• news
  • image

گرمی سے 11 ہلاک‘ بجلی بحران سنگین‘ لاہور کے 13 فیڈر بند‘ 65 فیصد شہر میں اندھیرا‘ مظاہرے جاری‘ آج خوشخبری دینگے : وزیر بجلی

گرمی سے 11 ہلاک‘ بجلی بحران سنگین‘ لاہور کے 13 فیڈر بند‘ 65 فیصد شہر میں اندھیرا‘ مظاہرے جاری‘ آج خوشخبری دینگے : وزیر بجلی

 لاہور+ اسلام آباد (نیوز رپورٹر+ سٹاف رپورٹر+ سٹی رپورٹر+ نامہ نگاران+ نوائے وقت نیوز) بجلی کی پیداوار میں اضافہ نہ ہونے کے باعث چھٹی کے روز بھی لوڈشیڈنگ عروج پر رہی اور لوڈشیڈنگ کا بحران سنگین ہو گیا۔ لاہور میں 13 گرڈ سٹیشن بند ہو گئے جس کے باعث شہر کے 65 فیصد علاقے تاریکی میں ڈوب گئے۔ لاہور سمیت کئی شہروں میں مظاہرے بھی کئے گئے جبکہ شدید گرمی کی لہر بھی برقرار رہی اور شدید گرمی کے باعث لاہور، نارنگ منڈی، اوکاڑہ، ہارون آباد، گڑھ مہاراجہ میں 11 افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ متعدد بیہوش ہو گئے۔ ملک میں بجلی کے بڑھتے ہوئے بحران پر قابو پانے کیلئے نگران وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو کی صدارت میں ایک اہم ہنگامی اجلاس (آج) پیر کو اسلام آباد میں ہوگا جس میں خزانہ، پانی و بجلی، پٹرولیم کی وزارتوں اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام شرکت کریں گے۔ وزیراعظم نے ملک میں گرمی کی شدت بڑھنے کے ساتھ ہی لوڈشیڈنگ میں بھرپور اضافہ اور اس پر احتجاج کے بعد یہ اجلاس بلایا ہے۔ علاوہ ازیں نگران وفاقی وزیر پانی وبجلی ڈاکٹر مصدق ملک نے ملک بھر میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر قوم سے معافی مانگتے ہوئے کہا لوڈشیڈنگ میں کمی سے متعلق آج پیر کو خوشخبری دیں گے۔ وزیر پانی و بجلی نے کہا کہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر پوری قوم سے معذرت کرتا ہوں۔ انہوں نے قوم سے معافی مانگتے ہوئے کہا ہے کہ اگر آئندہ چند روز میں لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل نہ ہوا تو میں اور سیکرٹری پانی و بجلی سمیت اپنے عہدے چھوڑ دینگے۔ گیس اور تیل مل جائے تو تقریباً 13000 میگاواٹ بجلی پیدا ہو سکتی ہے لیکن فی الحال ہم 9500 میگاواٹ سے زیادہ بجلی پیدا نہیں کر سکتے۔ وزارت پٹرولیم نے خبردار کیا ہے کہ ملک میں بجلی کا بحران مزید بڑھ سکتا ہے کیونکہ پی ایس او کے پاس بجلی گھروں کو فراہمی کیلئے فرنس آئل کی مقدار انتہائی محدود ہو رہی ہے اور ادائیگیاں بھی نہیں کی جا رہی ہیں۔ وزارت پانی و بجلی کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ تیل کی فراہمی آنے والے مہینوں میں مزید کم ہوسکتی ہے اسلئے فوری طور پر تیل کی درآمد پر توجہ دی جائے۔ وزارت خزانہ پر زور دیا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر ساڑھے آٹھ ارب روپے جاری کرے۔ تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز بجلی کا شارٹ فال 6700 میگاواٹ رہا اور ملک میں بجلی کا بحران شدت اختیار کر گیا۔ لاہور کو بجلی فراہم کرنے والی مین لائن بند ہو گئی جس سے لاہور کے 13 گرڈ سٹیشن بند ہو گئے اور لیسکو حکام کے مطابق لاہور کے 65 فیصد علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔ لاہور میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 20 گھنٹے تک پہنچ گیا جبکہ دیگر شہروں میں بھی 12 سے 21 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کی گئی۔ لوڈ شیڈنگ کیخلاف لاہور میں 8 مقامات پر لیسکو کے خلاف مظاہرے کئے گئے اور شدید نعرے بازی کی گئی۔ نیشنل پاور کنٹرول سنٹر نے کہا ہے کہ وہ فورس لوڈشیڈنگ کرتی رہے گی۔ لاہور میں ایک گھنٹہ بجلی آتی اور 5 گھنٹے مسلسل بند رہی جس سے متاثرہ علاقوں میں پانی ختم ہو گیا۔ اقبال ٹاﺅن (گلشن بلاک)، نشتر ٹاﺅن، مصری شاہ، سمن آباد لاہور، سبزہ زار، کریم پارک، گلزیب کالونی، جوہر ٹاﺅن، مغل پورہ سمیت دیگر میں دوسرے روز بھی احتجاج جاری رہا۔ اسلام آباد سے این پی سی سی کا کہنا ہے کہ فورس لوڈشیڈنگ اس وقت تک ختم نہیں ہو گی جب تک پاور ہاﺅسز کو تیل کی فراہمی مسلسل نہ ہو جائے، حبکو کا کہنا ہے کہ نیشنل پاور کنٹرول سسٹم سے بجلی کی بندش جاری ہے۔ لیسکو حکام کے مطابق لاہور کے 65 فیصد علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔ شہر کے شمالی اور جنوبی علاقے مکمل تاریکی میں ڈوب گئے۔ نیشنل پاور کنٹرول سنٹر اب بھی جبری لوڈشیڈنگ کر رہا ہے، شہر میں وقفے وقفے سے صرف تین گھنٹے بجلی فراہم کی جا سکی۔ کریم پارک کے علاقے میں مسلسل 8 گھنٹے بجلی بند رہی۔ ادھر بورے والا اور پیرمحل میں تاجر تنظیموں نے دھمکی دی ہے کہ اگر غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ نہ کیا گیا تو شٹر ڈاﺅن ہڑتال اور گرڈ سٹیشنوں کا گھیراﺅ کیا جائے گا۔ اوکاڑہ سے نامہ نگار کے مطابق گرمی کی شدت کے باعث خاتون سمیت 3 افراد دم توڑ گئے۔ ہارون آباد میں 4 افراد گرمی کے باعث چل بسے۔ فیصل آباد، سرگودھا، صوبہ ٹیک سنگھ، سیالکوٹ، عارفوالہ، ساہیوال، میانوالی، چنیوٹ، رینالہ خورد اور دیگر علاقوں میں 18 سے 21 گھنٹے کی بدترین لوڈشیڈنگ کی گئی جس پر لوگ سراپا احتجاج بن گئے اور احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ علاوہ ازیں واپڈا ہاﺅس میں اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر پانی وبجلی مصدق ملک نے کہا کہ ہمیں تیل اور گیس بھی نہیں دی جا رہی‘ لوڈ شیڈنگ صرف پیداوار کی کمی کی وجہ سے نہیں ناقص حکمت عملی کی وجہ سے بھی ہو رہی ہے۔ جو بھی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا ذمہ دار ہو گا اُسے عہدوں سے ہٹا دیں گے۔ وفاقی وزیر پانی وبجلی نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ لوڈ شیڈنگ صرف گرڈ سٹیشن کے بند ہونے کی وجہ سے نہیں بلکہ مس مینجمنٹ کی وجہ سے بھی لوڈشیڈنگ میں اضافہ ہوا ہے اور اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ملک بھر میں 14سے 16گھنٹے تک غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ آج وزیراعظم کی صدارت میں بھی بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہو گا جس کے بعد مجھے یقین ہے کہ ملک بھر میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ میں واضح کمی آئے گی۔ ادھر لاہور میں گزشتہ روز شدید گرمی کے باعث دو افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔ لوہاری گیٹ کے علاقہ میں سائیکل سوار محنت کش اقبال اچانک سائیکل سے گر کر بیہوش ہو گیا، اسے ہسپتال پہنچایا گیا مگر وہ دم توڑ گیا۔ گ لشن راوی کے علاقہ میں 40 سالہ نامعلوم شخص شدید گرمی کے باعث دم توڑ گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ متوفی کے جسم اور چہرے پر کوئی زخم وغیرہ کا نشان موجود نہیں تھا، گرمی کی وجہ سے مر گیا۔ علاوہ ازیں گوالمنڈی، چوبرجی، انارکی، راوی روڈ، سمن آباد و دیگر علاقوں میں متعدد مرد و خواتین گرمی کی شدت برداشت نہ کرتے ہوئے بیہوش ہو گئے۔ نارنگ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق نارنگ منڈی کے نواحی علاقہ قلعہ کالروالا میں عورت سمیت دوافراد شدید گرمی کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے جبکہ شہری بدترین لوڈشیڈنگ پر سراپا احتجاج بنے رہے۔ ضعیف العمر اللہ رکھا اور عنایت بی بی گرمی کے باعث بے ہوش ہوئے اور دم توڑگئے۔ قیامت خیز گرمی میں واپڈا کی جانب سے20گھنٹے کی بدترین لوڈشیڈنگ پر لوگ احتجاج کرتے رہے اور واپڈا کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔ بورے والا سے نامہ نگار کے مطابق 20 سے 22 گھنٹے کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف شہریوں نے شدید احتجاج کیا اور ٹائر جلا کر لاہور سمہ سٹہ ریلوے ٹریک بند کر دیا۔ مشتعل مظاہرین نے چونگی نمبر پانچ پر لاہور ملتان روڈ قومی شاہراہ پر ٹائر جلا کر احتجاجی دھرنا دیا، گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔ قصور سے نامہ نگار کے مطابق شہر اور گردو نواح میں بجلی کی لوڈشیڈنگ بیس گھنٹے اور دیہاتی علاقوں میں 22 گھنٹے تک ہوتی رہی۔ بجلی کی لوڈ شیڈنگ مسلسل 7، 8 گھنٹے تک کی جاری رہی جس کی وجہ سے عوام عاجز آ گئے۔ قلعہ دیدار سنگھ سے نامہ نگار کے مطابق گرمی کی شدت کے ساتھ ہی بجلی کی لوڈشیڈنگ 20 گھنٹے سے تجاوز کر گئی۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق شہر اور اس کے نواحی علاقوں میں بدترین لوڈشیڈنگ کیخلاف سینکڑوں تاجروں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق حافظ آباد میں واپڈا کی جانب سے غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے۔ بجلی سارا سارا دن اور ساری ساری رات بند رہنے لگی۔ ادھر پشاور کے مختلف علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور کئی مقامات پر سڑکیں بلاک کر کے احتجاج کیا گیا۔ ادھر ملتان میں بھی بدترین لوڈشیڈنگ کیخلاف مظاہرے کئے گئے۔ صفدر آباد سے نامہ نگار کے مطابق بدترین لوڈشیڈنگ کیخلاف شہریوں نے زبردست احتجاج کیا۔ کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گئے۔ کنگن پور سے نامہ نگار کے مطابق لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 23 گھنٹے تک پہنچ گیا ہے۔ پانی کی بھی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔ دریں اثناءملک کے میدانی علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں رہے جبکہ بعض علاقوں میں درجہ حرارت 51 سنٹی گریڈ سے بھی تجاوز کر گیا۔ شدید گرمی اور لو چلنے کے باعث سڑکوں پر دن کے اوقات میں ٹریفک بہت کم رہی۔ محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک اور گرم رہے گا تاہم سرگودھا‘ راولپنڈی‘ پشاور‘ ہزارہ‘مالا کنڈ ڈویژن سمیت کشمیر اور گلگت بلتستان میں کہیں کہیں آندھی چلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
گرمی/ لوڈشیڈنگ

epaper

ای پیپر-دی نیشن