• news

”الطاف پر قتل کا الزام“ عمران خان کے خلاف ایم کیو ایم کا کراچی میں احتجاج

کراچی (این این آئی) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین پر تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی جانب سے زہرہ شاہد کے قتل کا الزام لگانے کے خلاف کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے کارکنوں احتجاج کے لئے سڑکوں پر نکل آئے۔ کراچی پریس کلب پر بڑے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماﺅں نے کہا کہ عمران خان سر پر چوٹ لگنے کے بعد دماغی توازن کھو بیٹھے ہیں اسی لئے الزامات کی سیاست پر اتر آئے ہیں، کراچی کو میدان جنگ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے، عمران خان بے بنیاد الزامات لگانے پر الطاف حسین اور قوم سے معافی مانگیں، عمران نے الطاف حسین کے خلاف نازیبا الفاظ کہہ کر بہت بڑی غلطی کی ہے جس کا انجام بہت بھیانک ہو گا۔ ہم لڑنا جانتے ہیں اگر عمران خان نے معافی نہ مانگی تو کارکنان کے غصے کو کنٹرول کرنا مشکل ہو جائے گا۔ عمران خان کراچی آنے کی باتیں چھوڑ دیں اگر ہم چاہیں تو وہ شوکت خانم میموریل ہسپتال سے بھی نہ نکل سکیں۔ انہوں نے الطاف حسین پر الزامات لگا کر کروڑوں عوام کے دل دکھائے ہیں۔ عمران خان کو زہرہ شاہد قتل کی تفتیش میں شامل کیا جائے۔ پی ٹی آئی نے جھوٹی شہرت حاصل کرنے کےلئے زہرہ شاہد کو قتل کروایا۔ تحریک انصاف کی مقتول رہنما کے قتل کا حساب بھی ایم کیو ایم لے گی۔ مظاہرے میں رابطہ کمیٹی کے ارکان و رہنما ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، ڈاکٹر صغیر احمد، وسیم آفتاب، واسع جلیل، گلفراز خان خٹک اور نبیل گبول بھی موجود تھے۔ احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ عمران خان خود دیکھ لیں کہ ہر دلعزیز قائد پر الزام لگانے کے بعد کوئی شہری گھر میں نہیں بیٹھا، لوگ اپنے گھروں سے نکل پڑے ہیں۔ عمران خان نے ہمارے قائد پر بے بنیاد اور جھوٹے الزامات لگا کر نفرت کی فصل بوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوچنے کی بات ہے کہ ابھی قتل کی ابتدائی تحقیقات بھی شروع نہیں ہوئی تھی اور عمران خان نے ہمارے قائد پر الزام کیسے لگا دیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر صغیر احمد کا کہنا تھا کہ متحدہ کو نہیں بلکہ پوری پاکستانی قوم کو للکارا ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ زہرہ شاہد قتل کیس میں عمران خان کو سب سے پہلے شامل تفتیش کیا جانا چاہئے۔ نبیل گبول نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الطاف حسین کے خلاف جو بھی گندی زبان استعمال کرے گا وہ کبھی کراچی نہیں آسکے گا، یہ ایم کیو ایم کا شہر ہے، ہم فساد نہیں چاہتے ہیں، کراچی کو پرسکون رہنے دو تاکہ پورا پاکستان سکون کے ساتھ چلتا رہے۔ 

ای پیپر-دی نیشن