرایا گیا ہے، عوام اس پر بہت دکھی ہیں۔ میں سات ہزار ووٹوں سے جیت رہا تھا لیکن نواز شریف نے پندرہ فیصد ووٹوں کی گنتی پر ہی اپنی کامیابی کا اعلان کردیا جس کے بعد پولیس، انتظامیہ سمیت تمام عملہ مزید ان کا حامی ہو گیا۔ ہمیں ٹی وی پر ہارنے کی اطلاع دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اتنی شدید گرمی میں جو لوگ دھرنا دئیے بیٹھے ہیں وہ انتخابات میں دھاندلی کے عمل پر صدمے سے دوچار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشن ہمارے مطالبے پر عمل کرکے اپنی غیر جانبداری ثابت کرے۔ ہم قانونی چارہ جوئی بھی جاری رکھیں گے۔ پاکستان تحریک انصاف وومن ونگ، یوتھ ونگ اور سپورٹس اینڈ کلچرونگ کے کارکنوں نے لبرٹی چوک میں تحریک انصاف کی سینئر رہنما و سینئر نائب صدر سندھ زہرہ شاہد حسین کے قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرے میں سینکڑوں کارکنان نے شرکت کی جنہوں نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔ سندھ کی نگران حکومت، پولیس اور ایم کیو ایم کے خلاف نعرے درج تھے۔ کوئٹہ سے بیورو رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے زیر اہتمام کراچی میں پارٹی کی رہنما زہرہ شاہد حسین کی ہلاکت کے خلاف کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھارکھے تھے جن پر نعرے درج تھے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے صوبائی نائب صدر آصف خان ترین، خ¶اتین ونگ کی صوبائی صدر سکینہ عبداللہ،ہمایوں بارکزئی،یوتھونگ کے صدر فیصل دہوار،شیرکاکڑ ،اور لالا غلام بڑیچ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصا ف ملک بھر میں انقلاب اور تبدیلی کا نشان بن چکی ہے لیکن مخالفین مختلف قسم کے ہتھکنڈوں، منفی حربوں ،دھاندلی اور بے گناہ کارکنوں کو سرعام قتل کرکے حق سچائی کی آواز کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ دریں اثنا عمران خان نے لاہور کے علاقے ڈیفنس میں کارکنوں کو دھرنا ختم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کارکن 24 مئی کو الیکشن کمشن کے باہر دھرنے میں بھرپور شرکت کریں۔ عوامی مشکلات کے پیش نظر دھرنا ختم کیا جائے۔
عمران خان