وزیراعلی مدھیہ پردیش نے آئی پی ایل کو بند کرنے کا مطالبہ کردیا
لاہور/دہلی(اےن اےن آئی) انڈین پریمیر لیگ میں سپاٹ فکسنگ سکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد اب کئی دیگر سیاسی رہنماو¿ں کی طرح مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے بھی اس ’تماشے‘ کو بند کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ایک تازہ بیان میں شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ آئی پی ایل کھیل نہیں بلکہ ایک تماشہ ہے اور اب اس پر سپاٹ فکسنگ سکینڈل کا داغ بھی لگ گیا ہے۔ انکے بقول یہ کرکٹ کے وسیع تر مفاد میں ہوگا اگر اس ٹورنامنٹ پر پابندی عائد کر دی جائے۔ ا±ن سے قبل بھارتی سیاسی جماعت جنتا دل نے بھی کہہ دیا تھا کہ آئی پی ایل کا ہر ایک سیزن سکینڈل سے بھرا ہوتا ہے۔ اس پارٹی کے رہنما شرد یادیو کے بقول، ”انسان یعنی کھلاڑیوں کا نیلام کیا جاتا ہے، آئی پی ایل کا شروع سے ہی مقصد محض پیسہ کمانا تھا، کھیل کا فروغ نہیں۔“آئی پی ایل کے رواں سیزن میں تین کھلاڑیوں، جن میں بھارتی فاسٹ باو¿لر سری سانتھ بھی شامل ہیں پر سپاٹ فکسنگ کا الزام لگا ہے۔ اس معاملے کی تازہ پیشرفت یہ ہے کہ ممبئی پولیس کے کرائم برانچ نے مزید تفتیش کے لیے سری سانتھ کو تحویل میں رکھنے کا عندیہ دیا ہے۔جوائنٹ کمشنر ہمانشو رائے نے گزشتہ روز کہا کہ بدھ کو ممبئی میں سری سانتھ کی گرفتاری کے بعد اس کے کمرے سے قبضے میں لیے گئے کمپیوٹر، موبائل فون اور آئی پیڈ وغیرہ کی جانچ پڑتال کی جارہی ہے۔یاد رہے کہ کرائم برانچ نے راجستھان رائلز کے دو کھلاڑیوں اور تین سٹہ بازوں کو بھی حراست میں لے رکھا ہے۔ ہمانشو رائے کے بقول پولیس معاملے کی تہہ تک پہنچنا چاہتی ہے۔ پولیس کے مطابق تیرہ مئی کو سری سانتھ ہوٹل کے کمرے میں منتقل ہوئے اور اس کے بعد ان سے ملنے والوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے ہوٹل کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کی جا رہی ہے۔