• news

بےنظیر قتل کیس: سرکاری وکیل نے مشرف کی ضمانت کی مخالفت نہیں کی: بی بی سی

اسلام آباد (بی بی سی ڈاٹ کام) بےنظیر بھٹو کے قتل کے مقدمے کی جس طرح سرکاری وکیل نے پیروی کی اس سے کہیں سے بھی یہ ثابت نہیں ہو رہا تھا وہ ایک بین الاقوامی شہرت کی حامل شخصیت کے قتل کے مقدمے کی پیروی کر رہے ہیں۔ مشرف کی ضمانت کی درخواست سے متعلق پیروی کے لئے سرکاری وکیل کو سخت حفاظتی پہرے میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں لایا گیا اور عینی شاہدین کے مطابق سماعت کے دوران سرکاری وکیل کے چہرے پر پریشانی کے آثار نمایاں تھے۔ ممکن ہے ان کی طرف سے دلائل نہ دئیے جانے کی ایک وجہ یہ بھی ہو اس مقدمے کے سابق سرکاری وکیل مقتول چودھری ذوالفقار علی نے سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے بارے میں متعلقہ عدالت کو بتایا تھا بےنظیر بھٹو کے قتل کے مقدمے کی تفتیش کرنے والی ایف آئی اے کی ٹیم کے پاس ایسے شواہد موجود ہیں جن سے پرویز مشرف کو ملزم سے مجرم قرار دیا جا سکتا ہے تاہم چودھری ذوالفقار کے قتل کے واقعہ کے بعد ایف آئی اے کی جانب سے پیش کردہ ریکارڈ میں ایسے شواہد کا ذکر تک نہیں ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق عدالت نے جب پرویز مشرف کی ضمانت کی درخواست منظور کر لی تو ملزم کے وکیل سے سرکاری وکیل زیادہ مطمئن دکھائی دے رہے تھے۔ سرکاری وکیل نے یہ تک نہیں کہا وہ اس عدالتی فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔

ای پیپر-دی نیشن