• news

حافظ آباد: پولیس کے مبینہ تشدد سے نوجوان ہلاک، ورثاءکانعش چھین کر احتجاج

حافظ آباد (نمائندہ نوا ئے وقت) حافظ آباد میں پولیس تھانہ کالیکی منڈی کے مبینہ تشدد سے 25سالہ نوجوان ہلاک ہو گیا ،مقتول کے ورثاءنے نعش پولیس حراست سے چھین لی، سینکڑوں مظاہرین نے نعش اُٹھا کر شہر کے مختلف علاقوں میں زبر دست احتجاج کیا۔پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہونے والے تصادم سے تین پولیس اہلکارزخمی ہو گئے، مظاہرین کا نعش کے ہمراہ فوارہ چوک میں احتجاجی مظاہرہ جاری۔ پولیس تھانہ کالیکی نے پانی والی موٹریں چوری کے الزام میں نواحی گاﺅں بھون خورد کے رہائشی 25سالہ تصور عباس ولد محمد رفیق کو گرفتار کیا اور اُسے تھانے لیجا کر مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا جس سے وہ دم توڑ گیا۔پولیس نعش کو ڈسٹرکٹ ہسپتال لائی لیکن مقتول کے ورثاءسمیت سینکڑوں دیہاتیوں نے نعش کو پولیس حراست سے چھین لیا اور زبردست احتجاج کرتے ہوئے پولیس کیخلاف نعرہ بازی کی۔مشتعل مظاہرین کے خوف سے شہر کے مختلف بازاروں میں دوکانیں بند ہو گئیں۔اس دوران مظاہرین اور پولیس میں جھڑپیں بھی ہوئیں اور پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج بھی کیا ۔مقتول کے ورثاءکا کہنا ہے تین بچوں کا باپ تصور عباس بے گناہ ہے ،پولیس نے اُس پر وحشیانہ تشدد کیا جس سے وہ ہلاک ہو گیا۔جب تک اُنہیں انصاف نہیں ملتا وہ اپنا احتجاج ختم نہیں کریں گے۔اس موقع پر پولیس نے صحافیوںکو کوریج کرنے سے روک دیا۔ دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے ملزم نے حوالات میں نصب پنکھے کیساتھ لٹک کر خو د کشی کی ہے جبکہ تھانہ کالیکی کے محرر عمر دراز کو حوالات میں بند کر دیا گیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن