بجلی بحران : مسلم لیگ ن کی حکمت عملی تیار ‘ ایک برس میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 2 گھنٹے ہو جائے گا
لاہور (رپورٹ: فرخ سعید خواجہ) لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے لئے مسلم لیگ (ن) نے حکمت عملی تیار کر لی ہے۔ ذرائع کے مطابق چھ سے بارہ ماہ کے عرصے میں لوڈ شیڈنگ کا روزانہ دورانیہ اٹھارہ گھنٹے سے گھٹا کر دو گھنٹے کر دیا جائے گا۔ بحران پر قابو پانے کے لئے بجلی کی چوری کی روک تھام کے لئے ڈیجیٹل میٹر لگائے جائیں گے اور ہر 100 ڈیجیٹل میٹرز کا پائلٹ پراجیکٹ کا ایک ”بیک اپ میٹر“ ہو گا جسے ”جی ایس ایم سم“ سے منسلک کر کے آئی ٹی سسٹم کا حصہ بنایا جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ 100 میٹرز میں سے کسی ایک میٹر سے بھی بجلی چوری ہوئی تو بلنک ہو گا اور معلوم ہو جائے گا کہ کس میٹر کو چھیڑا گیا ہے جبکہ بیک اپ میٹر سے چوری کی گئی بجلی کی مقدار کا علم ہو سکے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ چاروں صوبوں میں بجلی کی چوری ہو رہی ہے۔ بلوچستان میں 41 فیصد، خیبر پی کے 39 تا 42 فیصد، سندھ 37 فیصد جبکہ پنجاب میں بجلی چوری صرف 12 فیصد ہے۔ آئندہ وزیراعظم نوازشریف کی قائم کردہ پرائیویٹ سیکٹرز اور بزنس کمیونٹی کے ماہرین سمیت پارٹی کے اپنے ماہرین پر مشتمل کمیٹی نے تجویز دی ہے کہ صوبوں میں بجلی چوری کی روک تھام کے لئے 10 فیصد لائن لاسز نکال کر ہر صوبے کو دی جانے والی بجلی کی قیمت این ایف سی ایوارڈ سے وصول کر لی جائے۔ بجلی کی پیداوار بڑھانے کے لئے ملک کی پچاسی چھیاسی شوگر ملوں سے بجلی پیدا کرنے کی طرف توجہ دی جائے گی۔ ان سے تین ہزار میگاواٹ بجلی روزانہ پیدا کی جا سکے گی جبکہ پنجاب میں لگ بھگ چوالیس شوگر ملیں روزانہ پندرہ سو میگاواٹ بجلی پیدا کر سکتی ہیں۔ ماہرین نے بتایا ہے کہ ہر شوگر مل کی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت الگ ہو گی جس کا دارومدار اس پر ہو گا کہ وہ کتنا گنا کرش کرتی ہے۔ اس سلسلے میں وفاقی حکومت کو واپڈا کے ساتھ شوگر ملوں کے معاملات طے کرانا ہوں گے۔ شوگر ملز کو پھوگ سے بنائی بجلی بلگ بھگ سات سے آٹھ روپے فی یونٹ پڑے گی۔ شوگر ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین نے نیپرا کو خط لکھا ہے کہ ان سے بجلی 10 روپے فی یونٹ کے حساب سے خریدی جائے۔ ”ماہرین“ کی ٹیم نے تجویز دی ہے کہ جو شوگر مل جتنی بجلی پیدا کرے اپنی ضرورت سے زائد واپڈا کو فروخت کر دے اور واپڈا اسے ملز کے ملحقہ علاقوں کی ضرورت پوری کرنے کے لئے استعمال کرے۔ اس سے بجلی چوری کی روک تھام میں بھی مدد ملے گی۔ بجلی کی بچت کے لئے رات آٹھ بجے مارکیٹیں بند کرنے، ہفتہ میں دو چھٹیوں اور بل بورڈز کی بجلی آٹھ بجے شب بند کرنے سے روزانہ کل ساڑھے اٹھارہ سو میگاواٹ بجلی بچائی جا سکتی ہے۔ نندی پوری، چیچوکی ملیاں پراجیکٹ کی مشینری کراچی کی بندرگاہ سے حاصل کر کے اسے اگلے چھ ماہ میں پیداواری پوزیشن میں لایا جا سکتا ہے۔ اس سے بھی تین ہزار میگاواٹ بجلی حاصل ہو سکے گی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ نوازشریف کی ہدایت پر تیار کردہ حکمت عملی کے مطابق عوام کو لوڈ شیڈنگ کے معاملے میں فوری ریلیف دینے کی منصوبہ بندی کر لی گئی ہے جس کے اثرات حکومت کا پہلا ایک ماہ پورا ہونے پر ہی محسوس کئے جا سکیں گے۔